علم کا حصول اسلام کے بنیادی احکامات کے مطابق ہے ، اسلام نے علم کے حصول پر بہت زیادہ زوردیا ہے اورمسلمانوںپر زوردیا ہے کہ وہ علم حاصل کریںخواہ انہیں چین ہی کیوں نہ جانا پڑے،بنی مکرم ﷺ کی پیدائش سے پہلے دنیاجاہلیت میںڈوبی ہوئی تھی،ہرطرف جہالت گھٹا ٹوپ اندھیرے تھے مگر آپ ﷺ کی بعثت کے بعد حکم ہوا کہ مسلمانوں کیلئے علم کا حاصل کرنا ضروری ہے چنانچہ اگر حدیث پاک اور قرآن پاک کی تعلیمات کا جائزہ لیا جائے تواس میںاللہ نے سب زیادہ زور علم کے حصول پر دیاہے ، موجودہ دورمیںجو قومیںعلوم وفنون کے حصول کے دوڑ میں پیچھے رہ جاتی ہیں وہ ترقی کی راہ میں بہت ہی پیچھے رہ جاتی ہیں ، اس لیئے موجودہ حکومت تعلیم کوعام کرنے پر زور دے رہی ہے ، مختلف علاقوںمیں نئی یونیورسٹیز اور مختلف فنی ادارے قائم کیے جارہے ہیں، اسی حوالے سے گزشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے طلبا پر زور دیا کہ وہ علم حاصل کرنے اور ملک کی خدمت کے لیے تمام جدید وسائل کو بروئے کار لائیں۔ آج کی دنیا مصنوعی ذہانت اور دیگر متعلقہ ایجادات کے ذریعے تازہ ترین انقلاب سے رہنمائی کر رہی ہے جو انسانی فکری اضافے اور انسانی وسائل کی ترقی میں معاون ثابت ہو رہی ہیں۔ ملک میں 28 ملین اسکول سے باہر بچوں پر اپنی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے زور دیا کہ آن لائن اور ورچوئل طرز تعلیم کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ پوری دنیا اور خاص طور پر غزہ کے موجودہ منظر نامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا پر مفادات کا غلبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا دولت کی مساوی تقسیم، غریبوں کے استحصال کے خاتمے اور وسیع پیمانے پر تباہی کا رونا رو رہی ہے۔ صدر نے طلبا کو جدید علمی آلات سے حاصل ہونے والے مواقع کو سمجھنے کی ترغیب دی صدر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پرانی دنیا میں ظلم اور قتل عام کے واقعات مہینوں گزر جانے کے بعد باقی انسانیت کو معلوم تھے لیکن اس جدید دور میں غزہ کی تصویر فورا اطلاع دی جا رہی تھی لیکن انسانوں کے دل سخت ہو چکے تھے۔ انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ اپنے آپ کو جدید طرز سے آراستہ کریں جس سے ملک کا مستقبل روشن ہوگا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ اگر جدید ذرائع تعلیم کو بروئے کار لایا جائے تو پاکستان ایک دہائی میں دنیا کی قیادت کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ صدر نے زندگی کے مختلف شعبوں میں تحقیق کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور زراعت میں ایسٹونیا اور ہالینڈ جیسے چھوٹے ممالک کی کامیابیوں کا حوالہ دیا۔ ہالینڈ سائز میں پاکستان سے 19 فیصد چھوٹا ہے لیکن زرعی شعبے میں ترقی کی وجہ سے دنیا میں خوراک کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ ہے۔یہ چھوٹے ممالک دنیا میں بڑے قدموں کے نشانات رکھتے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق اور بہتر فیصلہ سازی ترقی کے حصول کے لیے اہم ہے۔ صدر نے یاد دلایا کہ کوویڈ 19 وبائی امراض کے دوران پاکستان کو اس مہلک بیماری سے نمٹنے کے لیے دنیا کا 5واں موثر ملک قرار دیا گیا تھا اور یہ پوری قوم کے مشترکہ تعاون اور اتحاد کی وجہ سے ممکن ہوا۔ والدین کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے رائے دی کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم دلانے کے لیے مشقت اٹھا رہے ہیں اور طلبا پر زور دیا کہ وہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد ان کا بدلہ ادا کریں۔ پاکستان میں جو خاندانی ڈھانچہ ہمدردی اور عفو و درگزر سے ڈھالا گیا ہے اس کی جڑیں مذہب میں ہیں اور ثقافت اس کی خوبصورتی ہے۔ صدر نے طلبا کو جدید علمی آلات سے حاصل ہونے والے مواقع کو سمجھنے کی ترغیب دی صدر نے یونیورسٹی کے کام کاج اور جدید تعلیم کے میدان میں اس کے تعاون کو بھی سراہا۔ وائس چانسلر ڈاکٹر انیس احمد نے اپنے خیرمقدمی کلمات میں کہا کہ یونیورسٹی کی ایک طالبہ ڈاکٹر نمرہ خان کو ہاورڈ یونیورسٹی، امریکا نے کینسر پر تحقیق کے حوالے سے ایوارڈ دیا، اس کے علاوہ اس کے نو سائنسدانوں میں سرفہرست افراد شامل تھے۔ عالمی فہرست میں انہوں نے کہا کہ رفاہ کو ایشیا کی جامعات کی حالیہ درجہ بندی میں 196 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ای سی کے مرتب کردہ سکور کارڈ کے مطابق یونیورسٹی کے کوالٹی اینہانسمنٹ سیل نے ملک کی نجی شعبے کی "ڈبلیو” کیٹیگری کی جامعات میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس موقع پر صدر مملکت نے پی ایچ ڈی طلبا کو ڈگریاں بھی دیں۔
پاک مالدیپ بہترین تعلقات
مالدیپ جزیروں میں گھرا ہوا ایک چھوٹا سا اسلامی ملک ہے جوبحر ہند میں واقع ہے ،اس ملک نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پاکستان کے تمام اصولی موقف کی ہر دور میں کھلے عام حمایت کی ہے اور پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کوبرادرانہ طور پر استوار کرنے اور ان میں مزید قربت پید ا کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں ،پاکستان نے مالدیپ کوقومی اسمبلی کی بلڈنگ بناکرتحفہ میں پیش کی اس کے علاوہ وہاں طبی سہولتوں اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اپنا کردار بہتر طور پر ادا کررہا ہے ،پاکستان نگران وزیر اطلاعات ان دنوں مالدیپ کے سرکاری دورہ پر ہے، انہوں نے مالدیپ کے نومنتخب صدر محمد معیزو سے ملاقات کی ہے ۔ملاقات میں پاکستان اور مالدیپ کے درمیان تعلقات، معاشی تعاون، پاکستان میں مالدیپ کے سفیر کی تعیناتی سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے محمد معیزو کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور ان کےلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ملاقات میں علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار ا ور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا ۔نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے صدر معیزو کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جس پر انہوں نے آمادگی کا اظہار کیا۔اس موقع پر مالدیپ کے صدر نے مرتضیٰ سولنگی کا حکومت پاکستان کی نمائندگی کرنے پر شکریہ ادا کیا۔محمد معیزو نے کہا جلد پاکستان میں اپنا سفیر تعینات کریں گے ۔ پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے۔وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کا کہناتھا پاکستان مالدیپ کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔دونوں ملک عقیدت کے اٹوٹ برادرانہ رشتے سے منسلک ہیں ۔پاکستان اور مالدیپ کے درمیان دوطرفہ سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔سارک کا رکن ملک ہونے کی حیثیت سے پاکستان، مالدیپ کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لئے پرعزم ہے ۔ ملاقات میں مالدیپ کے وزیر خارجہ، مالدیپ کے اعلیٰ حکام اور پاکستان ہائی کمیشن کے ہائی کمشنر محمد فیاض گیلانی اور اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
ناروے کی پارلیمنٹ میں فلسطین کے حق میں قراردادمنظور
غزہ میں حماس اسرائیل کے مابین ہونے والی جنگ میں اقوام عالم اسرائیل کی زیادتیوں اور چیرہ دستیوںکوآہستہ آہستہ بے نقاب کررہا ہے ،اسی حوالے سے ناورے کی پارلیمنٹ نے فلسطین کو علیحدہ ریاست تسلیم کرنے کی قرار داد کثرت رائے سے منظور کی۔ پارلیمنٹ سے منظور ہونے والا بل حکومتی اتحاد نے چھوٹی جماعتوں کے پر زور مطالبے پر پیش کیا جس میں فلسطین کو فوری طور پر ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ سے منظور ہونے والی قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اسمبلی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے لیے تیار رہے۔ خیال رہے کہ آئس لینڈ، سویڈن، پولینڈ، چیک ریپبلک اور رومانیا فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کر چکے ہیں جبکہ اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سن شیز جو حال ہی میں برسر اقتدار آئے ہیں انہوں نے پارلیمنٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے حوالے سے کام کریں گے۔ اس کے علاوہ ایک اور یورپی ملک بیلجیئم نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری بمباری کے خلاف فرانس اور جرمنی سمیت مختلف یورپی ممالک میں عوام کی بڑی تعداد نے فلسطین کے حق اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلیاں نکالیں اور احتجاج کیا۔ اسرائیلی بربریت میں اب تک 12 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اداریہ
کالم
صدر مملکت کا اہم خطاب
- by web desk
- نومبر 20, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 535 Views
- 2 سال ago