پاکستان

حافظ نعیم نے پاکستان افغانستان مذاکرات میں ثالثی کی تجویز دے دی۔

پشاور – جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے فوجی کارروائی پر مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی پر آمادگی ظاہر کی۔

پشاور میں قبائلی امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سربراہ نے قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں امریکہ کے کردار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے زور دیا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی حدود ہر ادارے میں گورننس کی رہنمائی کریں تاکہ قبائلی تنازعات کے پرامن حل کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو 7 ارب ڈالر کے انتہائی ضروری قرض کے لیے آئی ایم ایف کی منظوری کا انتظار ہے رحمان نے حکومت کی طرف سے قبائلی علاقوں میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور روزگار کے مواقع کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا، خبردار کیا کہ قوم کو صرف طاقت کے ذریعے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہو، یہ کہتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے لیے مذاکرات ہی واحد قابل عمل حل ہیں۔ حافظ نعیم نے مزید ان مذاکرات میں سہولت کاری کے لیے جماعت کی خدمات پیش کیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے