پاکستان

بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر کوئی بھی بل غیر قانونی ہوگا۔

میں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سے کہا ہے ایکسٹینشن نہ لیں: بیرسٹر گوہر علی خان

اسلام آباد – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے زور دے کر کہا ہے کہ اگر آج پارلیمنٹ میں کوئی بل پیش کیا گیا تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہو گا۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئین اور قانون نے کسی بھی بل کو پیش کرنے کے لیے ایک جامع طریقہ کار وضع کیا ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ آج جو بھی بل پیش کیا گیا ہے وہ قانون اور آئین کے مطابق نہیں ہوگا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ اسمبلی کے قوانین پر عمل کیا جانا چاہیے اور کسی بھی بل کو پیش کرنے کے لیے ایوان کی منظوری ضروری ہے۔

انہوں نے روشنی ڈالی کہ حکومت کا آئینی ترمیمی بل انہیں مجاز ایجنڈے میں فراہم نہیں کیا گیا۔ گوہر نے اصرار کیا کہ حکومت کی طرف سے کوئی بھی بل پیش کرنے کے لیے کابینہ کی منظوری لازمی ہے۔ بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا کہ جمعہ کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں کسی بل کی منظوری نہیں دی گئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر آج کوئی بل پیش کیا گیا تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہو گا۔ خیال رہے کہ حکومت آج کے اجلاس میں آئینی ترمیمی بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کرنے کے لیے تیار تھی لیکن اب اسے کل پیش کیا جائے گا۔ ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ حکومت کا مقصد عدالتی اصلاحات لانا ہے جس میں سپریم کورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر اور ان کی تعداد میں اضافہ بھی شامل ہے۔ حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے مطلوبہ تعداد میں ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے