کالم

توانائی میں سرمایہ کاری افریقہ کے "واٹر ٹاور” کی طاقت

توانائی میں سرمایہ کاری — افریقہ کے "واٹر ٹاور" کی طاقت

تحریر:مسٹر چالاچیو ایشیٹے ، نگران سفیرِ امورِ کاردارایتھوپین سفارتخانہ اسلام آباد

ایتھوپیا کو "افریقہ کا واٹر ٹاور” کہا جاتا ہے، کیونکہ یہاں توانائی کے بے شمار وسائل موجود ہیں۔ ملک نجی شعبے اور شراکت داری (PPP) کے ذریعے اپنی قابلِ تجدید توانائی کو بروئے کار لانے کے لیے سرگرم ہے۔

ملک میں 45 ہزار میگاواٹ سے زائد پن بجلی کی گنجائش موجود ہے۔ "گرینڈ ایتھوپین رینیسنس ڈیم (GERD)” افریقہ کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور منصوبہ ہے، جس کی گنجائش 6,000 میگاواٹ سے زیادہ ہے اور یہ ایتھوپیا کو توانائی برآمد کرنے والا ملک بنا دے گا۔

ریفٹ ویلی میں 10 ہزار میگاواٹ تک جیو تھرمل توانائی کے ذخائر موجود ہیں۔ "کربیٹی” اور "تولو موئے” جیسے منصوبے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کر رہے ہیں۔

ایتھوپیا کے پاس سورج اور ہوا کی شکل میں بھی توانائی کے بے تحاشہ ذرائع ہیں، جنہیں جدید شمسی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ 2024 میں غیر برقی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کے بعد ملک نے الیکٹرک وہیکل (EV) ٹیکنالوجی، بیٹری سازی اور چارجنگ نیٹ ورک میں سرمایہ کاری کے لیے وسیع امکانات پیدا کیے ہیں۔

سرمایہ کاری کے وسیع امکانات

توانائی کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی اصلاحات سے نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ "ایتھوپین انویسٹمنٹ کمیشن (EIC)” سرمایہ کاروں کو ایک ہی جگہ تمام سہولتیں فراہم کر رہا ہے، جن میں ٹیکس میں چھوٹ اور درآمدی ڈیوٹی کی رعایتیں شامل ہیں۔

زرعی شعبہ ایتھوپیا کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ اب یہاں توجہ چھوٹے پیمانے کی کھیتی سے تجارتی اور برآمدی زراعت پر منتقل ہو رہی ہے۔ کافی، پھولوں، تل، اور دیگر فصلوں میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ زرعی زمینوں کو جدید آبپاشی اور فوڈ پراسیسنگ ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔

ملک کے صنعتی پارکس جیسے "ہواسا” (Hawassa) اور "بولے لیمی” (Bole Lemi) میں ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل اور ایگرو پروسیسنگ کے لیے عالمی معیار کی سہولتیں دستیاب ہیں۔

"ڈیجیٹل ایتھوپیا 2025” پروگرام کے تحت ٹیلی کام اصلاحات کے بعد فِن ٹیک، ڈیٹا سینٹرز، ای-کامرس اور آؤٹ سورسنگ کے شعبوں میں زبردست ترقی ہو رہی ہے۔

اسی طرح معدنی وسائل جیسے سونا، پوٹاش، لیتھیم اور ٹینٹلم میں بھی نئی سرمایہ کاری کے امکانات موجود ہیں، جہاں حکومت عالمی کمپنیوں کو شفاف اور پائیدار بنیادوں پر سرمایہ کاری کی دعوت دے رہی ہے۔

سیاحت — قدیم سرزمین کا نیا سویرا

ایتھوپیا کے سیاحتی مواقع دنیا میں منفرد ہیں۔ یہاں 17 یونیسکو عالمی ورثہ مقامات ہیں — جن میں "اکسوم” کے ستون، "سمین نیشنل پارک”، اور "ال نگاشی مسجد” شامل ہیں۔ اب ملک نے ایک نئی قومی سیاحتی پالیسی کے ذریعے اس شعبے کو ازسرِنو تشکیل دیا ہے۔

نئی پالیسی کے مطابق معیار، رسائی اور تنوع پر توجہ دی جا رہی ہے۔ 16 سال بعد پہلی مرتبہ قومی سیاحتی پالیسی کو عالمی معیار کے مطابق ازسرِنو ترتیب دیا گیا ہے۔ ای ویزا سسٹم کے ذریعے غیر ملکی سیاحوں کے لیے ملک کا دورہ پہلے سے کہیں زیادہ آسان بنا دیا گیا ہے۔

وزیرِ اعظم ڈاکٹر ابی احمد کے "ڈائن فار دی نیشن” منصوبے کے تحت "وینچی ایکو لاج” اور "گرگورا رِور سائیڈ پارک” جیسے خوبصورت نئے مقامات تعمیر کیے گئے ہیں، جو قدرتی سیاحت، ماحولیات اور مقامی برادریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔

ایتھوپیا، جو افریقہ کا سفارتی دارالحکومت ہے، اب "میس” (MICE) سیاحت کے فروغ کے لیے جدید کانفرنس سینٹر بھی تعمیر کر رہا ہے، تاکہ بین الاقوامی اجلاسوں اور نمائشوں کے لیے ملک کو خطے کا مرکز بنایا جا سکے۔

اب وقت ہے

ایتھوپیا ایک تاریخی موڑ پر کھڑا ہے۔ گہرے اور دیرپا اصلاحاتی اقدامات کے ذریعے یہ ملک نہ صرف پرانی رکاوٹوں کو توڑ رہا ہے بلکہ ایک جدید، مسابقتی اور کھلی معیشت کی بنیاد رکھ رہا ہے۔

دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ وہ توانائی، مالیات، ٹیکنالوجی اور صنعت کے شعبوں میں نئے امکانات سے فائدہ اٹھائیں۔ اور سیاحوں کے لیے یہ ایک ایسی سرزمین ہے جہاں تاریخ، فطرت اور ثقافت کا امتزاج ایک منفرد تجربہ فراہم کرتا ہے۔

ایتھوپیا کا پیغام واضح ہے:
یہ ملک صرف ابھر نہیں رہا، بلکہ دوبارہ ابھر رہا ہے — ایک ایسے علاقائی طاقت کے طور پر جو مواقع، استحکام اور روشن مستقبل کی علامت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے