کالم

عوام نہیں حکمران قربانی دیں

riaz chu

امیر جماعت پاکستان سراج الحق نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس موجود فہرست میں 18 لوگوں کے اکاو¿نٹ میں 4 ہزار ارب روپے بینکوں میں پڑے ہیں،ان لوگوں میں سیاست دان اور مسلح افواج کے افسران شامل ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ججز، جرنیل، بیورو کریٹس اور سیاستدان قربانی دیں، ہمارے ملکی ادارے ان لوگوں سے پیسے نکلوانے کے لیے بے بس ہیں۔ حیرت ہے کہ ان لوگوں نے کون سی ایسی محنت کی کہ اربوں کما لیے جب کہ کروڑوں عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں مہنگائی میں 34.3 فیصد اضافہ ہواجس سے عوام کاجینا مشکل ہوچکاہے۔ 160 روپے فی کلو آٹا ہو تو ایک سربراہ کیسے دس بارہ بندوں کی کفالت کرسکتا ہے۔ ابھی مزید 650 بلین کا قوم کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جائے گا۔ لگتا ہے آئندہ آنے والے دنوں میں حکومت سانس لینے پر بھی ٹیکس لگا دے گی۔ پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف پی ٹی آئی حکومت مخالف ریلیاں نکالتی تھی لیکن پی ٹی آئی کی طرح پی ڈی ایم کی حکومت بھی سو فیصد ناکام ہوگئی۔ صرف چہرے بدلے ہیں لیکن اشرافیہ ایک ہی ہے۔
حکومت چاہے جس بھی جماعت کی ہو، اس ملک کی حکمران جب تک کرپٹ اشرافیہ رہے گی، عوام کو سکون نہیں مل سکتا۔ ان لوگوں نے آئی ایم ایف کہنے پر غریبوں پر مزید 170ارب ٹیکسز لاد دیے۔ یہ خود اپنی مراعات کم کرنے کو تیار نہیں نہ یہ کابینہ کو مختصر بنانا چاہتے ہیں۔سندھ ، بلوچستان میں نجی جیلیں قائم ہیں۔ اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہوتی ہیں۔ صرف کچے کے علاقے میں 46مظلوم پاکستانی ظالم جاگیرداروں اور وڈیروں کی قید میں ہیں اور ان میں سے بیشتر کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقوں سے ہے جو کراچی میں محنت مزدوری کے لیے گئے بعد میں وہاں سے اغوا کر لیے گئے۔
وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ 14پارٹیوں کی حکومت جب سے قائم ہوئی ہے ملک مسلسل انحطاط کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اس وقت مہنگائی کی شرح 35فیصد ہے، چند ہفتوں میں رمضان کے مقدس مہینے کا آغاز ہونے جا رہاہے۔ خدشہ ہے مہنگائی مزید بڑھے گی۔ اس دوران اشیائے ضروریہ کی قلت بھی ہو سکتی ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے عوامی مسائل سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے۔ اس وقت آٹا کی فی کلو قیمت 160روپے ہے، گھی، چاول، دالیں، چکن اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔
ملک کی زمین سونا اگلتی ہے۔ ہمارے پاس معدنیات کی وسیع دولت ہے۔ محنتی قوم ہے، پڑھے لکھے نوجوان ہیں، ہمیں کسی سے مانگنے کی ضرورت نہیں۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ پاکستانی قوم مانگنے والی نہیں دینے والی بنے، ہم دنیا کی امامت کر سکتے ہیں اور اس کے لیے ایمان دار اور اہل افراد کا اقتدار میں آنا ضروری ہے۔ قوم ووٹ کی طاقت سے آزمائی ہوئی جماعتوں کو گھر کا راستہ دکھائے اور جماعت اسلامی کے امیدواروں کو الیکشن میں ووٹ دے تاکہ ایک اسلامی پاکستان کی بنیاد رکھی جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ موجودہ قومی اسمبلی بے توقیر ہو چکی ہے۔ مرکز و صوبوں میں نگران حکومت قائم ہو جانی چاہئے۔ ملک میں فی الفور عام انتخاب ہونے چاہئیں۔ اداروں پر اعتماد ختم ہونا ہماری بربادی کی وجہ ہے۔ آج پیپلزپارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا ووٹر مایوس ہے۔ صرف ایک طبقہ خوشحال ہے وہ حکمران ہیں۔ مسائل سے نکلنے کا واحد حل اسلامی ریاست ہے۔ ہم عوام کی خاطر نکلے ہیں۔
انبیائے کرام اور اللہ کے برگزیدہ بندوں نے ہر دور میں فتنہ کا مقابلہ کیا۔ علما کرام معاشرے کی روشنی ہیں۔ مدارس کے طلبہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ علم کی بنیاد اخلاص، تقوی اور محبت ہے۔ علما اکرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد میں تیزی لائیں۔ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا اور اسلام ہی اس کی ترقی و خوشحالی کی ضمانت ہے۔ موجودہ حالات میں علما کرام کا فرض ہے کہ فرسودہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ہمارے ہم قدم بنیں۔ ملک پر مسلط حکمران استعمار اور سامراج کے ایجنٹ ہیں۔ ایسٹ انڈیا کمپنی اور امریکا کے نسل در نسل غلاموں نے ایٹمی پاکستان کو پوری دنیا میں مذاق بنا دیا۔ غیور پاکستانیوں کو بھکاری بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
ملک کے 23 کروڑ عوام بے حد پریشان ہیں۔ پاکستان زرعی ملک ہے مگرآٹا نہیں، دالیں، چینی، سبزیاں مہنگی ہوگئی ہیں اس بدحالی کی بنیادی وجہ حکمران ہیں۔ سابقہ اور موجودہ حکومت نے عوام کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا۔سیاستدان ٹھیک ہو جائیں تو سب ادارے ٹھیک ہو جائیں گے۔ جب سیاستدان ڈی ٹریک ہو جائیں تو ادارے بھی ڈی ٹریک ہو جاتے ہیں۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں اور پاکستان تحریک انصاف سب نے ہی اس ملک کو نقصان پہنچایا ان حکمرانوں کی وجہ سے آج نہ تو عدالت میں انصاف ہے اور نہ ہی کہیں اور۔ پاکستان کے 22 کروڑ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں عوام اب مزید مہنگائی برداشت نہیں کرسکتے جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس پر کوئی کرپشن کا کیس نہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے