اسرائیلی موساد کے سربراہ ایران معاہدے پر امریکی حکام سے ملاقات کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا ایران نیوکلیئر ڈیل رکوانے کے لیے واشنگٹن روانہ ہوگئے ہیں۔
صہیونی ریاست مغربی طاقتوں کے ساتھ ایران کے 2015 میں طے شدہ تاریخی معاہدے کی بحالی کی مخالفت کررہی ہے اور وہ اس ضمن میں مغربی طاقتوں پرسفارتی دباؤ ڈال رہی ہے۔موساد کے سربراہ کا امریکا کا مجوزہ دورہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
موساد چیف وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ عہدیداران، سی آئی اے ڈائریکٹر، امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، پینٹاگون اور دفتر خارجہ کے اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بارنیا اسرائیل کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ میں ایران ڈیل کے سب سے بڑے مخالف ہیں اور وزیراعظم یائر لاپد بھی اسی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔
پچھلے ہفتے وزیر دفاع بینی گینٹز اور نیشنل سیکیورٹی کونسل چیف ایال ہولاتا نے بھی واشنگٹن میں بائیڈن انتظامیہ کے اہم عہدیداران سے ملاقاتیں کی تھیں۔
وزیراعظم یائر لاپد نے خود صدر جو بائیڈن کو اس سلسلے میں پچھلے ہفتے فون کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔
اسرائیل کا کہنا تھا کہ ایران سے ہونے والا یہ معاہدہ ایران کی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کی مالی معاونت میں سہولت فراہم کرے گا اور انہیں جوہری ہتھیار بنانے سے بھی نہیں روک سکے گا البتہ ایران نے اسرائیل کے ان دعوؤں کی نفی کی ہے۔
پاکستان
دنیا
ایران اسرائیل تنازعے نے نیا موڑ اختیار کر لیا
- by Daily Pakistan
- ستمبر 6, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 926 Views
- 2 سال ago