عدلیہ کااحترام سب پرلازم ہے کیونکہ جب معاشرے میں عدالتوں کااحترام ختم ہوجاتا ہے تو پھر انتشار اورلاقانونیت اپنی راہ بناناشروع ہوجاتے ہیں،حالیہ دنو ں میں یہ دیکھا جارہاہے کہ سیاسی رہنماﺅں کی عدالتوں میں پیشیوں کو آئین وقانون کے تقاضوں سے زیادہ سیاسی رنگ دے دیاجاتا ہے اورسوشل میڈیا پرباقاعدہ ٹرینڈزچلاکرکارکنوں کوعدالتوں میں جمع کرکے دباﺅ بڑھانے کی کوشش کی جاتی ہے جو کسی بھی طورپراچھی روایت نہیں ہے ۔خدانخواستہ اگر یہ روایت بن گئی تو آئندہ عدالت جب بھی کسی طاقتور کو بلائے گی وہ اپنے جتھے لیکرکورٹ میں پہنچ کر دباﺅ بڑھانے کی کوشش کرے گا، آئین وقانون کی نظر میں ہرامیروغریب، طاقتوراورکمزوربرابرہوتا ہے ،اس لئے ہماری قومی رہنماﺅں کو چاہیے کہ وہ عدلیہ کا احترام کریں اورآئین وقانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں۔گزشتہ روز وزیر اعظم آزاد کشمیر کو عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کے الزام میں طلب کیا گیا ،تنویر الیاس نے عدلیہ کے خلاف دھمکی آمیز بیانات پر آزادکشمیر ہائی کورٹ میں پیش ہوکر غیر مشروط معافی مانگی۔سماعت کے دوران وزیراعظم آزادکشمیر کی تقاریر کے کلپ چلائے گئے اور تنویر الیاس سے توہین عدالت کا اعتراف کرایا گیا۔تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ میرے کسی الفاظ سے جج ہرٹ ہوئے تو غیرمشروط معافی مانگتاہوں، تاہم عدالت نے ان کی معافی مسترد کردی اورتوہین عدالت میں سزا سناتے ہوئے نااہل قراردیا، ہائی کورٹ نے سماعت ختم ہونے تک سزا سنائی۔اس سے قبل سردار تنویر آزادکشمیر ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، ان کیخلاف سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ صداقت حسین راجہ کی سربراہی میں فل بینچ نے کی۔ عدالت نے سردار تنویر الیاس کو طلب کیا تو ان کا کہنا تھا میں پاو¿ں رکھتا ہوں تو دھواں اٹھتا ہے، 5ارب روپے سعودی عرب ڈویلپمنٹ فنڈ دے رہا ہے، اس پر اڑھائی ماہ سے سٹے ہے، مجھے یہ بتایا جائے کہ یہ کس چیز کی توہین ہے۔سردار تنویر الیاس کا مزید کہنا تھا کہ کیا وزیراعظم اتنا فارغ بیٹھا ہوتا ہے کہ وہ اگلے دن آجائے، ریاست کو یرغمال نہیں بننے دیں گے، باقی لوگ جتنے کلین ہیں، جتنے کلئیر ہیں سب کے بارے میں پتا ہے، اس بیان پر ہائیکورٹ کے فل بینچ نے توہین عدالت کا فیصلہ سناتے ہوئے ان کو نااہل قرار دے دیا۔عدالت عالیہ کے فل کورٹ نے سردار تنویر الیاس کو اسمبلی کی رکنیت سے بھی فارغ کرنے کا حکم جاری کیا، آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم کو توہین عدالت پر نااہل قرار دیا گیا ہے۔تنویر الیاس آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد سپریم کورٹ پہنچے جہاں سپریم کورٹ کے فل بینچ نے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم کی سربراہی میں توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس آزادکشمیر راجہ سعید اکرم نے تنویر الیاس سے سوال کیا کہ یہ آپ ہی کی تقریر ہے؟ بطور وزیراعظم عدالتوں کی معاونت کرنا آپ کی ذمہ داری تھی، آپ کو عدلیہ سے کوئی گلہ تھا یا کوئی معاملہ ہے تو آپ یہاں کیوں نہیں آئے؟ آپ اسمبلی میں جوبات کرتے رہے ہیں اس پربھی عدلیہ نے برداشت کا مظاہرہ کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ عہدے صرف اللہ کی طرف سے عنایت ہیں، آپ اس عہدے پر آئے ہیں تو یہ اللہ کا خاص انعام ہے، آپ نے جوکچھ کہایہ براہ راست توہین عدالت ہے، اس کیس میں کسی پراسیس کی بھی ضرورت نہیں، ہم آپ کو نوٹس دیتے ہیں، دو ہفتے کے اندر تحریری جواب دیں۔ دوسری جانب آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے نااہلی کی بعد اپنے حلقے میں عوام سے خطاب میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے خفیہ ایجنسیوں سے کہا میں اسکے عزائم میں رکاوٹ ہوں۔حلقے کے عوام سے خطاب میں تنویر الیاس کا کہنا تھاکہ بھارت کشمیر میں جی 20 کا اجلاس بلارہا ہے اوریہاں یہ تماشا لگا ہوا ہے۔ کہا گیا کہ میں تحریک انصاف کا جھنڈا نہ اٹھاﺅں، ایسا ہو ہی نہیں سکتا ۔ سیاسی فیصلے ہم نے کرنا ہیں کوئی ہمیں ڈکٹیٹ نہ کرے۔ ادھر الیکشن کمیشن آزاد جموں و کشمیر نے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔سردار تنویر الیاس حلقہ ایل اے 15 باغ سے الیکشن جیت کر اسمبلی میں آئے تھے، وہ 27 جولائی 2021 کو اسمبلی رکن منتخب ہوئے اور 18 اپریل 2022 کو سردار تنویر الیاس نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
بنوں اورکچلاک میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز
بنوں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز سے مقابلے کے دوران تین دہشت گرد مارے گئے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق دس اور گیارہ اپریل کی رات سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع بنوں کے عام علاقے نورار میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کی، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں تینوں دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا، ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے، مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے ۔ علاقے کے مقامی لوگوں نے آپریشن کو سراہا اور علاقے سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کےلئے بھرپور تعاون کا اظہار کیا ہے۔دوسری جانب کچلاک میں سرچ آپریشن کے دوران دہشتگردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اے ٹی ایف کے 4اہلکار شہید ہوگئے۔پولیس تھانہ کچلاک کے مطابق حملے میں ایک دہشت گرد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔دہشت گردوں کےخلاف آپریشن میں انسداد دہشت گردی فورس کے جوان بھی حصہ لے رہے تھے۔ آپریشن مکمل کرکے علاقے میں سرچنگ اور سوئپنگ کا عمل جاری ہے۔دہشت گردوں کے خاتمے اور ملک میں امن کی بحالی میں ہماری سکیورٹی فورسز کی قربانیاں قابل فخر ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دینے والے قوم کے ہیرو ہیں۔ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ قوم اور حکومت کا مشترکہ عزم ہے، سیکیورٹی فورسز عزم و استقلال کے ساتھ دہشت گردی کی عفریت کا مقابلہ کر رہی ہیں ۔شہداءقوم کا فخر ہیں قوم اپنے بہادر سپوتوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔بیشک ہمارے سکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی اور کافی حد تک ان کا صفایا کردیا لیکن انکی باقیات اور سہولت کار اب بھی موجود ہیں جو اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔
مہنگائی میں پسی عوام اورآئی ایم ایف کی رپورٹ
عالمی مالیاتی فنڈزنے پاکستان کےلئے مالی سال 2023-2024 آﺅٹ لک جاری کردیا جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے اختتام تک مہنگائی کی شرح 27.1 فیصد رہےگی ۔آئی ایم ایف کی جانب سے جاری عالمی آو¿ٹ لک میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں دنیا بھر میں مہنگائی کی شرح بڑھے گی جبکہ پیداوار کم رہے گی۔ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کےلئے شرح سود میں اضافہ ناگزیر ہوگا۔پاکستان کی مالی سال 23 میں شرح نمو 0.5 فیصد بڑھے گی جبکہ آئندہ سال 2024 میں یہ بڑھ کر 3.5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ پاکستان میں مالی سال 23 میں افراط زر تقریبا 27.1فیصد رہے گا اور مالی سال 24میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر تقریبا 21.9 فیصد پر پہنچ جائے گی، اسی طرح مالی سال 23 میں پاکستان کا مالیاتی خسارہ 6.8 فیصد رہے گا جبکہ آئندہ سال یہ بڑھ کر 8.3فیصد پر پہنچ جائے گا۔عالمی مالیاتی فنڈز کی آو¿ٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا مالی سال 23 میں سی اے ڈی 2.3فیصد ہو گا جبکہ مالی سال 24میں سی اے ڈی 2.4 فیصد ہو جائے گا۔مالی سال 23میں جی ڈی پی کا حجم 85.4ٹریلین روپے ہو گا جو اگلے سال بڑھ کر 108.4ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گا۔خیال تویہ ظاہر کیاجاتاہے کہ حکومت نے معیشت کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کی خاطر آئی ایم ایف کی ناروا اور کڑی شرائط مان کر ملک کو عملاً اسکے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ آئی ایم ایف جس طرح حکومت کو ڈکٹیشن دے رہا ہے اور عوامی مفاد کے حکومتی فیصلوں کو جس طرح رد کررہا ہے اس سے وہ خود یہ تاثر پختہ کر رہا ہے کہ پاکستان کے حکومتی امور اسکے زیراثر ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک و قوم کے مفاد میں حکومت کو مشکل فیصلہ کرتے ہوئے آئی ایم ایف سے جان چھڑا لینی چاہیے ۔ معیشت کو درست کرنے کیلئے اپنے دوست ممالک سے رجوع کرنا چاہیے جو پاکستان کو غیرمشروط قرضہ دینے پر آمادہ ہوسکتے ہیں۔
اداریہ
کالم
توہین عدالت،وزیراعظم آزادجموں وکشمیرنااہل قرار
- by Daily Pakistan
- اپریل 13, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 788 Views
- 2 سال ago