خواجہ رفیق شہید فاو¿نڈیشن کے زیر اہتمام خواجہ رفیق شہید کی 52ویں سالانہ برسی کے سلسلہ میں منعقدہ سیمینار میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ خواجہ رفیق کی شہادت کے بعد ان کی اہلیہ نے اپنے دونوں بیٹوں خواجہ سعد اور خواجہ سلمان کی بے مثال پرورش کی۔وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ خواجہ رفیق شہید جیسے بیباک، بہادر سیاسی کارکن کو اس وقت کی حکمران جماعت کی ایما ءپر شہید کر دیا گیا،انہیں اس بات پر شہید کیا گیا کہ ان کی باتیں حکمرانوں کو ناگوار گزرتی تھیں،اب یہ قومی رویہ بنتا جا رہا ہے کہ ہر وہ بات جو ہمارے نکتہ نظر سے مطابقت نہ رکھتی ہو اسے ہم گوارا نہیں کرتے،کیا وہ آواز خاموش ہو سکتی ہے جسے زبردستی بند کروانے کی کوشش کی گئی ہو،خواجہ سعد رفیق اسی جرات اور بہادری سے بات کر رہے ہیں جیسے خواجہ رفیق شہید کیا کرتے تھے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ خواجہ رفیق شہید تحریک پاکستان کے بڑے سرگرم،مخلص اور جرات مند کارکن تھے جنہوں نے امرتسر میں تحریک پاکستان کے دوران عظیم خدمات انجام دیں۔ ملک آپس کی دھینگا مشتی میں گھرا ہوا ہے، اگر یہی حالات رہے تو بہت سے لوگ غیر متعلقہ ہوجائیں گے ، پاکستان ریموٹ کنٹرول جمہوریت سے آگے نہیں بڑھ سکتا،یہ نہیں ہوسکتا صرف سیاستدان ہی رگڑا کھائیں ۔ جس دن خواجہ رفیق شہید ہوئے میں اس دن جیل میں تھا جن لوگوں نے انہیں شہید کیا تھا، ان کا کیا حال ہوا، سب نے دیکھا ۔ قتل کرنےوالے حکومت کے دوران اسی حکومت کے ہاتھوں نشانہ بنے، خواجہ رفیق نے بیرون ملک جانے کے بجائے تحریک پاکستان سے ناطہ جوڑا آمریت کے خلاف جدوجہد کرتے رہے اور اپنی جائیداد کا کوئی کلیم داخل نہیں کیا، خواجہ رفیق لوٹنے نہیں بلکہ لٹانے کا نام ہے ، لیاقت علی خان نے بھی اپنی جائیداد کا کوئی کلیم داخل نہیں کیا تھا۔خواجہ رفیق شہید، راقم الحروف اور محترم مولوی سراج الدین پال ایڈووکیٹ کے تین صاحبزادوںمحترم عزالدین پال، محترم ذکی الدین پال اور محترم تقی الدین پال نے مسلم لیگ امرتسرکے سربراہ شیخ صادق حسن کی قیادت میں 1945-46 کے انتخابات کے دوران پرجوش طریقے سے کام کیا اور انتخابات میں مسلم لیگی امیدواروں کی کامیابی کی راہ ہموارکی۔ قیام پاکستان کے بعد خواجہ رفیق شہید ہجرت کر کے لاہور آگئے اور لاہور میں اپنی شہادت تک عوام کی فلاح و بہبود کےلئے سرگرمی سے کام کرتے رہے۔ میں ذکر کر رہاتھا کہ خواجہ رفیق بہت جرات مند، پرجوش اور دلیر انسان تھے۔ انہوں نے تحریک پاکستان کے دوران خوب کام کیا۔ سیاسی سرگرمیوں میں بہت سرگرم رہتے تھے۔ وہ کبھی کبھار اپنا بیان لے کر اخبارات کے دفاتر میں تشریف لایا کرتے تھے۔ میں جب معروف قومی روزنامے میں کام کر رہا تھا تو خواجہ رفیق اکثر تشریف لایا کرتے تھے۔ خواجہ رفیق نے کچھ عرصہ عوامی لیگ اور نوابزادہ نصراللہ خان کے ساتھ بھی کام کیا۔ ایک بار اخبار کے دفتر میں تشریف لائے تو میں ایڈیٹر خواجہ ایم آصف کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔خواجہ صاحب کی آمد کی اطلاع ہوئی تو میںنے انہیں خواجہ آصف سے ملوایا۔ خواجہ آصف انہیں مل کر بہت خوش ہوئے اور تقریباً آدھ گھنٹے تک خواجہ رفیق سے سیاسی معاملات پر بات چیت ہوتی رہی ۔ 6فروری 1966 کو گلبرگ کے مین بلیوارڈ میں چودھری محمد علی سابق وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر حزب اختلاف کی تمام جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں شیخ مجیب الرحمن کو پے رول پر رہا کرنے کااعلان ہوا تو خان عبدالولی خان، میاں ممتاز دولتانہ نے ان کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔ اس اجلاس میںخواجہ رفیق بھی شریک ہوئے۔ ممتاز صحافی محترم عبداللہ بٹ صاحب اس کانفرنس کے کوارڈینیٹر تھے۔ خواجہ رفیق ملک کے بعض ممتازسیاسی رہنماو¿ں کے ساتھ کراچی میں سابق وزیر اعظم حسین شہید سہروردی کے ہاں اجلاس میں شریک تھے۔ اس اجلاس میں چودھری غلام محمد کراچی، جسٹس ریٹائرڈزیڈ ایچ لاری،سردار عطاءاللہ مینگل،میاں محمود علی قصوری بھی شریک تھے۔ ایوب خان کی ہدایت پر ان رہنماو¿ں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج ہوا۔ ایوب خان نے میاں مظفر الدین کوسپیشل مجسٹریٹ مقرر کیا۔ وہ ملتان میں اس مقدمہ کی سماعت کرتے تھے۔ اس دوران بھی خواجہ رفیق اور دیگر رہنماو¿ں کے ساتھ ملاقات ہوتی رہی۔ جب 1977 میں پاکستان نیشنل الائنس نے بھٹو کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کی تو خواجہ رفیق بھی اس میں بہت سرگرمی سے شریک ہوتے تھے۔ ملک حامد سرفراز اور خواجہ رفیق شیخ مجیب کی عوامی لیگ میں بھی کام کرتے رہے۔ اسی تحریک کے دوران خواجہ رفیق بھٹو کےخلاف نعروں والا بینر کے ساتھ تانگے پر سوار ہو کرگھر جا رہے تھے تو پنجاب اسمبلی کے عقب میں گورنمنٹ اسلامیہ کالج برائے خواتین کے سامنے کوپر روڈپر ایک نوجوان نے ان سے بینر چھیننے کی کوشش کی ۔ اس دوران اس نوجوان نے فائرنگ کر دی۔ جس سے خواجہ رفیق شدید زخمی ہوگئے۔ وہ زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہوگئے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
کالم
سیاسی رہنماوں کا خواجہ رفیق شہید کو خراج عقیدت
- by web desk
- دسمبر 31, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 162 Views
- 6 مہینے ago