مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج کی جارحیت جاری دو ممتازعلما سمیت 5 افراد کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لے لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سیکریٹری اطلاعات کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر وپاکستان امتیاز وانی نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ حکام پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت علما کو جموں کی جیل میں منتقل کررہے ہیں۔ اور ان پر غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ظالمانہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو سال تک بغیر کسی الزام یا مقدمے کے حراست میں کسی بھی فرد کو رکھا جا سکتا ہے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو بولنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
مزید ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں اور کارکنوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے اور ان پر کالے قانون ”پی ایس اے“ کے تحت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں اور اب علما کو خاموش کرایا جا رہا ہے۔
حراست میں لیے گئے افراد میں مولانا مشتاق احمد ویری اور عبدالرشید داؤدی شامل ہیں جبکہ دیگر 3 افراد کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔