شام کے باغیوں نے دمشق پر قبضہ اور صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کا اعلان کردیا۔شامی باغیوں نے دمشق پر قبضے اور صدر بشار الاسد کا تختہ الٹنے کے بعد سرکاری ٹی وی پر پہلا خطاب کیا جس میں آزاد شام کی خود مختاری اور سالمیت کی یقین دہانی کرائی۔شامی باغیوں نے کہا کہ شام میں سیاہ دور کا خاتمہ کرنے کے بعد نیا عہد شروع ہونے جارہا ہے، شام کی تمام سرکاری، غیر سرکاری املاک اور تنصیبات کا تحفظ کیا جائے گا اور جیلوں سے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کردیا جائیگا۔برطانوی خبر ایجنسی نے دعوی کیا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد طیارے پر سوار ہو کر نامعلوم مقام پر چلے گئے ہیں، دمشق کے امیہ چوک پر عوام جمع ہوئے جن میں سے سیکڑوں افراد فوج کے چھوڑے ہوئے ٹینکوں پر بھی چڑھ گئے۔شام میں اسد خاندان کے سربراہ حافظ الاسد نے 1971 سے2000 تک حکومت کی اور پھر بشار الاسد نے والد حافظ الاسد کے انتقال کے بعد جولائی 2000 سے اقتدار سنبھالا۔ذرائع کے مطابق باغی فورسز کے پاس بشار الاسد کے مقام کے بارے میں کوئی ٹھوس انٹیلی جنس رپورٹ نہیں ہیں اور وہ انہیں تلاش کر رہے ہیں۔قطری میڈیا کے مطابق شام کی افواج دمشق کے داخلی راستوں سے پیچھے ہٹ گئی تھی اور باغیوں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں ہوا۔شام میں فوج کے وزارت دفاع کا ہیڈ کوارٹرز بھی خالی کرنے کی اطلاعات ہیں جبکہ باغیوں نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو عمارتوں کا بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔دوسری جانب قطر میں ہونے والے دوحہ فورم کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔اعلامیے کے مطابق قطر، سعودی عرب، اردن، مصر، عراق، ایران، ترکیے اور روس نے مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فوجی آپریشنز روکنے اور شہریوں کی حفاظت کے لیے سیاسی حل کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے صدر بشار الاسد کے دمشق چھوڑنے کی اطلاعات کی تردید کی تھی اور اس سے پہلے باغیوں نے حمص شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا۔حمص کی فوجی جیل سے ساڑھے 3 ہزار سے زائد قیدیوں کو چھوڑ دیا گیا تھا۔
خاص خبریں
شامی صدر فرار ،باغیوں کا دمشق پر قبضہ
- by Daily Pakistan
- دسمبر 8, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 46 Views
- 4 دن ago