اسلام آباد: نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر حکومت اور الیکشن کمیشن خوش نہیں ہے، انتخابات کیلیے سیکیورٹی معاملات سنجیدہ ہیں۔نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ ٰسولنگی نے کہا ہے کہ 16 دسمبر سے پہلے پہلے آر اوز اور ڈی آر اوز کی ٹریننگ کا عمل مکمل ہو جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر خوشی نہیں ہوئی اور ظاہر ہے کہ عدالتی فیصلے پر ہمیں بھی خوشی نہیں ہوئی۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالتی آرڈر کو ہم نے نہیں الیکشن کمیشن نے دیکھنا ہے، فیصلے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ معزز جج کی آبزرویشن پر میرا تبصرہ بنتا نہیں ہے۔نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد آفیسرز کی تربیت کا عمل آج رک گیا ہے، الیکشن کمیشن کا ارادہ ہے کہ وہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرے گا۔نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ماضی میں الیکشن کمیشن نے جوڈیشل آفیسرز کی انتخابات میں خدمات کیلیے عدالتوں کا دروازہ کھٹ کھٹایا تو منع کردیا گیا تھا۔مرتضیٰ سولنگی نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا کہ امریکا سمیت کسی بھی ملک کو اڈے دینے کی کوئی تجویز نہیں آئی ہے، کسی بھی ملک کی جانب سے اڈے دینے کے معاملے پر کسی تجویز پر کوئی غور نہیں کر رہے نہ کوئی تجویز آئی ہے نہ ہی اس پر غور کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔نگرن وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ انتخابات کے لیےسیکیورٹی کے معاملات سنجیدہ معاملات ہیں، گزشتہ دنوں ڈی آئی خان میں ہمارے 23 جون شہید ہوئے جو کہ بہت اندوہناک واقعہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان دہشت گردوں کی آماج گاہ بنا ہو ا ہےجو کہ اس خطے کے امن کے لیے سنجیدہ خطرہ ہے۔ ہم دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کے لیے افغانستان سے رابطے میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان پر حملہ ہو چکا ہے، سراج الحق کے قافلے پر بھی حملہ ہو چکا ہے۔