کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر نے اپنی معطلی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی۔
سی سی پی او لاہور کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے 27 اکتوبر کو 3 روز میں عہدے کا چارج چھوڑنےکانوٹیفکیشن جاری کیا، وفاقی حکومت 2 وفاقی وزرا کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کرنے پر انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، دونوں وفاقی وزرا کے خلاف مقدمہ تھانہ گرین ٹاؤن میں درج کیا گیا۔
ان کا اپنی درخواست میں کہنا ہے کہ وفاقی حکومت 2 وفاقی وزراء کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کرنے پر انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، دونوں وفاقی وزراء کے خلاف مقدمہ تھانہ گرین ٹاؤن میں درج کیا گیا۔
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ میری معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے قبل اظہارِ وجوہ کا نوٹس بھی نہیں دیا گیا، جبکہ پنجاب حکومت نے عہدے کا چارج نہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
غلام محمود ڈوگر کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ وفاق کے عہدے سے معطلی اور ٹرانسفر کے نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیے جائیں، درخواست کے حتمی فیصلے تک تبادلے اور معطلی کے نوٹیفکیشنز پر عمل درآمد روکا جائے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمد ڈوگر کو عہدے سے معطل کیا گیا ہے۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے گریڈ 21 کے پولیس افسر غلام محمد ڈوگر کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غلام محمد ڈوگر پر گورنر ہاؤس پنجاب کو تحفظ دینے میں غفلت برتنے اور پولیس کو سیاست زدہ کرنے کا الزام ہے۔
پاکستان
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے اپنی معطلی چیلینج کر دی
- by Daily Pakistan
- نومبر 7, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 235 Views
- 1 سال ago