وفاقی حکومت ریاستی بقاء،سالمیت اورحکومتی رٹ کو قائم رکھنے کےلئے سانحہ نومئی کے کرداروں کو منطقی انجام تک پہنچانے کےلئے کوشا ں ہے اور اس کی خواہش ہے کہ ریاستی دہشتگردوں کو قرار واقعی سزا ملے تاکہ رہتی دنیا تک اسلامی جمہوریہ پاکستان کے اندر کوئی فرد یاگروہ اجتماعی یاانفرادی گڑبڑیادہشتگردی میں ملوث نہ ہوسکے اورنہ ہی ایسے اقدام کی جرا¿ت کرسکے اور اس مقصد کےلئے ان عناصر کو کڑی سزاﺅں کادلاناازحدضروری ہے اس مقصد کےلئے ملک گیر سطح پر سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور ان اقدامات کے کرنے کےلئے پوری قوم کی اجتماعی حمایت ضروری ہے ۔اس کےلئے قومی اسمبلی کے فورم سے اجتماعی آوازکابلند ہونابھی ضروری ہے ۔چنانچہ اس مقصد کےلئے آرمی ایکٹ کے فورم سے ایسے عناصرکو قانون کے کٹہرے میں لانے کےلئے آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کاکیاجانااورانہیں افواج پاکستان کی خصوصی دہشتگردی کی عدالتوں سے سزاکادلاناازحدضروری ہے جس کےلئے گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس میں 9مئی کے واقعات پر ذمہ داروں کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔سپیکر راجہ پرویز اشرف کے زیر صدارت ہونیوالے قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے چیئرمین تحریک انصاف کی 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ملک بھر میں کیے جانے والے پرتشدد مظاہروں کےخلاف مذمتی قرارداد پیش کی۔قرار داد میں کہا گیا کہ ایوان افواج پاکستان کےساتھ مکمل یکجہتی کرتاہے، 9مئی حملوں کے مقدمات موجودہ قوانین کے مطابق چلیں گے،مقدمات آرمی ایکٹ اورانسداددہشتگردی ایکٹ کے تحت چلیں گے۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ 9مئی کے واقعات سے دنیا بھر میں پاکستان کا تشخص متاثر ہوا، پرتشدد واقعات میں ملوث عناصر، ان کے معاون اور مددگاروں کےخلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سویلین تنصیبات پر حملوں میں ملوث جتھوں کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلیں گے۔ واقعات کے بعد کوئی نیا قانون بننے نہیں جا رہا۔ نیز وزیراعظم نے بلوچستان میں چونتیسویں قومی کھیلوں کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان اور پاکستان کو عظیم قربانیوں کے نتیجے میں امن کا گہوارہ بنایا گیا، پوری قوم شہدا کو سلام کرتی ہے، جی ایچ کیو پر حملہ دہشت گردی اور پاکستان دشمنی ہے۔جو کام 75برسوں میں دشمن نہ کر سکا وہ 9 مئی کو کیا گیا، شہدا، غازیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی قابل مذمت ہے، 9 مئی کا دن ہمیشہ کیلئے سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، آئین و قانون کے مطابق ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔ کھیلوں کا انعقاد پاکستان سے محبت کا عظیم شاہکار ہے، پاکستان کے ان نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے، ماضی میں ہماری حکومت نے لیپ ٹاپس تقسیم کیے، وہی قوم توانا ہوتی ہے جس کے نوجوان توانا ہوں، وہی قوم ترقی کرتی ہے جس کے نوجوان تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں۔دریں اثناگورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ سے گورنر ہاﺅس میں ملاقات کی۔ گورنر بلوچستان نے وزیراعظم کی بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی پر خراج تحسین پیش کیا اور وزیراعظم کو صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا ۔وزیراعظم نے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ۔نیزوزیراعظم نے بلوچستان کے مسلم لیگی ارکان کیلئے نیک تمناﺅں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے اسی ایک ہفتے کے دوران یہ میرا بلوچستان کا دوسرا دورہ ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب کے دوران بلوچستان کے عوام کو ترجیحی بنیادوں پر مدد اور ان کی بحالی یقینی بنائی جائے گی باصلاحیت افرادی قوت کو یکساں ترقی کے مواقع اور روزگار کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا بلوچستان کے لوگوں کی محرومیوں کو دور کرنے کیلئے شبانہ روز محنت کررہا ہوں ۔سیلاب کے دوران مسلم لیگ (ن) کے بلوچستان کے ارکان نے امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے سیلاب متاثرین کے دکھوں پر مرہم رکھنے پر مجھ سمیت پوری مرکزی قیادت آپ سب کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔
یوم تکریم شہداءپاکستان منانے کا اعلان
شہداءہمارے ماتھے کاجھومر ہیں یہ اپناآج ہمارے بچوں کے آنے والے کل کے لئے قربان کرکے امرہوجاتے ہیں اور قوم کوایک محفوظ مستقبل دیکرخودجنت مکین ہوجاتے ہیں ان کو ہر پاکستانی شہری خراج تحسین پیش کرتا ہے اور پیش کرتارہے گا۔اس مقصد کے لئے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں شہدا اور غازیوں کے اعزاز میں تقریب تقسیم اعزازات منعقد ہوئی، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے آپریشنز کے دوران شاندار خدمات پر افسران و جوانوں کو فوجی اعزازات سے نوازا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ حالیہ دنوں میں فوجی تنصیبات پر حملے افسوس ناک اور ناقابل برداشت ہیں، آرمی چیف نے 25 مئی کو یوم تکریم شہدا پاکستان منانے کا اعلان کر دیا۔آرمی چیف نے کہا کہ شہدا کی عظیم قربانیوں کے طفیل ہم آزاد فضا میں زندگی بسر کر رہے ہیں، شہدا کی قربانیاں اور غازیوں کی خدمات ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، پاک فوج ادارے سے منسلک ہر فرد اور اس کے لواحقین کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔ ہمارا یہ رشتہ بطور خاندان قابلِ فخر اور فقید المثال ہے، افواج پاکستان کا ہر سپاہی اور افسر تمام تعصبات سے بالاتر صرف اپنی ذمہ داریوں کو مقدم رکھتا ہے، مضبوط فوج مملکت کی سلامتی اور اتحاد کی ضامن ہوتی ہے۔ تقریب میں 51افسران کو ستارہ امتیاز ،22افسران و جوانوں کو تمغہ بسالت سے نوازا گیا، 2جوانوں کو اقوام متحدہ کے خصوصی میڈل کے اعزاز سے نوازا گیا۔
آزادکشمیراسمبلی میںجی ٹونٹی اجلاس کیخلاف مذمتی قرار داد منظور
بھارتی مقبوضہ کشمیرمیں ہونیوالی ٹی ٹونٹی کانفرنس کے ڈرامے کوبین الاقوامی سطح پرمسترد کیا جاچکاہے کیونکہ یہ بھارت کے بھونڈے عزائم کی کڑی تھی جسے عوامی جمہوریہ چین، ترکیہ ، سعودی عرب اور مصرنے عدم شرکت کرکے ناکام بنادیاہے اس مذموم سازش اور ڈرامے کو آزادکشمیر کے وزیراعظم نے اس نام نہاد کانفرنس کے انعقاد کوپہلے ہی بے نقاب کیاتھا اوراقوام عالم سے اپیل کی تھی کہ وہ اس کانفرنس میں شریک نہ ہوں کیونکہ بھارت اس کاانعقاد ایک ایسے علاقے میں کررہاہے جو بھارت کاحصہ ہی نہیں اور ابھی تک اس کامستقبل متنازع اورحل طلب ہے اس حوالے سے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں جاری جی 20 ممالک کے اجلاس کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کر لی گئی۔قرار داد اپوزیشن لیڈر چودھری لطیف اکبر نے پیش کی ۔ قرار داد میں جی 20اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر چین ، سعودی عرب، ترکیہ اور مصر کا شکریہ ادا کیا گیا۔دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے آزاد کشمیر اسمبلی میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جی 20 کی صدارت کا غیرقانونی استعمال کررہا ہے، بھارت دنیا کو باور کرانے کی کوشش کررہا ہے کہ کشمیر غیرمتنازع علاقہ ہے، درحقیقت کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔پاکستان 5 اگست کے اقدامات کو مسترد کرتا ہے، مسئلہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، آزاد کشمیر سے متعلق بھارت کے جارحانہ بیانات دنیا کے سامنے ہیں، 75سال سے کشمیری اپنے حق سے محروم ہیں ، کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کیساتھ ہیں، پاکستان کا لفظ کشمیر کے بغیر نامکمل ہے۔ادھر مقبوضہ کشمیر کے شہر سرینگر میں جی 20ورکنگ گروپ کا تین روزہ اجلاس شروع ہوا جس کےخلاف کنٹرول لائن کے دونوں جانب مکمل ہڑتال کی گئی ،جگہ جگہ جی ٹوئنٹی اجلاس بائیکاٹ کے پوسٹر لگا دیے گئے،جی ٹوئنٹی اجلاس کے خلاف دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔
اداریہ
کالم
سانحہ نومئی کے ملزمان کیخلاف کسی قسم کی نرمی نہ برتنے کاحکومتی عزم
- by web desk
- مئی 24, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 285 Views
- 2 سال ago