پاکستان

جوہری میزائلوں کو ترک کرنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہیں، اسحاق ڈار

90 دن میں الیکشن ضرور ہوں لیکن نئی حلقہ بندیاں بھی آئینی تقاضا ہیں، اسحاق ڈار

اسلام آباد: وفاقی خزانہ اسحاق ڈار نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے “غیر روایتی” رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائلوں کو ترک کرنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہیں اور کسی کو یہ بتانے کا کوئی حق نہیں ہے کہ پاکستان کے پاس کتنی رینج کے میزائل ہو سکتے ہیں۔ سینیٹ کے خصوصی اجلاس میں کئی ممالک کے سفیروں نے بھی شرکت کی اور اس موقع پر اسحاق ڈار نے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ بتانے کا حق نہیں ہے کہ پاکستان کے پاس کتنے میزائل ہیں اور اس کے پاس کون سے ایٹمی ہتھیار ہیں۔یہ پہلی بار ہے کہ وزیر خزانہ نے جوہری میزائلوں کا معاملہ عوامی سطح پر لایا ہے۔ حال ہی میں چند پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ ایک مغربی ملک کی طرف سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائل پروگرام کو ترک کرنے کا دیرینہ مطالبہ تھا۔واضح رہے کہ شاہین تھری پاکستان کا طویل فاصلے تک مار کرنے والا ایٹمی میزائل ہے جو کہ 2,750 کلو میٹر تک جوہری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو پورے بھارت اور مشرق وسطیٰ کے کچھ حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔اسحاق ڈار نے یقین دلایا کہ ’کوئی بھی پاکستان کے جوہری یا میزائل پروگرام پر سمجھوتہ نہیں کرے گا، کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اسحاق ڈار کے بیان کے چند گھنٹے بعد وزیراعظم کے دفتر نے بھی ایٹمی پروگرام اور اس کی حفاظت کے بارے میں واضح بیان جاری کیا۔وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ “پاکستان کا جوہری اور میزائل پروگرام ایک قومی اثاثہ ہے، جس کی ریاست غیرت مندی سے حفاظت کرتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri