پاکستانی تارکین وطن دنیا بھر میں ممالک میں مقیم ہیں ایک عالمی کمیونٹی کے طور پر پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے اور اپنے ملک کےساتھ تعلقات مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ کمیونٹی جو مشرق وسطی سے لے کر شمالی امریکہ، یورپ اور دیگر خطوں تک پھیلی ہوئی ہے اکثر پاکستان کے غیر رسمی سفیر کے طور پر کام کرتی ہے۔ اپنے مقامات پر رہ کر یہ افراد ثقافتی ہم آہنگی پیدا کرتے ہیں، دو طرفہ تعلقات کو بہتر بناتے ہیں اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ پاکستانی تارکین وطن کی تاریخ 20ویں صدی کے وسط سے شروع ہوتی ہے جب اقتصادی مہاجرین، طلبا اور پیشہ ور افراد مشرق وسطی، یورپ، شمالی امریکہ اور دیگر علاقوں میں منتقل ہونا شروع ہوئے ۔ وقت کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کی یہ کمیونٹی مزید متنوع ہوگئی ہے۔ غیر ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی تعداد 9 ملین سے زائد ہے اور یہ عالمی تارکین وطن کا تقریبا 7فیصد حصہ ہیں، جو پاکستان کے ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی مفادات کے ترجمان کے طور پر کام کرتے ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی دنیا بھر میں پاکستان کی شبیہ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے خاص طور پر جب وہ اپنی قومی یکجہتی اور ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ یو اے ای میں پاکستانی تارکین وطن ہر سال 6 ارب ڈالر کی ترسیلات بھیجتے ہیں جو نہ صرف پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کا ذریعہ بنتی ہیں بلکہ میزبان ممالک کے ساتھ تعلقات کو بھی مضبوط کرتی ہیں ۔ پاکستانی تارکین وطن کی مدد سے پاکستان کی معیشت میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے اور ان کی سرمایہ کاری نے پاکستانی اسٹارٹ اپس اور رئیل اسٹیٹ میں اضافہ کیا ہے۔ 2022میں پاکستانی تارکین نے سیلاب متاثرین کے لیے 1.2 ارب ڈالر سے زائد کی امداد جمع کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب تارکین وطن ایک مشترکہ مقصد کے لیے متحد ہو کر کام کرتی ہے تو اس کا اثر نہ صرف پاکستان کی معیشت بلکہ اس کی عالمی ساکھ پر بھی پڑتا ہے۔ اسی طرح اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 2022-23 کے دوران ترسیلات کا حجم 26 ارب ڈالر تک پہنچا جو پاکستان کیلئے زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہے۔پاکستانی تارکین وطن نہ صرف اقتصادی ترقی میں اہم
کردار ادا کرتی ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی سیاست اور خارجہ تعلقات میں بھی فعال طور پر حصہ لیتی ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور سعودی عرب جیسے ممالک میں پاکستانی کمیونٹیز نے اپنے ملک کے مفادات کیلئے سیاسی لابنگ کی ہے اور مختلف فورمز پر پاکستان کے موقف کو اجاگر کیا ہے۔ پاکستانیوں نے مختلف شعبوں میں کامیابی حاصل کی ہے بشمول طب، انجینئرنگ اور اکیڈمیا، جس سے پاکستان کی عالمی ساکھ مزید مستحکم ہوئی ہے۔تاہم ایک مسئلہ یہ ہے کہ کچھ طبقات نے تارکین وطن کی آواز کو اپنے سیاسی ایجنڈوں کے لیے استعمال کیا ہے جس سے پاکستان کی قومی یکجہتی اور عالمی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ ان کی سیاسی وابستگیوں نے ڈیاسپورا کو ایک متنازعہ اور تقسیم شدہ قوت میں بدل دیا ہے جس سے پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے نتیجے میں کچھ پاکستانی گروہ عالمی سطح پر پاکستان کی شبیہ کو نقصان پہنچانے والے بیانیے پھیلا رہے ہیں جو ملک کے مفادات کیلئے نقصان دہ ہیں۔لہٰذا پاکستانی تارکین وطن کو اپنے وسیع تر قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک متحدہ اور غیر سیاسی موقف اختیار کرنا چاہیے ۔ ان کی غیر سیاسی حکمت عملی پاکستان کی عالمی ساکھ کو بہتر بنا سکتی ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کے مفادات کے دفاع کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کر سکتی ہے۔ اس طرح پاکستانی تارکین وطن اپنے حقیقی اثاثہ بن کر پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
کالم
بیرونی ملک مقیم پاکستانیوں کا ملکی ترقی میں کردار
- by web desk
- جنوری 25, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 13 Views
- 6 گھنٹے ago