کالم

لاہور میں بارش کی تباہ کاریاں

riaz chu

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے گنگا رام ہسپتال کی ایمرجنسی کے دورے میں مزنگ ہسپتال سے ملحقہ عمارت کی دیوار گرنے کے باعث ویٹنگ ایریا کی چھت گرنے سے زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی اور ایم ایس گنگا رام ہسپتال کو ہدایت کی کہ زخمیوں کی مکمل دیکھ بھال کی جائے اور علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ مزنگ ہسپتال سے ملحقہ شادی ہال کی دیوار گری جس سے زخمی ہونے والے 14 افراد کو گنگا رام ہسپتال لایا گیا جن میں سے 4 کی حالت تشویشناک ہے۔ شادی ہال کے مالکان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ حالیہ بارشوں کے بعد لاہور شہر بھر میں نکاسی آب کی صورتحال کنٹرول میں ہے۔ صوبائی وزراءبھی فیلڈ میں آکر چیک کر رہے ہیں۔ وزراءکو بارش اور ممکنہ سیلاب کی صورتحال کی مانیٹرنگ کے لئے ڈویژن الاٹ کر دیئے ہیں۔ 8 صوبائی سیکرٹریز متعلقہ زونز میں واسا کی کارکردگی اور نکاسی آب کی صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔صوبائی سیکرٹریز بارش کی صورتحال مانیٹر کرنے کیلئے رات گئے تک متعلقہ علاقوں میں رہے اور صبح سے بھی وہیں موجود ہیں۔ تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی ممکنہ سیلاب کے پیش نظر پیشگی انتظامات کیلئے ہدایات جاری کر دی ہیں۔وزیر اعلیٰ نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات دیں بارش کے باعث مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی امداد کی جائے ۔ مفت علاج کیا جائے ۔ ہسپتال میں ڈاکٹرز کی بہترین ٹیم زخمیوں کا علاج کر رہی ہے ۔ایم ایس ڈاکٹر عامر سلیم اور ڈی ایم ایس ڈاکٹر کامران اشرف قیصرانی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر جاوید اکرم علاج معالجے کی خود نگرانی کر رہے ہیں ۔ ضرورت پڑی تو زخمیوں کا علاج کسی اور ہسپتال سے بھی کروایا جائے گا۔
نگران وزیر اعلیٰ نے لاہور سمیت دیگر شہروں میں شدید بارشوں کے باعث فوری نکاسی آب کے لئے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ افسران فیلڈ میں نکلیں اورنکاسی آب کے کام کی خود نگرانی کریں۔ نشیبی علاقوں اور شاہراوں سے ترجیحی بنیادوں پر نکاسی آب کو یقینی بنایا جائے اور ضروری مشینری کے ذریعے نکاسی آب کا کام متعین وقت میں مکمل کیاجائے۔ صوبائی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور واسا کو الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نکاسی آب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
سابق حکومت اور سیاسی جماعت کی جانب سے لاہور میں بارش کے پانی کے حوالے سے الزامات پر جواب دیتے ہوئے پنجاب حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعت صرف پوائنٹ سکورنگ کے لیے نگران حکومت پر بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نگران حکومت کے بر وقت اقدامات کی بدولت بارشوں سے نقصان نہ ہونے کے برابر ہے۔ نگران حکومت نے بارشوں کی پیش بندی کرتے ہوئے فروری سے جون تک تین مرتبہ نہروں اور نالوں کی صفائی کروائی۔ 291 ملی میٹر بارش لاہور کی تاریخ کا نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل جولائی کے مہینے میں اتنی بارش ایک دہائی پہلے ہوئی تھی۔چند گھنٹوں میں لاہور کی تمام بڑی شاہراہوں اور انڈرپاسز سے بارش کا پانی نکال دیا گیا۔ نگران وزیراعلی سید محسن نقوی خود نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لےتے رہے۔ صوبائی وزرا ءبھی مختلف علاقوں میں بارش کا پانی نکالنے کی سرگرمیوں میں شریک رہے۔
وزیراعلیٰ نے شہر کے مختلف علاقوں سے نکاسی آب کے کام کو جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے عوام سے کہا کہ میں صبح سے فیلڈ میں ہوں۔ آپ کی مشکل میری مشکل ہے۔واسا کو ہدایت کی ہے کہ مزید وسائل لگا کر نکاسی آب کے کام کو جلد مکمل کیا جائے۔ ان کی ہدایت کے مطابق واسا فی الفورچارج سنبھال کر نکاسی آب کے کام کو فوراً مکمل کر رہی ہے۔ سی بی ڈی مین بلیووارڈ انڈر پاس میں نکاسی آب کیلئے مزید پمپس نصب کیے گئے ہیں۔محسن نقوی نے قذافی سٹیڈیم، گلبرگ، لبرٹی، کلمہ چوک انڈر پاس، گارڈن ٹاﺅن، فیروز پور روڈ، قرطبہ چوک، ہربنس پورہ انڈرپاس،لکشمی چوک، ریلوے اسٹیشن، سرکلر روڈ، اردو بازار، اسلام پورہ،ملتان روڈ،سمن آباد ،گلشن راوی ،بند روڈ ،یتیم خانہ چوک، علامہ اقبال ٹاو¿ن میں بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا۔
انتہائی بوسیدہ حالت میں گھروں کو خالی کرا رہے ہیں تا کہ مزید ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔عیدالاضحی پر صفائی کے بہترین انتظامات کا کریڈٹ صوبائی وزرا عامر میر، اظفر علی ناصر، کمشنر لاہور ڈویژن محمد علی رندھاوا اور ڈپٹی کمشنر رافیعہ حیدر کو جاتا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے