قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی سرکاری زمین پر قبضے کے مقدمے میں اینٹی انکروچمنٹ عدالت نے ضمانت منسوخ کر دی، جس کے بعد اینٹی انکروچمنٹ سندھ نے حلیم عادل شیخ کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ پر سرکاری زمین پر قبضے کے مقدمے کی اینٹی انکروچمنٹ عدالت میں سماعت ہوئی، عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کی ضمانت منسوخ کر دی اور اینٹی انکروچمنٹ سندھ کے اہلکاروں نے انھیں احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا۔
خبر کے مطابق اینٹی انکروچمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ ملزم حلیم عادل شیخ تحقیقات میں شامل نہیں ہو رہے تھے، انھیں 12 نوٹس بھیجے گئے، لیکن ان کے باوجود وہ بیان ریکارڈ کرانے نہیں آئے، جس پر عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کر دی ۔