کالم

لمزیونیورسٹی ،اخلاقی دیوالیہ پن

یہ امر کسی سے پوشیدہ نہےں کہ چند روز قبل نگران وزیر اعظم انورالحق کاکڑ نے لمز یونی ور سٹی لاہور کا دورہ کیا تھا۔ مبصرین کے مطابق یہ امر قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی اور اس کے حواریوں نے حسب روایت اپنی ہلکی سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم کو حرف تنقید بنایا۔اس تمام صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے سنجیدہ حلقوں نے رائے ظاہر کی ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ رویہ کوئی نیا نہےں ہے بلکہ گزشتہ کچھ سالوں سے تحریک انصاف اور اس کے سربراہ عمران خان نے ایک ایسی نسل پروان چڑھا دی ہے جسے ماسوائے گالی گلوچ اور بدزبانی کے علاوہ کچھ آتا ہی نہےں اور یہ ٹولہ اپنی تمام تر مہارت پاکستان اور قومی سلامتی کے اداروں کو کمزور کرنے میں لگا رہا ہے۔کسے علم نہےں کہ یہ تو وہ لوگ ہےں جنہوں نے گزشتہ برس روزہ رسولﷺ کی حرمت کو بالا ئے طاق رکھتے ہوئے اپنے سیاسی عزائم پوری طرح واضح کر دےے تھے جس کی پاداش میں سعودی حکام نے انہےں باقاعدہ سزائیں دیں اور جرمانے عائد کےے تھے۔ایسے میں کسے علم نہےں کہ گزشتہ برس اپریل میں اپنی حکومت کے آئینی طور پر خاتمے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان نے مسلسل ایک ایسی فضا ءبنائی جس کے ذریعے یہ تاثر دیا گیا کہ ان کے خلاف امریکہ کی ایماءپر سازش رچی گئی تھی جس کے نتیجے میں انہےں اقتدار سے الگ ہونا پڑامگر اب موصوف امریکہ سے مسلسل درخواست کر رہے ہےں کہ ان کو حکومت دلائی جائے۔اس حوالے سے بہت سی امریکی لابنگ فرموں کے ذریعے ایک مخصوص پرو پیگنڈہ کیا جا رہا ہے خصوصا 9مئی کے سانحے کے تناظر میں ز ہر اگلا جا رہا ہے اور ایک خاص بیانیہ بنانے کی ناکام سعی کی جا رہی ہے ۔اس صورتحال کے تناظر میں مبصرین نے بجا طور پر کہا ہے کہ سانحہ 9 مئی کو نہ بھلایا جائے گا اور نہ ہی ملوث افراد اور منصوبہ سازوں کو معاف کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی چند ماہ قبل کہا کہ 9 مئی کے واقعات نے ثابت کیا کہ جو کام دشمن نہ کرسکا ان چند شرپسندوں نے کر دکھایا۔9 مئی کا سانحہ پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش تھی اور اس سازش کےلئے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلایا گیا۔ اب تک کی تحقیقات میں بہت سے شواہد مل چکے اور مل رہے ہیں ،افواج پاکستان آئے روز عظیم شہدا کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردوں کی سرکوبی کی جارہی ہے۔یہ امر خصوصی توجہ کا حامل ہے کہ 9مئی کو شہدا پاکستان کے خاندانوں کی دل آزاری کی گئی اس حوالے سے شہدا کے خاندان آج کڑے سوال کر رہے ہیں کہ کیا ان کے پیاروں نے قوم کے لیے جانیں اس لیے دی تھیں۔ شہدا کے ورثا سوال کر رہے ہیں کہ ملوث افراد کب قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے ۔واضح رہے کہ اسی پس منظر میں پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستانی عوام اور پاک افواج کےخلاف جس منظم ڈھنگ سے زہر اگلا گیا اسے محض غلطی یا اتفاق قرار نہےں دیا جا سکتا کیوں کہ اس امر سے ہر باشعور بخوبی آگاہ ہے ۔
عمران خان نے اپنے 55سے زائد جلسوں میں لگاتار لوگوں میں یہ زہر پھیلایا کہ وقت آگیا ہے کہ وہ پاک افواج کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ۔اسی تناظر میں نہ صرف حقیقی آزادی کا نعرہ گھڑ ا گیا بلکہ لوگوں سے ہٹلر کے انداز میں باقاعدہ حلف لیا جا تا تھا کہ وہ خوف کی زنجیریں توڑ دیں اور ملک کو حقیقی آزادی دلوائیں اور جو ان کو ڈرانے کی کوشش کریں وہ جواب میں اس کو ڈرائیں ۔واضح رہے کہ موصو ف روزانہ قوم سے سوشل میڈیا کے ذریعے ”خطاب “ فرماتے رہے اور اہل وطن کو پوری طرح اکساتے رہے کہ کہ وہ اپنے اداروں کےخلاف میدان عمل میں نکلیں اور ملک کو غلامی سے نجات دلائیں۔اس حوالے سے بھارتی میڈیا بھی عمران خان کی بھرپور معاونت کر تارہا ہے ۔اس حوالے سے عسکری ماہرین کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کا مقصد فوج کو اشتعال دلاکر فوری رد عمل پر مجبور کرنا تھا، منصوبہ سازچاہتے تھے کہ فوج شدید ردعمل دے اورملک میں انتشارپھیلے تاہم فوج نے 9 مئی کو انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا اورمیچور ریسپانس دیا اور فوری رد عمل نہ دےکرفوج نے گھنا¶نی سازش کو پوری طرح ناکام بنایا۔ سنجیدہ حلقوں نے اس تمام صورتحال کا جائزہ لیتے کہا ہے کہ اس عمل میںکوئی شبہ نہےں کہ پاکستان اور پاک افواج کےخلاف یہ بہت بڑی سازش تھی اور کوشش کی گئی تھی کہ عوام اور مسلح افواج کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کر دیا جائے مگر اس امر کو اطمینان بخش ہی قرار دیا جانا چاہےے کہ یہ گھناونا منصوبہ پوری طرح ناکامی سے دوچار ہوا ۔البتہ اس امر کو یقینی بنایا جانا چاہےے کہ اس معاملے کے تمام کرداروں کو سامنے لا کر کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔اس حوالے سے یہ امر خاصا اطمینان بخش ہے کہ نگران وزیر اعظم ہر ملکی اور عالمی پلیٹ فارم پر نہایت مدلل انداز میں پاکستان کا موقف پیش کر رہے ہےں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے