پاک فوج کی قیادت اس وقت ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مستعد اور چوکس ہے اور گزشتہ دودہائیوں سے دہشتگردی کیخلاف جاری جنگ اور دشمن کے مقابلے کیلئے تیاریوں میں مصروف عمل ہے ، ایک سازش کے تحت پاکستان کی مسلح افواج کو دہشتگردی میں الجھادیا گیا ہے ، اس کے پیچھے ایک بڑی عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو عالمی سطح پر دہشتگرد ثابت کرنا مقصود تھا اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے وسائل کو ضائع کرنا بھی تھا مگر الحمد اللہ افواج پاکستان ان تمام سازشوں کو بھانپتے ہوئے فوری طور پر بروقت اقدامات کئے اور ایک طویل لڑائی لڑنے کا فیصلہ کیا جو گزشتہ دو دہائیوں سے جاری چلی آرہی ہے اور اس میں الحمد اللہ پاکستان کو بے پناہ کامیاں حاصل ہوئی ہیں کہ جہاں ایک طرف افواج پاکستان نے ملک کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا بہ احسن خوبی سرانجام دیامگر اسی کامیابی کیلئے ایک لاکھ سے زائد سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی جانوں کی قربانی بھی دی جس میں سپاہی سے لیکر جرنیل تک سب نے جام شہادت نوش کیا ، موجودہ سپہ سالار بھی اسی فوج کا حصہ ہے جو گزشتہ 75سالوں سے اپنے شہیدوں کی ورثے کی امین چلی آرہی ہیںان کے اندر بھی وہ جذبہ موجود ہے جو ان سے پہلے سپہ سالار کے خون میں موجزن تھا ، گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جہلم کے قریب ٹلہ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ کیا جہاں انہوں نے لائیو فائر اور جدید وی ٹی 4 ٹینکوں کی مشقوں کا مشاہدہ کیا،آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے لانگ رینج ایس ایچ 15آرٹلری گنوں کی شوٹنگ اور جدید آلات کی نمائش کا بھی مشاہدہ کیا اور عملے کی جنگی مہارت اور جدید ترین ہتھیاروں پر ان کی مہارت کو سراہا، اس موقع پر آرمی چیف کو اسٹرائیک کور کی کارکردگی پر بریفنگ بھی دی گئی،جنرل عاصم منیرنے کہا کہ پاک فوج دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، پاک فوج دشمن قوتوں کے تمام حربوں کو خاک میں ملانے کے لیے ہر لمحہ تیار ہے۔ اسی سلسلے کے ایک کڑی ملک کے اندر موجود دہشتگردوں کی سرکوبی کیلئے دیگر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کا سلسلہ ہے جو تواتر کے ساتھ جاری ہے اور اس حوالے سے وہ پاک فوج کے سپہ سالار کی جانب سے دی جانے والی گائیڈ لائن کے مطابق عمل پیرا چلی آرہی ہیں ، اسی حوالے سے بلوچستان کے ضلع ژوب میں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے کارروائی کرتے ہوئے 3دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، فائرنگ کے تبادلے میں دو اہلکار بھی زخمی ہوئے، ترجمان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 سی ٹی ڈی اہلکار بھی زخمی ہوئے، ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، جن سے اسلحہ اور دیگر سامان بھی برآمد ہوا ۔ پولیس نے علاقے میں مزید ملزمان کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کردیا۔بلوچستان کے اندر دہشتگرد عناصر خفیہ پناگاہوں میں چھپے ہوئے ہیں جن کی تلاشی اور چن چن کر ان کی سرکوبی کا سلسلہ بھی جاری ہے ، وطن کے دفاع اور اس کی حفاظت کیلئے پوری قوم اپنی بہادر افواج کی پشت پر کھڑی نظر آتی ہے ، انشاءاللہ ہم دہشگردی کیخلاف لڑی جانے والی اس جنگ میں ایک نہ ایک دن ضرور کامیابی حاصل کر پائیں گے۔
ایس کے نیازی کا پروگرام سچی بات میں اظہار خیال
چیف ایڈیٹر پاکستان گروپ آف نیوزپیپرز ایس کے نیازی گزشتہ کئی سالوں سے ملکی معیشت کو بہتر بنانے پر توجہ دینے کیلئے سیاستدانوں کے ضمیر جھنجوڑنے میں مصروف ہیں اور وہ ملک کے واحد صحافی ہیں جنہوں نے پہلی بار اپنے ٹی وی پروگراموں اور اپنے لکھے گئے کالموں میں ”چارٹر آف اکانومی“کی تشکیل کا تصور پیش کیا جس کی تائید ملک کے تمام بڑے سیاستدانوں نے کی اور ان کی اس تجویز کی تعریف کرتے ہوئے اسے قابل عمل قرار دیا ، گزشتہ روز انہوں نے روز ٹی وی کے پروگرام سچی بات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو مہنگائی بڑھانے پر کڑی تنقید کا سامنا ہے ، سپہ سالار کو معاشی کونسل میں شامل کرنا سب سے احسن اقدام ہے ، موجودہ سپہ سالار بے مثال اور کمال صلاحیتوں کے مالک ہیں ، جو منصوبے مستقبل کیلئے بنائے گئے ان کے بارے میں کچھ نہیں کہاجا سکتا، جو منصوبے مکمل کئے گئیں ہیں وہ موجودہ حکومت کی بہترین کارکردگی تھی انہوں نے کہا ہے کہ حفیظ شیخ کے نگران وزیراعظم بننے کے چانس ، نگران حکومت کا حصہ ضرورہونگے بلاول بھٹو زرداری نے گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے بہت کام کیا،سیلاب زدگان کو گھر بنا کردینے کا کام لائق تحسین ہے ،بلاول بھٹو نوجوان قیادت ، خارجی معاملات کو بہت اچھے طریقے سے چلایا،پیپلزپارٹی کی آمدہ الیکشن میں پوزیشن بہتر دکھائی دے رہی ہے ۔چیئرمین فاریکس ایکسچینج ملک بوستان نے روز ٹی وی کے پروگرام سچی بات میںایس کے نیازی کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہبازشریف کی حکومت کو بہت چیلنجز درپیش تھے ، سی پیک اور توانائی کے منصوبے تشکیل دینا حکومت کی بہترین کارکردگی ہے ، اقتصادی منصوبوں سے پاکستان کو بہت ترقی ملے گی ، توانائی کی ضروریات پوری اور عالمی معیار کے منصوبے بنائے گئے ، موجودہ حکومت نے تمام قیاس آرائیوں کو غلط ثابت کیاہے ،جو منصوبے تشکیل دیئے گئے کروڑوں لوگوں کو روزگار مہیا ہوگا، انہوں نے کہا ہے کہ سپہ سالار نے آتے ہی سیاسی معاملات بالائے طاق رکھ کر معاشی حالات کو ترجیح دی ، ڈالر کی قیمت گھٹتی بڑھتی رہے گی کیونکہ یہ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی پر منحصر ہے ، ڈالر کی قیمت بڑھنے یا گھٹنے میں کوئی خطرہ والی بات نہیں ہے، پاکستان پر اللہ کا بڑا کرم ، ہر طرح کی نعمتوں سے نوازا ہے ، پاکستان کو اپنے پاں پر کھڑا کرنے کیلئے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ، وزراکے بیان سے لگتا ہے حلقہ بندیوں میں کافی وقت لگ جائیگا، گرین فیلڈ ریفائنری کے پراجیکٹ کو اس حکومت نے پایہ تکمیل تک پہنچایا، انہون نے مزید کہاہے کہ پٹرول کے ساتھ ہر چیزوں کی قیمتیں وابستہ ہیں،روس سے تیل منگوانےپر مختلف چہ مگوئیاں ہورہی ہیں ، ہمارا36ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف تیل کی مد میں خرچ ہوجاتاہے ، روس سے آنے والے تیل سے فرنس آئل زیادہ ، پٹرول اور ڈیزل کم بنتاہے، بڑی گاڑیاں رکھنے والوں سے پٹرول کی زیادہ قیمت چارج کی جائے ، پاکستان میں بجلی کی چوری روکنا محال ، واپڈا خود بھی فری یونٹ استعمال کرتاہے ، واپڈا کی فری یونٹ کا بوجھ بھی عوام کو اٹھاناپڑتا ہے ۔
گلگت بلتستان میں ریجنل گریڈ کی قیام کی منظوری
گلگت بلتستان پاکستان کا سب سے چھوٹا صوبہ ہے جسے بنے ہوئے تھوڑا عرصہ ہوا ہے مگر اس کے اند ر تعمیر وترقی کے اقدامات اور اسے دیگر ترقی یافتہ صوبوں کے برابر لانے کیلئے وفاقی حکومت بھر پور کوشش کررہی ہے تاکہ یہاں کے عوام کے اندر موجود احساس کمتری کو کم کیا جاسکے ، اس صوبے میں جدید تعلیم کے حصول کیلئے یونیورسٹیاں ، جدید ہسپتال اور ادارے قائم کئے جارہے ہیں ، اسی حوالے سے صوبے بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ایگزیکٹیو کمیٹی برائے قومی اقتصادی کونسل (ECNEC) نے گزشتہ روز منعقدہ اپنے اجلاس میں گلگت بلتستان میں ریجنل گرڈ کے قیام (فیز-I) کے منصوبے کی منظوری دی جس کی لاگت 10 ارب روپے(9148ملین) ہے۔ یہ منصوبہ لائن لاسز کو کم کرنے کے علاوہ خطے میں بجلی کی مساوی تقسیم کے قابل بنائے گا۔ مزید برآں، جی بی میں پاور پالیسی اور پی پی آئی بی ایکٹ کی توسیع کے ساتھ، نجی سرمایہ کاروں کو جی بی میں 40000 میگاواٹ سے زیادہ کی صاف توانائی کی بڑی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے گلگت بلتستان کی طرف راغب کیا جائے گا۔
اداریہ
کالم
سپہ سالار کا آرمی دفاعی مشقوں کا دورہ
- by web desk
- اگست 11, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 532 Views
- 2 سال ago