یہ حقیقت ہے کہ جب میدان آباد ہونگے تو ہسپتال ویران ہونگے۔کھیلوں میں باقاعدگی سے حصہ لینے سے انسان مختلف امراض سے محفوظ رہتا ہے۔کھیل خون کی گردش کو بہتر بناتے ہیں، تناﺅ کی کیفیت ختم کرتے ہیں اور وزن بھی قابو میں رہتا ہے۔کھیلوں سے ہڈیاں مضبوط ہوجاتی ہیں،کھیل بہترین ذہنی اور جسمانی نشوونمامیں معاون ثابت ہوتے ہیں۔کھیلوں سے بھرپور تفریح ملتی ہے۔ کھیل انسان میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا کرتا ہے۔آج کل منشیات کا استعمال بڑھ رہا ہے، بچے اور نوجوان اس لت میں مبتلا ہورہے ہیں، تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال میں دھیرے دھیرے اضافہ ہورہاہے،والدین اور اساتذہ کرام بچوں اور جوانوں پر نظریں رکھیں اور اپنی ذمہ داریاں نبھائیں تو اس ناسور سے بچا جا سکتا ۔ کھیلوں سے بچے اور جوان طبقہ منفی سرگرمیوں سے بچ جاتا ہے۔کمشنر لاہور کے ایف بی پیج سے معلوم ہوا کہ پاکستان کے دل لاہور میںرمضان سپورٹس سیریز کے مقابلے پنجاب اسٹیڈیم میںجاری ہیں۔یقینا کھیلوں کا انعقاد ضروری ہے اور اس سلسلے کو جاری رکھنا چاہیے لیکن ماہ مقدس رمضان میںسپورٹس ایونٹ کے انعقاد کی بجائے عبادات اور نیکیاں کمانے کے ایونٹس کا اہتمام کیا جائے تو وہ اس سے بھی زیادہ بہتر ہے۔ماہ رمضان کے علاوہ گیارہ مہینے ہیں،ان میں کھیلوں کے ایونٹس ہونے چاہییں۔ماہ رمضان میں صرف لاہور نہیں بلکہ پنجاب کے دیگر علاقہ جات میںسپورٹس ایونٹس کاا نعقاد کیا جاتا ہے۔برصغیر پاک وہند 1947ءسے قبل مختلف ریاستوں پر مشتمل تھا، مسلمانوں کی اکثریت والی زیادہ تر ریاستیں پاکستان میں اورہندوﺅں کی اکثریت والی ریاستیں بھارت میںشامل کی گئیں اور بعض ریاستوں پر تاحال تنازعات چل رہے ہیں، بحرحال برصغیر پاک وہند کی ریاستوں کو ملاکر دو ممالک پاکستان اور بھارت معرض وجود میں آئے۔وطن عزیز پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میںآیا۔اسلام ایک فطری مذہب ہے۔قرآن مجید فرقان حمید اور احادیث مبارکہ میں زندگی کے تمام معاملات کا حل موجود ہے، اس میں صبح بیدار ہونے سے رات سونے تک تمام اعمال کے بارے میں واضح رہنمائی موجود ہے۔اس کے بارے میں تمام مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے افراد کو جانکاری ہونی چاہیے کیونکہ اس کے مطابق زیست بسر کی جائے تو اس میں کامیابی اور کامرانی ہے۔ماہ مقدس رمضان میںایک نیکی کا ثواب سات صد بلکہ اس سے بھی زیادہ ہے۔اگر ہم اس کو دنیاوی نظر سے دیکھیں تو نیکیوں کی لوٹ سیل لگی ہوتی ہے ۔ جب مارکیٹ یا دکان پر کسی چیز پر سیل لگے تو خریدار اس سے ضرور استفادہ حاصل کرتے ہیں اور کرنا بھی چاہیے۔اللہ رب العزت انسانوں پر کتنے مہربان ہیں کہ سال میں ان کےلئے ماہ رمضان کی نعمت عطا کی ہے کیونکہ روزے رکھنے سے انسان ذہنی و جسمانی لحاظ سے تندرست ہوجاتا ہے ، روحانی فوائد ان گنت ہیں اور ایک لحاظ سے نیکیاں کمانے کا لوٹ سیل ہوتا ہے۔ اس لیے ماہ رمضان میں سب مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے کی کوشش کرنی چاہیے اور پھر ماہ رمضان میں ایک ایسی رات بھی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر اور افضل ہے ، جس کو شب قدر کہتے ہیں۔اسی رات آپ ایک نیکی بھی کمائیں تو آپ کو ہزارمہینوں کی نیکیاں مل جائیں گی۔اسی رات اللہ رب العزت کی رحمت جوش میں ہوتی ہے ،اسی رات اللہ تعالیٰ راضی ہوجائیں تو آپ دنیا اور آخرت میں کامران ہوجائیں گے۔ہم عام انسان صدر ، وزیراعظم وغیرہ کی خوشنودی کےلئے کتنی تگ ودو کرتے ہیں، حالانکہ ان کے پاس محدود اختیارات ہوتے ہیں اور مقررہ وقت کےلئے عہدہ ہوتا ہے جبکہ اللہ رب العزت صرف پاکستان ، بھارت ، امریکہ اور دنیا کے نہیں بلکہ جہانوں کے بادشاہ ہیں، اس میں ہر چیز کے وہ مالک و خالق ہیں۔اللہ رب العزت کی بادشاہی ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ ہی رہے گی۔ماہ رمضان کا مہینہ کھیلوں کے ایونٹس میں ضائع نہ کریں بلکہ اللہ رب العزت کی رضا اور نیکیاں کمانے میں صرف کریں۔ماہ رمضان میں کھیلوں کے علاوہ بھی بہت سے ایونٹس کا انعقاد ہوسکتا ہے،ان ایونٹس کے انعقاد سے بہت ساری نیکیاں کماسکتے ہیں۔لہٰذا صدر ، وزیراعظم ، گورنرز ، وزرائے اعلیٰ ،چیف سیکرٹریز سے استدعا ہے کہ آپ ماہ مقدس میں کھیلوں کے ایونٹس پر قدغن لگائیں یا اس ماہ کےلئے سپورٹس شیڈول جاری نہ کریں بلکہ اس ماہ دیگر نیکیاں کمانے کے ایونٹس کا انعقاد کریں ۔ ان ایونٹس سے ملک ، صوبوں ، شہروں اور دیہاتوں میں بہتری آئے گی۔ اب چند سالوں تک ماہ رمضان شجر کاری کے موسم میں آئے گا، آپ ملک میں شجر کاری ایونٹس کا اہتمام کریں، اس سے ماحول صاف ہو جائے گا، پودوں اور درختوں سے مالی فوائد بھی حاصل ہونگے اور درخت لگانا سنت بھی ہے۔ان ایونٹس سے ہر لحاظ سے فوائد حاصل ہونگے، اسی طرح دیگرمختلف ایونٹس کا انعقاد کیا جاسکتا ہے۔ لاہور پاکستان کا دل ہے لیکن لاہور میں پودے صرف مخصوص علاقوں میں لگائے جاتے ہیں ،جہاں پہلے ہی پودے کافی ہوتے ہیں بلکہ پودوں کے درمیان فاصلہ نہ ہونے سے انکی نشوونما میں رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے،لاہور میں روی نالے کے دونوں اطراف میں پودے لگائیں،فیروز پور روڈ مصروف سڑک ہے لیکن 21کلومیٹر کے قریب پودوں پر بالکل توجہ نہیںدیتے اور نہ پودے لگائے جاتے ہیں۔یہاں پھولوں کے پودے بالکل نہیں ہیں ۔روی نالے پر سبزی منڈی کے ایریا میں پودے لگانے چاہییں۔میٹرو اسٹیشنوں میں جا بجا اور قرینے سے پھولوں کے گملے رکھنے چاہئیں۔ ماہ رمضان میں مڈل مین کے باعث ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے، اس ماہ افسران مارکیٹوں کوچیک کرتے رہیں اور افسران فوٹو سیشن کی بجائے کام پر توجہ دیںتو مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ماہ رمضان میں ایونٹس کے ذریعے تاجروں کو سستی چیزیں بیچنے کی ترغیب دی جاسکتی ہے۔اس کے علاوہ ایونٹ کے ذریعے صفائی کی جاسکتی ہے، صفائی کی اہمیت اجاگر کی جاسکتی ہے۔اس سے شہر صاف ستھرے ہوجائیں گے۔گرین کیپ لاہور اور مضافاتی علاقے میں ہزاروں گھر پینے کے صاف پانی، بجلی، گیس،سیوریج سمیت دیگر تمام سہولیات سے محروم ہیں، لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں، ان کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کےلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔چونگی امرسدھو میں شنگھائی پل کے قریب نالے کی صفائی کرنی چاہیے۔ جس ہاﺅسنگ سوسائٹی میںبنیادی سہولیات نہ ہوں،اس ہاﺅسنگ سوسائٹی کو ایل ڈی اے کے زیرانتطام دینا چاہیے۔کمشنر لاہور!اللہ پاک نے آپ کو موقع عطا کیا ہے، آپ اس دورانیہ میں نیکیاں کمائیں، اپنی سرگرمیاں مخصوص اور پوش ایریا تک محدود نہ کریں بلکہ گرین کیپ اور مضافاتی علاقوں کی طرف توجہ دیں، انکو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کےلئے کردار ادا کریں ،ان کو ماڈرن اور خوبصورت علاقے بنائیں،ماہ مقدس میں سپورٹس ایونٹس وغیرہ سے پرہیز کریں ، سال کے دیگر گیارہ مہینوں میں سپورٹس ایونٹس کا انعقاد کرتے رہیں ۔حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب سے بھی گزارش ہے کہ وہ ماہ مقدس میں رمضان سپورٹس ایونٹس وغیرہ پر قدغن لگائیں، اس ماہ لوگوں کو نیکیوں کی بہاروں سے مستفید ہونے اور عبادات کا موقع دیں۔ ماہ رمضان میں عبادات اور نیکیاں کمانے کےلئے ایونٹس کا انعقاد کیا کریں۔اللہ پاک ہمارے ملک اور عوام کی حالت بہتر کرے۔(آمین )
کالم
رمضان سپورٹس ایونٹ۔۔۔!
- by Daily Pakistan
- اپریل 15, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 374 Views
- 2 سال ago