پاکستان

قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھانے، سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع کے بل منظور کر لیے

اسلام آباد – قومی اسمبلی نے پیر کو سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد میں اضافے اور سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع کے بل اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان پیش کیے جانے کے فوراً بعد منظور کر لیے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وقفہ سوالات ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ اپوزیشن نے اسمبلی میں ’’نہیں، نہیں‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے تحریک کی شدید مخالفت کی۔ اجلاس کے دوران وزیر قانون نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس متعارف کرایا اور سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد بڑھانے کا بل پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ ججوں کی تعداد 34 تک کی جا رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ آئینی عدالت اور زیر التوا مقدمات کے بیک لاگ کو کم کرنے کے لیے ایڈیشنل ججز کی ضرورت ہے۔

اس دوران ایوان نے ججوں کی تعداد بڑھانے کے لیے ’اسلام آباد ہائی کورٹ ایکٹ‘ میں ترامیم بھی کیں۔ یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس میں آج اہم قانون سازی متوقع نئی قانون سازی کے بعد IHC کے ججوں کی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کر دی جائے گی۔ بعد ازاں قومی اسمبلی نے تمام سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع کے بل بھی منظور کر لیے۔ پاکستان آرمی ایکٹ 1952، ایئر فورس ایکٹ اور پاکستان نیوی ایکٹ میں ترامیم کی گئیں۔ سروسز چیفس کی مدت ملازمت سے متعلق تمام بل وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیے تھے۔ بعد ازاں اجلاس کل (منگل) تک ملتوی کردیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے