پاکستان خاص خبریں

قومی اسمبلی ، خواجہ آصف کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ

قومی اسمبلی ، خواجہ آصف کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے کی وجہ سے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اپنی تقریر روک دی۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف کے خطاب کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے احتجاج کیا اور فاٹا آپریشن بند کرو کے نعرے لگائے۔اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیرا کیا جس میں جے یو آئی کے ارکان بھی شریک تھے۔خواجہ آصف نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقلیتوں کے خلاف بڑھتے واقعات قوم کے لیے شرم ساری کا باعث ہیں، اقلیتوں کے معاملے پر ایوان میں اتفاقِ رائے ہونا چاہیے، میں بلیک میل نہیں ہوں گا، ہاس کو بلیک میل نہ کریں۔جس پر اسپیکر نے جواب دیا کہ یہ چیئر بلیک میل نہیں ہو گی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میں بولوں گا، کوئی نہیں روک سکتا، یہ ہمیں گالیاں دے رہے ہیں، ابھی کل والی گالی کا مسئلہ حل نہیں ہوا، نئی گالیاں دے رہے ہیں۔ڈپٹی اسپیکر نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف آپ بات کریں۔خواجہ آصف نے کہا کہ آپ پہلے ہاس کو ان آرڈر کریں، اپوزیشن ایوان میں گالیاں دے رہی ہے، میں سیاسی نہیں بلکہ اہم مسئلے پر بات کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اقلیتیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں، یہ ایک بہت حساس مسئلہ ہے، یہ ہمیں بات نہیں کرنے دے رہے، یہاں کہا گیا کہ یہ آپ کے باپ کا ایوان نہیں ہے، ہم ایک قرار داد پیش کرنا چاہتے ہے کہ اس ملک میں اقلیت محفوظ نہیں ہے۔وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ ایپکس کمیٹی آج سے پانچ چھ سال پہلے وجود میں آئی، اس ہاس میں اپیکس کمیٹی کے فیصلے پر بحث کریں گے، یہ لوگ تشدد کی سیاست کرنا چاہتے ہیں، کل کی میٹنگ میں وزیرِ اعلی کے پی موجود تھے، ان کے سامنے دہشت گردی کے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہوا تھا، آج یہ احتجاج کر کے دہشت گردوں کا ساتھ دے رہے ہیں، یہ گالیاں دیتے ہیں اس ہاس کی تذلیل کرتے ہیں، اپوزیشن والوں سے کہوں گا کہ کچھ شرم ہوتی ہے، کچھ حیا ہوتی ہے۔اپوزیشن نے خوب شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کی جس پر وزیرِ دفاع خواجہ آصف کو اپنی تقریر درمیان میں ہی روکنا پڑی۔ڈپٹی اسپیکر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں 1 گھنٹے کا وقفہ کر دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے