پاکستان

انڈنیشیا میں پہلی R-20 کانفرنس کا انعقاد !عالمی امن کے قیام اوربین الاقوامی مسائل کامذہبی بنیادوں پر حل تلاش کرنے کا عزم

کراچی ( پ ر ) انڈو نیشیاء کے شہر بالی میں گروپ آف ٹوئنٹی (G20) کے اجلاس سے پہلے ریلیجن 20 (R20) فورم کاپہلا تاریخی اجلاس منعقد ہوا جس میں ممتاز عالمی مذہبی رہنما ؤں نے جاری عالمی تنازعات کا حل اور ماحولیات کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کا سد باب مذاہب کی روشنی میں تلاش کر نے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے ۔ پہلی بارمنعقد ہونے والی R20 کانفرنس کا انعقاد دنیا کی دو سب سے بڑی اسلامی غیر سرکاری تنظیموں، مکہ میں قائم مسلم ورلڈ لیگ (MWL) اور انڈونیشیائی نہضتہ العلماء (NU) نے کیا ۔ R20 کا اجلاس G-20 ممالک کے سربراہان کےاجلاس سے قبل منعقد ہوا جوکہ 15 اور 16 نومبر کوانڈونیشیا کے شہر بالی میں ہوگا جہاں دنیا کی 20بڑی اقتصادی طاقتوں کے سربراہان دنیا کو درپیش معاشی اور ماحولیاتی مسائل پر بات چیت کریں گے اور انکا حل نکالیں گے ۔

فورم کی افتتاحی تقریب سے مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ ڈاکٹر محمد عبدالکریم العیسیٰ، نہضتہ العلماء کے چیئرمین یحییٰ کولیل استاکوف اور انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو نے براہ راست خطاب کئے جبکہ پوپ فرانسس نے ورچوئل خطاب کیا ۔ فورم کا عنوان "مذہب کو عالمی مسائل کے حل کے ذریعہ کے طور پر پیش کرنا ” تھا ۔ اس اجلاس کے اہم ایجنڈے میں مذہبی شناخت کو ہتھیار بنانے کی روک تھام ، آب و ہوا اور ماحولیاتی تحفظ میں عالمی مذاہب کا کردار، فرقہ وارانہ منافرت کے پھیلاؤ کو روکنا ،مفاہمت کی طرف بڑھنا، مذہب کے متروک اور مسائل زدہ اصولوں کو دوبارہ سیاق و سباق میں لانا، مذہبی بنیاد پرستی کا مقابلہ کرنا اور مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کی روک تھام وغیرہ شامل تھا ۔

کانفرنس کے مقاصد پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل اور فورم کے شریک چیئرمین ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے کہاکہ”آج کے بڑے عالمی چیلنجز محض سیاسی یا اقتصادی چیلنجز نہیں ہیں بلکہ ہمیں اخلاقی چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔دنیا کو ان بحرانوں سے نکالنے کے لیے اخلاقی اور روحانی قیادت کی ضرورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سال عالمی مذہبی رہنما پہلی بار دنیا کے سب سے بڑے سیاسی اور حکومتی پالیسی فورم G20 کا حصہ ہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم تسلیم کریں کہ مذہب اور عقیدے کو عالمی سیاسی بحرانوں کے حل کیلئے استعمال کیا جائے "۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم R20 میں قابل عمل اقدامات ترتیب دیں جوآگے چل کر دنیا میں ایک واضح فرق پیدا کریں۔ R20 کے موقع پر میں ایسٹ۔ویسٹ برج بلڈنگ انیشیٹوکے آغاز کا اعلان کرتا ہوں ۔ یہ ایک نئی این جی او ہوگی جو دنیا بھر کے متنوع گروپوں کے درمیان پل کا کام کرے گی ۔ اس تنظیم کو مذہبی سفارت کاری کے فروغ کیلئے بنایا گیا ہے ۔ یہ ضروری ہے کہ ہم آگے بڑھیں ،مکالمہ کریں ۔
جنرل چیئرمین نہدل العلماء یحییٰ چول سٹاکوف نے R20 کے جغرافیائی ، سیاسی اور معاشی پہلو ئوں پر روشنی ڈالتے ہو ئے کہا کہ اس اجلاس میں طے کی جانے والی قدروں کی بدولت انسانیت اپنے بہت سے بحرانوں کا موثر حل تلاش کر سکے گی ۔ہمیں دنیا کی سب سے اہم مسلم تنظیم مسلم ورلڈ لیگ کے ساتھ شراکت پر فخر ہے۔جبکہ پوپ فرانسس نے کہا کہ ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم اس زمین کی دیکھ بھال کریں جو ہمارا مشترکہ گھر ہےاور ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے الہی کے اس تحفے کو محفوظ رکھنا ہے۔ہمیں انتہا پسندی، بنیاد پرستی، دہشت گردی ، نفرت، تشدد اور جنگ کے پیچھے چھپے محرکات کا خاتمہ کر نا ہو گا اور مذہب میں ان تمام مسائل کا ممکنہ حل مو جود ہے ۔

ہندوستان کے سوامی گووند دیو گری نے R20 کو تمام مذہبی عقائد کا پگھلنے والا برتن قرار دیتے ہو ئے کہا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں تمام منافرتیں ختم ہو جائیں گی جبکہ آرچ بشپ ہنری چکوڈم ندوکوبا، چرچ آف نائیجیریا کے پرائمیٹ نے کہا کہ نائیجیریا کو اس وقت مذہبی انتہا پسندی کا سامنا ہے وہاں عیسائی برادری دہشت گردی کا شکار بن رہی ہے ہم آپ (R20) سے مدد کے لیے آئے ہیں ۔ یہ اجلاس ہم جیسو ں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ہارورڈ لاء اسکول کے پروفیسر میری این گلنڈن نےمذہب کے کردار کو تسلیم کرنے کے لیےR20کو G20کا ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے اسے ایک تاریخی موڑبتا یا ۔
اجلاس سے خطاب کر نے والی نمایاں شخصیات میں جوکو ویدودو ( صدر انڈونیشیا) ، محمد بن عبدالکریم العیسیٰ( سیکرٹری جنرل مسلم ورلڈ لیگ سعودی عرب)، یحییٰ کولیل استاقوف( چیئرمین نہضتہ العلماء انڈونیشیا)، کارڈینل میگوئل،صدر پونٹیفیکل کونسل برائے بین المذاہب مکالمہ (ویٹیکن)، تھامس شیرماکر، سیکرٹری جنرل پروٹسٹنٹ ورلڈ ایوینجلیکل الائنس( جرمنی ) ، آرچ بشپ ہنری چکوڈم ندوکوبا، چرچ آف نائیجیریا (نائیجیریا) ،چیئر آف بورڈ ریورنڈ یوشینوبو میا، بورڈ آف انٹرنیشنل شنٹو اسٹڈیز ایسوسی ایشن (جاپان)، سوامی گووند دیو گری (بھارت)، ربی سلوینا (ارجنٹینا)، شیخ عبداللہ بن بیاہ،صدر فورم فار پروموٹنگ پیس (یو اے ای) ، میتھیو حسن کوکا، رومن کیتھولک بشپ آف سوکوٹو (نائیجیریا)، آرچ بشپ بشار متی وردہ، کلڈین کیتھولک چرچ (عراق)، آرچ بشپ تھامس شرماکر، ورلڈ ایوینجلیکل الائنس اور جنرل سیکرٹری برائے بین الاقوامی ادارہ برائے مذہبی آزادی (جرمنی) ،پاسٹرآندریس، سابق صدر کولمبیا (کولمبیا)وغیرہ شامل ہیں ۔

مسلم ورلڈ لیگ کے بارے میں

مسلم ورلڈ لیگ (MWL) مکہ میں قائم دنیا کی سب سے بڑی اسلامی غیر سرکاری تنظیم ہے ۔ اس تنظیم کا نیٹ ورک 139 ممالک پر محیط ہے ۔ مسلم ورلڈ لیگ اسلام کے پیغام کو عام کرنے ، انتہا پسندی، تشدد کو روکنے اور لوگوں کو اعتدال کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے کو شاں ہے ۔ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے 2016 سے مسلم ورلڈ لیگ کی باگ دوڑ سنبھالی ہو ئی ہے ۔ وہ اعتدال پسند اسلام پر ایک سرکردہ عالمی آواز کے طور پر پہچانے جاتے ہیں ۔مزید معلومات کے لیےبراہ کرم ملاحظہ کریں:

https://www.themwl.org/en

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri