اسلام آباد – پاکستان کے جوڈیشل کمیشن نے منگل کو جسٹس امین الدین خان کو سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کا سربراہ نامزد کر دیا۔
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہوا جس میں 7-5 ارکان کی اکثریت سے جسٹس امین الدین خان کو آئینی بنچ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ پاکستان بار کونسل کے نمائندے ایڈووکیٹ اختر حسین، فاروق ایچ نائیک، شیخ آفتاب احمد، عمر ایوب، شبلی فراز اور خاتون رکن روشن خورشید بھروچہ بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سپریم کورٹ میں آئینی بنچ کی تشکیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جوڈیشل کمیشن کے لیے سیکرٹریٹ کے قیام پر بھی غور کیا گیا۔
60 روز کے لیے سات رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ آئینی بنچ کے لیے پنجاب سے جسٹس امین الدین اور جسٹس عائشہ ملک جبکہ سندھ سے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی کا انتخاب کیا گیا۔ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان بلوچستان جبکہ جسٹس مسرت ہلالی خیبرپختونخوا سے شامل تھے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب اور شبلی فراز نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں بنچ کی مخالفت کی۔