تہران، واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے جنگ بندی پر راضی ہونے کے اعلان پر عملدرآمد کا آغاز ہو گیا، ایران کے سرکاری ٹی وی نے جنگ بندی کے آغاز کی خبر نشر کر دی ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نے بھی طویل خاموشی کے بعد باقاعدہ جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے طویل خاموشی کے بعد باقاعدہ جنگ بندی کا اعلان کر دیا، جنگ بندی کا فیصلہ امریکی صدر ٹرمپ سے ہم آہنگی کے بعد کیا گیا۔اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیہ میں خبر دار کیا گیا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھرپور جواب دیا جائے گا، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
اس سے پہلے ایران کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز کر دیا گیا ہے، جنگ بندی اعلان کے بعد ایران میں شہری جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور خوشی کا اظہار کیا۔ایرانی پریس ٹی وی کے مطابق اسرائیل پر 4 حملوں کے بعد جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے، نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے بھی جنگ بندی کے آغاز کی خبر نشر کر دی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بھی جنگ بندی کے آغاز کی تصدیق کر دی ہے اور اسرائیل نے اپنی فضائی حدود بھی کھول دی ہیں مگر نیتن یاہو ابھی تک خاموش ہیں، ان پر سکتہ طاری ہے۔ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ پاکپور نے کہا ہے کہ کامیابی اور فتح پر ملت ایران اور شہدا کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ٹرمپ نے ایران کے خلاف دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ کامیابی اور فتح ملت ایران کے اتحاد اور شہدا کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔امریکا کے صدر نے اپنے سوشل پلیٹ فارم پر لکھا ہے کہ جنگ بندی کا آغاز ہو چکا ہے، گزارش ہے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔