اداریہ کالم

دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے حکومت اورافواج متفق

idaria

وزیراعظم پاکستان اور سپہ سالارنے اس عزم کااظہارکیاکہ ملک سے دہشتگردی کے ناسور کوجڑ سے اکھاڑپھینکاجائے گا اوراس اہم مقصد کے لئے خواہ کسی بھی قسم کی قربانی دیناپڑی دریغ نہیں کریںگے۔ پڑوسی ملک بھارت اوردیگر پاکستان دشمن قوتیں گزشتہ دودہائیوں سے پاکستان کو دہشتگردی کے عفریت میں دھکیلے ہوئے ہیںان ممالک کاخیال تھا کہ پاکستان کے اندر دہشتگردی کوپھیلاکرعالمی سطح پر پاکستان کو ایک غیرذمہ دار اوردہشتگردملک ڈیکلیئرقراردیاجائے گا اور پھر من مانے فیصلے اس سے منوائے جائیںگے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کایہ کھیل صرف اور صرف پاکستان کے ایٹمی صلاحیت کاحامل ملک ہونے کے ناطے کھیلاجارہاہے کیونکہ پاکستان عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت اور دنیا کاپانچواں ملک ہے جس نے جوہری توانائی کامنصوبہ کامیابی سے مکمل کیامگر یہ کامیابی دن رات دشمنوں کے سینوں پرسانپ لوٹنے کے مترادف بنی ہوئی ہے ۔ دشمن تودشمن کچھ دوست ممالک بھی اس حوالے سے پاکستان مخالف قوتوں کاساتھ دیتے چلے آرہے ہیں مگر ریاست پاکستان نے یہ تہیہ کررکھا ہے کہ وہ اپنے ایٹمی اثاثوں کاہرقیمت پردفاع کریگی اوراس صلاحیت سے دستبردارنہیں ہوگی۔صاحبان علم جانتے ہیں کہ یہ جو دہشتگردی کاکھیل رچایاگیا ہے یہ دراصل گوریلاجنگ کاایک حصہ ہے ۔دشمنان وطن کایہ خیال تھاپاکستان کے اندرمختلف گروہوں کو مسلح کرکے آپس میں لڑادیاجائے گا اورملک گیرپیمانے پرخانہ جنگی کرواکر اس ملک کی نظریاتی اورجغرافیائی اثاث کو کمزور ترکردیاجائے گا اور اسے گوریلاجنگ کاانداز دیکر پاک افواج کو اس میں الجھادیاجائے گا مگر ان سطور کے ذریعے ہم سلام پیش کرتے ہیں سیکیورٹی فورسز کے ا ن جوانوں کوکہ جنہوں نے اپنی جانوں کانذرانہ دیکردشمنان وطن کی اس سازش کو ناکام بنادیا اور دہشتگردی کیخلاف لڑی جانے والی اس جنگ میں افواج پاکستان ،رینجرز، ایف سی ،پاکستان پولیس اور پیراملٹری فورسز کے دیگر دستے بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنے اپنے حصے کا شہادتوں کاتاج اپنے سرپہ سجایاہے ۔ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک ایک لاکھ سے زائد سپاہی سے لیکرجرنیل تک ہرعہدے کاافسر اس جنگ میں شہادت کے مرتبے پر فائز ہوچکا ہے۔ افواج پاکستان کے ساتھ ساتھ وطن عزیز کامیڈیا اوردیگرشعبہ ہائے زندگی بھی بھرپورطورپراس دہشتگردی کیخلاف ہیں ۔علمائے کرام نے بھی اس دہشتگردی کوخلاف ازاسلا م قراردیاہے ۔اسی حوالے سے وزیراعظم پاکستان کایہ کہنابجا ہے کہ دہشتگرد جہنم کے کتے کی مانندہیں اور ہم ان کے حملوں سے خوف کاشکارنہیں ہوںگے بلکہ ان کاڈٹ کرمقابلہ کریںگے۔دوسری جانب پاک فوج کے سپہ سالارجو گزشتہ تین دہائیوں سے مسلسل حالت جہاد میں ہے نے بھی اسی قسم کے عزم کااظہارکیاجب حکومت ،افواج اور عوام ایک پیج پراکٹھے ہوجاتے ہیںتو پھردشمن خواہ کتنی طاقت رکھتا ہوشکست اس کامقدربن جاتی ہے ۔اس حوالے سے سپہ سالار نے ایک بارپھراس عزم صمیم کااظہارکیاہے کہ نہ صرف دہشتگرد بلکہ ان کے سہولت کاروں کو بھی ہتھیارڈالنے تک نہیں چھوڑیں گے۔ان سطور کے ذریعے ہم سپہ سالار تک یہ پیغام پہنچاناچاہتے ہیں کہ دہشتگردی کیخلاف لڑی جانے والی جنگ کے ساتھ ساتھ زندگی کے ہرمعاملے میں قوم اپنی بہادرافواج کے ساتھ ہے اور ان کی جانب سے دی جانیوالی قربانیوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے سلام پیش کرتی ہے ۔گزشتہ روزکراچی میں ایک تقریب کے دوران نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دہشتگردوں کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خود کش حملہ آوروں سے نہیں ڈرتے، یہ جہنم کے کتے ہیں۔انتہا پسندی اور عدم برداشت سے ہر قیمت پر لڑیں گے، شرپسندوں کے آگے کبھی بھی سرینڈر نہیں کریں گے، کسی غلط فہمی میں نہ رہیں کہ ہم تھکاوٹ کا شکار ہو جائیں گے، یہ ہمارا گھر ہے اور ہم اسے اپنے انداز میں چلائیں گے۔ منگل کو ایک اور المیہ ہوا، ہمارے 10جوان شہید ہوئے، جنگیں افراد نہیں لڑتے قومیں لڑتی ہیں، یہ جنگیں آرمی چیف یا وزیراعظم نہیں بلکہ قومیں لڑتی ہیں، شہادتیں دینے والے پولیس، رینجرز اور فوج کے جوان ہمارے بیٹے ہیں، ان کی خدمات کا صلہ تنخواہ نہیں، عزت و تکریم ہے۔ معصوم جانیں لینا کسی طور جائز قرار نہیں دیا جاسکتا، دہشتگرد گمراہ تھے اور گمراہ ہیں، یہ خودکش حملہ آور جہنم کے کتے ہیں، ان کے خلاف ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے اور ہم شہادت سے گریز نہیں کریں گے، یہ دہشتگرد کچھ عرصے تک لڑ سکتے ہیں لمبے عرصے تک لڑائی کی سکت نہیں رکھتے۔ بٹگرام میں مقامی لوگوں، ضلعی انتظامیہ اور فوج نے مل کر مشترکہ کوششیں کیں، بٹگرام میں چیئرلفٹ میں پھنسے بچوں کو بچانے کے واقعے کی خوشی منائیں گے، چیئرلفٹ میں پھنسے بچوں نے اپنے حواس پر قابو رکھا، بچوں کو بچانے کےلئے اس بحث میں نہیں پڑ سکتے تھے کہ کس کا اختیار ہے، بچوں کو بچانا پہلی ترجیح تھی۔اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہم وار فٹیک کا شکار ہوجائیں گے تو کوئی غلط فہمی میں نہ رہے نہ خوفزدہ ہیں نہ جنگ کے خواہشمند، دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے سرینڈر نہیں کریں گے، ہم اپنا گھر اپنے انداز میں چلائیں گے۔دوسری جانب آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے جنوبی وزیرستان کے علاقہ اسمان منزا کا دورہ کیاآرمی چیف نے افسروں اور جوانوں سے ملاقات کی، آرمی چیف کو سکیورٹی کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔آرمی چیف نے کہا شہدا ہمارا فخر ہیں، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور پاکستان میں مکمل امن اور استحکام واپس آئے گا، آرمی چیف نے افسروں اور جوانوں کے دہشت گردی کے خلاف غیر متزلزل عزم کو سراہا۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا دہشت گردوں، سہولت کاروں اور پاکستان کے خلاف کام کرنے والوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا، پاکستان میں امن و استحکام کےلئے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ریاست پاکستان کے سامنے سرینڈر کرنا ہوگا۔گزشتہ روز اسمان منزا کے علاقہ میں 6جوان شہید ہوئے تھے۔ہم سمجھتے ہیں کہ اقوام عالم میں زندہ رہنے کے لئے زندہ دل قوموں کو اپنی جان ومال کی قربانیاں دیناپڑتی ہیں اپنے نظریے کےلئے بھی قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔ پاکستانی عوام اورافواج اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ وہ فساد کو روکنے کے لئے جہاد کررہی ہیں اورشہیدہونیوالے جوانوں کیلئے جنت الفردوس منتظرہے۔
پاک سعودی عریبیہ مشترکہ جنگی مشقوں کاآغاز
سعودی عرب اورپاکستان کے مابین دفاعی تعاون گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری چلاآرہاہے ۔اسی حوالے سے دونوں ممالک کے مابین سالانہ جنگی مشقوں کاآغاز ہوچکاہے۔ مشترکہ مشقوں کی افتتاحی تقریب چراٹ میں ہوئی، مشقوں کا مقصد دونوں ممالک میں فوجی تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہے۔البطار ون مشقوں کا مقصد دونوں ممالک کے دہشت گردی کے خلاف تجربات سے مستفید ہونا ہے، افتتاحی تقریب میں دونوں ممالک کا ترانہ بجایا گیا۔تقریب میں دونوں ممالک کی مسلح افواج کے سینئر حکام شریک ہوئے، مشترکہ مشقوں کا مقصد باہمی تعاون بڑھانا اور ایک دوسرے کے تجربہ سے فائدہ اٹھانا ہے۔
پنجاب میںڈینگی کے سدباب مہم میں تیزی کا حکم
پنجاب بھرمیں موسم برسات کے دوران ڈینگی مرض پھیلنے کی اطلاعات آئی ہیں جس کی روک تھام کے لئے حکومت پنجاب نے فوری اقدامات اٹھانے کا حکم دیدیا ہے تاکہ صوبے بھرمیں اس مرض پرقابوپایاجاسکے۔اس حوالے سے چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان نے 4 ہائی رسک اضلاع میں انسداد ڈینگی سرگرمیاں تیز کرنے کا حکم دیدیا۔چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا کہ ہائی رسک اضلاع میں مانیٹرنگ اور سرویلنس کو بہتر بنایا جائے، شرح اموات کم سے کم رکھنے کیلئے ڈینگی مریضوں کی کلینکل مینجمنٹ پر خصوصی توجہ دی جائے، ہسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے علاج معالجے کیلئے بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔ڈینگی خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنا ہوگا، چیف سیکرٹری نے ایس او پیز کے مطابق کیس ریسپانس یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی، سہولیات کا معیار بہتر بنانے کیلئے انتظامی افسران ڈی ایچ کیو، ٹی ایچ کیو ہسپتالوں کے دورے باقاعدگی سے جاری رکھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے