کالم

اوپن یونیورسٹی کے 50 سال

فاصلاتی نظام تعلیم کی بنیاد ڈالنے والی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی تشکیل بر طانیہ کی اوپن یونیورسٹی کی طرز پر 1974میں کی گئی ، یونیورسٹی کی کئی ایکڑ پر محیط پر شکوہ عمارت ایچ ایٹ اسلام آباد میں واقع ہے۔ اس کا شمار فاصلاتی نظام تعلیم کی ایشیا کی بڑی یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا مقصد تعلیم عام آ دمی کی دہلیز تک پہنچانا ہے ۔ اس کا نعرہ ہے ایجوکیشن فار آل ۔ یہ یونیورسٹی ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت قائم ہوئی ۔ ابتدا میں اس کا نام پیپلز اوپن یونیورسٹی رکھا گیا جسے بعد میں قومی شاعر علامہ اقبال کے نام سے منسوب کرکے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کر دیا گیا ۔ اس یونیورسٹی میں وہ طلبا اور طالبات داخلہ لیتے ہیں جن کی تعلیم ادھوری رہ گئی ہو یا جو ملازمت کر رہے ہوں اور اپنی تعلیمی استعداد بڑھانا چاہتے ہیں ۔صدر پاکستان یونیورسٹی کے چانسلر ہیں ۔ یونیورسٹی کے 44 ریجنل کیمپس ملک بھر میں کام کر رہے ہیں ۔ راقم گزشتہ بائیس سال سے بطور پارٹ ٹائم ٹیوٹر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں پڑھا رہا ہے۔ یہ یونیورسٹی بین الاقوامی معیار کی تعلیم دے رہی ہے۔ یونیورسٹی نے مین کیمپس اسلام آباد میں سینٹرالائیزڈ مارکنگ ہال بنا رکھا ہے جہاں سب ایگزیمینرز بیٹھ کر پیپر مارکنگ کرتے ہیں اب اون لائن ورکشاپس اور مارکنگ بھی شروع کر دی گئی ہے۔اس یونیورسٹی کی فیسیں دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلے میں سب سے کم ہیں یونیورسٹی غریب اور مستحق طلبا کو فیس میں رعایت دیتی ہے ۔ اوپن یونیورسٹی کے طلبا کو وزیراعظم کی لیب ٹاپ اسکیم میں شامل کیا گیا ہے۔ اوپن یونیورسٹی کا ادبی میگزین ثبات کے نام سے شائع ہوتا ہے ۔ طلبا کی سہولت کےلئے ٹی وی پر لیکچرز بھی دیے جاتے ہیں۔ ریجنل کیمپس راولپنڈی کے دفاتر بھی ہیڈ افس اسلام آباد منتقل ہو چکے ہیں۔ یہ ملک کی سستی ترین یونیورسٹی ہے۔ حال ہی میں یونیورسٹی نے سٹوڈنٹ ایپ متعارف کروائی ہے جس سے طالب علم اپنی رول نمبر سلپ اور دیگر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ یونیورسٹی کا ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ چیئرمین ڈاکٹر ثاقب ریاض کی سربراہی میں بہت متحرک ہے۔ یہ ڈیپارٹمنٹ ایم ایس ماس کام ,ایم فل اور پی ایچ ڈی کروا رہا ہے ۔ یونیورسٹی کئی مضامین میں ایم ایس سی اور ایم فل بھی کروا رہی ہے۔ ایم بی اے ڈیپارٹمنٹ بھی بہت عرصے سے کام کر رہا ہے ۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے قیام کو 50 سال ہو چکے ہیں ۔ یونیورسٹی اپنی سلور جوبلی منا رہی ہے اس سلسلے میں مختلف تقریبات کا آ غا ز ہو چکا ہے ۔ اس وقت لاکھوں ملکی اور بیرون ملک مقیم پاکستانی اس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن میں خواتین کی تعداد بہت زیادہ ہے ۔ بین الاقوامی رینکنگ میں اوپن یونیورسٹی 25ویں نمبر پر ہے جبکہ ایچ ای سی رینکنگ میں پہلے نمبر پر ہے ۔ اس یونیورسٹی سے طلبا میٹرک سے پی ایچ ڈی تک تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ جدید دور کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یونیورسٹی نے مختلف مضامین میں چار سالہ بی ایس اور ایم ایس پروگرام شروع کئے ہیں۔ اگلے سمسٹر سے یونیورسٹی ایک نیا پروگرام بی ایس ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن شروع کر رہی ہے۔ جس میں انٹرمیڈیٹ میں تھرڈ ڈویژن حاصل کرنےوالوں کو بھی داخلہ مل جائےگا۔ طلبا اور والدین کو اس سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہے۔ اس یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبا ملک کے مختلف سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ یونیورسٹی اب آٹومیشن کی طرف جا رہی ہے۔ ہم یونیورسٹی انتظامیہ کو پچاس سال مکمل کرنے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ آنےوالے سالوں میں یہ یونیورسٹی دن دگنی رات چگنی ترقی کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے