قومی ترانے بلاشبہ نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بچوں ،بوڑھوں اور بیٹیوں کا خون بھی گرما دیتے ہیں حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران یہی ہوا بھارتی ڈرون کو نوجوان کھیل تماشوں کی طرح گلیوں سڑکوں پر ذلیل کرتے رہے آج TVآن کیاتو مہدی حسن اپنی سریلی آواز میں لہوگرما دینے والا ولولہ انگیز جنگی نغمہ گارہے تھے
اپنی جاں نذر کروں،اپنی وفا پیش کروں
قوم کے مرد ِ مجاہد تجھے کیا پیش کروں
سن کر کئی سنی،پڑھی،کہی اوران کہی باتیں یاد آگئیں واقعات کا تسلسل ،اپنے قومی ہیروز کے بہادری کے قصے،جواں مردی کی داستانیں اور اپنی مادر ِ وطن کےلئے جانیں قربان کرنےوالوںکی کہانیاں دل میں عجب جوش پیدا کردیتی ہیں تو بے اختیار ان جوانوںکو سیلوٹ کرنے کو دل کرتاہے جنہوںنے ہمارے ”کل “کےلئے اپنا آج” قربان“ کردیا دھرتی کے ان سپوٹوںکو قوم تاقیامت خراج ِ تحسین پیش کرتی رہے گی کہ زندہ قوموںکا یہی شعارہوا کرتاہے اس میں کوئی شک نہیں ۔ ایک عالم تسلیم بھی کرتاہے۔اور ازلی دشمن ۔ اعتراف بھی ۔کہ افواج ِپاکستان کا شمار دنیا کی چند گنی چنی بہترین فوجوںمیں کیا جاتاہے ان بہادروںنے اپنے لہو سے جرا¿ت ، استقامت اوربہادری کی ایسی تاریخ رقم کی ہے کہ سن کر انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں یقینا علامہ اقبال ؒ نے ایسے ہی مجاہدوں بارے کہا ہے
یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے
جنہیں تونے بخشاہے ذوق ِ خدائی
دونیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی
اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ امن کےلئے ہمارے عزم کو کبھی کمزوری نہ سمجھا جائے، آئند ہرقسم کی جارحیت کا بھرپور عزم کے ساتھ فیصلہ کن جواب دیا جائےگا اس لئے بھارت کوئی غلطی نہ کرے آنےوالے دنوں میں بھارت کے اقدامات اور رویے پر کڑی نظر رکھی جائے یہی حالات کا تقاضاہے کیونکہ معرکہ حق میں افواج پاکستان نے بھارت کی عددی برتری کی خوش فہمی اور غرور کو خاک میں ملا دیا کچھ نے پاکستان کی فوج کو دنیا کی اول نمبر فوج قرار دیا ہے۔ یہ صورتحال بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی مسلح افواج کیلئے بڑھتے احترام اور بھارت سفارتی، دفاعی و سیاسی محاذ پر شکست کھا چکا ہے۔ مودی سرکارپہلگام میں دہشت گردی کے واقعات کو پاکستان کو ذمہ ار قرار دے کر جارحیت کرنے کا ارتکاب کرنا چاہتی تھی لیکن اس نے ہمیشہ کی طرح منہ کی کھائی حالیہ پاک بھارت جنگ نے پاکستان کےلئے خارجہ محاذ پر کئی مواقع پیدا کئے اور بھارت کو عالمی سطح پر پسپائی کا سامنا کرنا پڑا بھارتی دعوے جھوٹے ثابت ہوئے اس لئے دشمن ہر دم پاکستانی فوج سے خوفزدہ رہتاہے یہی وجہ ہے کہ بھارت نے ہمیشہ افواج ِپاکستان کو اپنے اوچھے ہتھکنڈے اور زہریلے پروپیگنڈے کےلئے بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا کبھی پاکستانی فوج پر مقبوضہ کشمیر میں دراندزی کے الزامات لگائے گئے ۔کبھی ممبئی میں دہشت گردی کے واقعات میں آئی ایس آئی کو ملوث کرنے کی شرمناک جسارت کی گئی لیکن دنیا نے بھارت کے اس سفید جھوٹ پر یقین نہیں کیا پاکستانی فوج انڈیا کا خاص ٹارگٹ ہے اس کے باوجود بھارت کو ہمیشہ منہ کی کھانا پڑی ہے پاکستانی قوم کو اپنی بہادر افواج پر بڑا نازہے اور ان کی قربانیوں کااحساس بھی۔25کروڑ سے زائدپاکستانیوںکو یقین ہے کہ پاک فوج پاکستان کی نظریاتی سرحدوںکیلئے قومی امنگوںکی ترجمان اور جغرافیائی سرحدوںکی محافظ ہے اور دشمن کو نیست و نابود کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اس کا عملی مظاہرہ کئی بار کیا جا چکاہے پاک فوج نے1965 ءکی پاک بھارت جنگ میں اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کا غرور خاک میں ملادیا اس جنگ میں پاکستانی جوانوںنے عزم و ہمت کی ناقابل ِ فراموش داستانیں لکھ کراپنے وطن کا نام سربلند کردیا چونڈہ کے مقام پر دنیا کی تاریخ میں ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ لڑی گئی دشمن کو اپنی فوجی برتری اور عسکری قوت پر بڑا غرور تھا یہاں بھارت نے جدید اسلحہ سے لیس سینکڑوں فوجی ٹینک جنگ میں جھونک دئےے وسائل کی کمی اورعددی قوت کی کمی بھی پاکستانی جوانوںکے راستے کی رکاوٹ نہ بن سکی دشمن کا مقابلہ کرنے کےلئے پاکستانی جوانوںنے دنیا کا انوکھا طریقہ اختیار کرتے ہوئے اپنے جسموں سے بم باندھ کر وہ دشمن کے ٹینکوں کے نیچے لیٹ لئے ان کے شوق ِ شہادت نے جنگ کا پانسہ پلٹ دیا دنیا میں عزم و بہادری کی بہت کم مثالیں موجود ہیں دنیا بھر کے مسلمانوں کو اپنے شہیدوں اور غازیوں پر بہت فخرہے تاریخ شاہد ہے جب بھی وطن پر کوئی کڑا وقت آیا جنگ کا میدان ہو یا قدرتی آفات۔ افواج ِپاکستان نے ہمیشہ اپنے ہم وطنوںکا ساتھ دیا ان کو کبھی مایوس نہیں پیشہ وارانہ سرگرمیوں میں افواج ِپاکستان آ ج بھی دنیامیں نمبرون ہیں 1971ءکی جنگ کے نتیجہ میں پاکستان دو لخت ہوا میں پوری سچائی کے ساتھ سمجھتا ہوں یہ جنگ بڑی عجیب و غریب تھی پاکستانی فوج جن کی خاطر بھارت سے جنگ لڑرہی تھی وہ (بنگالی) ان کیخلاف نبرد ازما تھے اس لحاظ سے شکست میں فوجی سے زیادہ عالمی طاقتوںکی سازش زیادہ تھی جنہوںنے آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا پھر سیاسی عوامل بھی کارفرما تھے ۔ پاکستان میں فوجی ڈکٹیٹروںنے متعدد بار مارشل لاءلگایا اس سے یقینا فوج کی توجہ تقسیم ہوئی ہوگی عسکری قیادت سے بھی غلطیاں ہوسکتی ہیں لیکن جب بھی وطًن ِعزیز کےلئے قربانیاں دینے کا وقت آیا ہمارے غازیوں ، شہیدوں اور سرفروشوں نے سینے پر گولیاں کھاکر اس دھرتی ماںکا دفاع کیاہے ۔ کسی سیاستدان یا سماجی شخصیات کے بیٹوںنے پاکستان کےلئے شہادت کا اعزاز حاصل نہیں کیا دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بھی پاک افواج کا کلیدی کردار ہے جس میں ہمارے جوانوںنے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں یقینا انتہا پسندی کے خلاف پاک فوج نے اپنا کردار بڑی جرا¿ت سے ادا کیا ہے عسکری ادارے ایسا نہ کرتے تو آج پاکستان میں خدانخواستہ خانہ جنگی کی کیفیت ہوتی بہرحال مجموعی طورپر پاک فوج آج بھی ملک کا سب سے مضبوط ،منظم اور متحرک ادارہ ہے آر می چیف بھی جمہوریت کومستحکم کرنے پر زور د یتے رہےںدر اصل تمام ادارے اپنی حدودمیں رہیں تو کبھی کوئی مسئلہ پیدانہیں ہو سکتا پاک فوج نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق ِ خود ارادیت کی بھرپور حمایت کااعلان کیاہے جس سے کشمیری مسلمانوںکے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں آرمی چیف جنرل عاصم منیرنے نے ملکی سلامتی،جمہوریت کے استحکام اور مسئلہ کشمیر کےلئے اپنے دوٹوک موقف کا اعادہ بھی کیا اس سلسلہ میں ان کے اقدامات قابل ِ تحسین ہیں ۔ یہ بھی عوام کی محبت کی دلیل ہے کہ جب بھی کوئی مشکل وقت آن پڑا لوگ فوج کی طرف دیکھنے لگ جاتے ہیں پاک فوج کی حمایت میں کئی تنظیمیں بھی سرگرمیاں کرتی رہتی ہیں جو یقینا خوش آئند بات ہے حقیقت یہ ہے کہ دنیا بھرمیں ہماری بہادر افواج کی بہادری کا لوہا مانا جاتاہے اسلام دشمن طاقتوں کو صرف پاکستان آرمی کا خوف لاحق رہتاہے بھارت اوراسرائیل کے اعصاب پر ہماری افواج ہمیشہ سواررہتی ہیں ہرادارہ پاکستان کی ریڈھ کی ہڈی کی مانند ہے پا ک فوج تو ملک کی جغرافیائی سرحدوںکی محافظ ہونے کے ناطہ سے اس کی ذمہ داریاں نازک بھی ہیں اور زیادہ بھی۔یہ سچ ہے تمام ادارے اپنی حدودمیں رہیں تو کبھی کوئی مسئلہ پیدا ہو سکتا نہ کسی کو شکایت۔ ماضی کی غلطیوں سے ہم سب کوسیکھنے کا وقت آگیاہے ۔آج افواج ِپاکستان اپنے آئینی کردار ادا کرنے کے ساتھ موجودہ حکومت کے ساتھ ایک پیج پر کھڑی ہے تاکہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کےساتھ ساتھ اس کی نظریاتی سرحدوںکی حفاظت بھی پورے عزم و استقلال کیساتھ کی جا سکے۔
کالم
اپنی جاں نذر کروں،اپنی وفا پیش کروں
- by web desk
- مئی 21, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 108 Views
- 2 مہینے ago