پاکستان

حکومت نے نیب کو سیاستدانوں ، منتخب اراکین کی براہ راست گرفتاری سے روک دیا

حکومت نے نیب کو سیاستدانوں ، منتخب اراکین کی براہ راست گرفتاری سے روک دیا

حکومت نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے نیب کو کسی بھی سیاستدان اور منتخب اراکین کو براہ راست گرفتار کرنے سے روک دیا۔اندرونی کہانی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اجلاس میں چیئرمین نیب کو نئے ایس او پیز سے آگاہ کیا۔ایس او پیز کے مطابق کسی بھی رکن کے خلاف شکایت پر اسپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کیا جائے گا، سینیٹر ہونے کی صورت میں چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی رکن یا سیاسی رہنما کو صرف الزامات پر انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا، انکوائری کی سطح پر بھی کسی رکن اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، نیب کا کوئی افسر میڈیا یا عوام کو کسی بھی حیثیت میں کوئی بیان نہیں دے گا۔ .نئے ایس او پیز کے مطابق نیب افسر تب ہی بیان دے گا جب متعلقہ سیاسی اور منتخب رہنما کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا، احکامات کی خلاف ورزی پر متعلقہ افسر کو ایک ماہ سے ایک سال تک قید ہو گی اور متعلقہ افسر کو بھی سزا ہو گی۔ 10 لاکھ روپے جرمانہ۔ جا سکتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri