پاکستان

دھرنے کے دوران کس نے مذاکرات کیے اور کیا طے کرکے مکر گئے؟ فضل الرحمان نے پردہ اُٹھا دیا

دھرنے کے دوران کس نے مذاکرات کیے اور کیا طے کرکے مکر گئے؟ فضل الرحمان نے پردہ اُٹھا دیا

پی ڈی ایم ار جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دھرنے کے وقت مذاکرات میں مارچ میں الیکشن کا فیصلہ ہوا ہم نے زبانی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا تو بعد میں یہ لوگ زبان سے پھر گئے ۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اکتوبر2019 میں ہمارے ساتھ مذاکرات ہوئے تو اس وقت کے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے پورا اختیار آئی ایس آئی چیف فیض حمید کو دیا ۔مذاکرات میں فیض حمید کے ساتھ چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی تھے اور اکرم درانی ،طلحہ محمود میرے ساتھ تھے۔انہوں نے بتایا کہ مذاکرات میں چھ افراد کے درمیان اسمبلی توڑنے کی تاریخ طے ہوئی اور الیکشن کا نیا شیڈول متعین ہوا ، مذاکرات میں اگلے سال مارچ میں الیکشن کرانے کی تاریخ طے ہوئی تھی ۔مولانا نے بتایا کہ جب ہم نے دھرنا اٹھالیا تو کہا گیا ہم نے کوئی بات ہی نہیں کی ، اتنے ذمہ دار پوسٹ پر لوگ اتنی کچی باتیں کرتے ہیں ؟ چوہدری برادران کو احساس ہونا چاہیے تھا کہ زبان دی ہے عمران خان کو پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر سمجھتا ہوں اس کو لانچ کیاگیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے