اداریہ کالم

ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کافیصلہ

idaria

رمضان المبارک مسلمانوں کامقدس مہینہ ہے یہ مہینہ نیکیوں کامہینہ کہلاتا ہے مگر ہمارے ہاں رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوتا ہے اورذخیرہ اندوز بھی متحرک ہوجاتے ہیں ۔،گرانفرشوں کی جانب سے استقبال رمضان کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔اس وقت حالیہ مہنگائی کی لہر کی دوسری بڑی وجہ رمضان المبارک کی آمدآمد ہے جس کی وجہ سے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جبکہ عوام کو مقدس ماہ میں لوٹنے کیلئے ذخیرہ اندوزوں نے بھی کمر کس لی ہے۔ اس وقت آٹا،دال مونگ،دال چنا،دال مصور،دال ماش،باسمتی چاول ،ٹوٹاچا و ل،چینی، بیسن، مقامی برانڈ گھی تیل، چائے کی پتی ،بکرے کا گوشت ،گائے کا گوشت مرغی کا گوشت، دودھ ،دہی، سبزیوں میں کدو کر یلا ، مٹر ، بھنڈ ی ، ٹماٹر،کھیرا،ادرک،لہسن پیا ز ، بینگن ،گوبھی پالک ،کھجور،پیتا، لوکاٹ اسٹابیری، کیلاسمیت دیگراشیائے خوردونوش کی قیمتیں سرکاری نرخنامے سے زائد ہیں جبکہ قیمتوں میں استحکام اور دکانداروں کو سرکاری نرخنامہ پرعملدرآمد کرانے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے ٹھوس اور موثراقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب ریڑھی بانوں اور دکانداران نے خودساختہ نرخ مقرر کررکھے ہیں۔جاری مہنگائی کی لہر نے غریب اور متوسط طبقے کی کمر توڑ دی ،خوردنی اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ جاری ہر سال ماہ رمضان میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن زمینی حقائق اسکے برعکس ہیں۔ گرانفروش دونوں ہاتھوں سے غریب عوام کو لوٹ رہے ہیں اور خوردنی اشیا مہنگی کرکے رمضان المبارک کی تیاریاں شروع کردی ہیں جبکہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ماہ صیام میں غیر معیاری سستے بازار لگائے جاتے ہیں۔ اسی سلسلے میں وزیراعظم شہبازشریف نے گرانفروشوں کےخلاف سخت کارروائی عمل میں لانے اور انہیں سرکاری نرخنامہ کا پابند کر نے کی ہدایت کی ہے ۔گزشتہ روز وزیراعظم کے زیر صدارت رمضان المبارک کے دوران بنیادی اشیائے خور و نوش کی دستیابی اور ان کی قیمتوں میں استحکام یقینی بنانے کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کر دی۔شہباز شریف نے وفاق اور صوبوں میں ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فری ہینڈ دیتے ہوئے کہا کہ منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور زائد نرخ لینے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ رمضان المبارک سے قبل گوداموں، دکانوں اور منڈیوں میں آپریشن کلین اپ کریں، سیلاب، معاشی مشکلات میں پھنسے عوام سے رمضان میں جوزائد قیمت لے اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں، وزیراعظم نے وفاقی حکومت کو وزرا اعلی کے ساتھ مل کر رمضان میں اشیا کی فراوانی اور قیمتوں پر کنٹرول کا ٹاسک دے دیا۔شہباز شریف نے کہا کہ عبادتوں کے مہینے میں جو روزے داروں کو تنگ کرے، اسے قانون کی طاقت سے سبق سکھائیں، اشیا کی طلب، رسد اور قیمتوں میں گڑ بڑ ہوئی تو متعلقہ علاقوں کے افسروں کے خلاف کارروائی ہو گی۔وزیر اعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوراک کی کمی نہیں تو پھر مرغی کی قیمت میں اضافہ کیوں، جو عوام کو تنگ کرے ، قانون اسے گرفت میں لے، کوئی نرمی نہ برتی جائے، عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھانے والے منافع خوروں کو پکڑیں اور قانون کا سبق پڑھائیں۔اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ ملک میں گندم سمیت اشیائے خور و نوش کی کہیں بھی کوئی قلت نہیں، ملک بھر میں یوٹیلیٹی سٹورز پر معیاری اشیا کی فراہمی یقینی ہونی چاہیے، ماہ مقدس میں موبائل یوٹیلیٹی سٹورز قائم کریں، سحر اور افطار میں روزہ داروں کی دعائیں لیں۔وزیراعظم نے وفاق اور صوبوں میں سستے رمضان باز ار لگانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ رمضان بازار میں قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے۔
سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں دودہشتگردہلاک
گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں سیکیورٹی فورسزنے کارروائی کی جس دوران فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 2 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔دہشتگردوں کی فائرنگ سے سپاہی عمران اللہ اورسپاہی افضل خان شہید ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز نے موثرطریقے سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتا لگایا جن کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا جبکہ دہشتگرد سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔ پاک فوج دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کےلئے پرعزم ہے، بہادرجوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کوہلو میں لیویز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرانے سے 9 اہلکار زخمی ہو گئے۔لیویز حکام کے مطابق کوہلو کے علاقے جنت علی میں لیویز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرائی، بارودی سرنگ کے دھماکے میں 9اہلکار زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ملک بھرمیںدہشت گردی کی لہر دوبارہ سراٹھارہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے ۔ہماری سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے قربانی دیکرملک سے اس کامکمل صفایا کیاہے مگر پھربھی بچے کچھے دہشت گرد چھوٹی موٹی کارروائی کرتے ہیں مگر انہیں اس میں ناکامی کاسامناکرناپڑا ہے ہمارے جوان ان کی ہرسازش کوناکام بناتے ہیں۔اس حقیقت سے انکار بھی نہیں کیاجاتا کہ ملک میں دہشتگردی کے پیچھے بیرونی ہاتھ ملوث ہے ،پڑوسی ممالک میں کئی ایسے شرپسندعناصر ہیں جو دشمن کے ہاتھوں کھیل کرپاکستان میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں اورامن وامان کی صورتحال کوخراب کرناچاہتے ہیں مگر ان کے ایسے مذموم عزائم کبھی بھی کامیاب نہیں ہوںگے۔ہماری مسلح افواج دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے ہردم چوکس ہیں۔
قائداعظم یونیورسٹی،دوطلبہ تنظیموں میں تصادم
قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں دو طلبہ تنظیموں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد انتظامیہ نے یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت کےلئے بند کردیا ہے ۔ اس ضمن میں رجسٹرار قائد اعظم یونیورسٹی نے باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے جس میں طلبہ و طالبات کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ہاسٹل کو خالی کردیں۔واضح رہے کہ یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے نتیجے میں متعدد طلبا زخمی ہوئے ہیں۔طلبہ تنظیموں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد یونیورسٹی میں قیام امن و امان کو یقینی بنانے کےلئے پولیس کو طلب کر لیا گیا تھا۔ زخمی ہونے والے طلبا کے ساتھیوں نے یونیورسٹی میں احتجاج کیا اور وہاں پہنچنے والی ایمبولینس کے شیشے بھی توڑ دیے ہیں۔طلبہ تنظیموں کے درمیان ہونے والے جھگڑے کی بنیادی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔طلبہ تنظیموں میں تصادم یہ کوئی پہلاواقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ایسے واقعا ت کی روک تھام ہونی چاہیے۔طلبہ سیاست اور تعلیمی نتائج پر تحقیقات یہ بتاتی ہیں کہ طلبہ سیاسی لیڈرشپ بہت سے سیکھنے سمجھنے کے نتائج کے معاملات جیسے علمی پیچیدگیوں، علم کا حصول و اطلاق، باہمی اور دوسروں سے تعلقات میں قابلیت کے اعتبار سے مثبت ترقی سے جڑی ہوتی ہے۔ محقق یہ کہتے ہیں کیونکہ طلبہ کی سیاسی سرگرمیاں انہیں حالات اور لوگوں کا سامنا کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہیں جو اپنے بارے میں سیکھنے، اپنے سے مختلف لوگوں کے ساتھ کام کرنے، شہری ذمہ داری کے تصورات اور اپنی برادری اور معاشرے میں مسائل کے حل کےلئے حوصلہ افزا ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے