پاکستان

دہشت گردی 90ء کی دہائی سے ہے دوسری جنگ عظیم میں بھی انتخابات ہوئے تھے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کا قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن التوا کیس میں حکومت کی جانب سے فنڈز نہ ہونے اور دہشت گردی کے سبب انتخابات ملتوی کرنے کے موقف کو مسترد کردیا، چیف جسٹس نے کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ 90ء سے ہے دوسری جنگ عظیم میں بھی انتخابات ہوئے تھے۔پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے کی، جس میں نئے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور سینیٹر فاروق نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے سماعت کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی کو لمبا نہیں کرنا چاہتے، پہلے اٹارنی جنرل کو سنیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سادہ سا سوال ہے، جو الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا ہے، کیا الیکشن کمیشن کے پاس ایسا اختیار تھا؟سادہ سا سوال ہے کہ الیکشن کمیشن تاریخ آگے کر سکتا ہے یا نہیں؟۔ اگر الیکشن کمیشن کا اختیار ہوا، تو بات ختم ہوجائے گی۔چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو فریق بنانے کے لیے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نکتہ اٹھایا تھا۔ جمہوریت کے لیے قانون کی حکمرانی لازمی ہے۔ قانون کی حکمرانی کے بغیر جمہوریت نہیں چل سکتی۔ سیاسی درجہ حرارت اتنا زیادہ ہوگا تو مسائل بڑھیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri