اسلام آباد – جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سیاسی گرفتاریوں کی حمایت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان سے عام لوگوں کی زندگیاں بری طرح متاثر ہوتی ہیں۔
میڈیا ٹاک میں مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی زیر قیادت حکومت کے خلاف اپنے موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اداروں کو اپنی مقررہ حدود میں کام کرنا چاہیے۔
جب ان سے نئی آئینی ترمیم کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو مولانا فضل الرحمان نے ٹال مٹول کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوال ترمیم کی حمایت کرنے والوں سے پوچھا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: جے یو آئی (ف) کے سربراہ فضل الرحمان آئینی ترمیمی بل پر اپنے موقف پر قائم
یاد رہے کہ فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کے بل کے مسودے کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی حمایت کرنا قوم کے ساتھ سراسر بے ایمانی ہوگی۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی طرف سے دئیے گئے ظہرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے یو آئی-ایف کے سربراہ نے کہا کہ ‘انہوں’ نے مسودے کی ملکیت سے انکار کیا۔ انہوں نے پہلے پیش کیے گئے مسودے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ کسی مذاق سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بل کا مسودہ کسی قیمت پر قابل قبول نہیں۔