نگران حکومت نے بھی نو مئی کو پیش آنے والے سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ملکی تاریخ کا ایک شرمناک دن قرا ر دیتے ہوئے اس عزم کااظہارکیاہے کہ اس یوم سیاہ کے موقع پر جو عناصر اپنے وطن کے دفاعی ادارو ںکی تخریب میں ملوث رہے ہیں اور انہوں نے پاکستان کے آئین اور قانون کوپامال کرنے کی کوشش کی ہے انہیں کسی طورپربھی معاف نہیں کیاجائے گا اورنہ ہی ان کے ساتھ کسی قسم کی رعایت برتی جائے گی ۔یہ نہ صرف ایک بہت بڑی بات ہے بلکہ ریاست کی جانب سے آنے والا ایک بیانیہ ہے جس میں یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ملکی قوانین اور آئین سب سے مقدم ہے مگرایسا رویہ کاش زندگی کے تمام شعبوں میں اختیار کیاجاتا تو شاید آج پاکستان میں جرائم کی شرح صفر ہوتی مگر عملاً دیکھنے میں یہ آیاہے کہ نیچے سے اوپرتک لیکر لاقانونیت اورجرائم وقانون شکنی ایک معاشرتی اقدام کاروپ دھاچکی ہے اور ایک عام آدمی کے ذہن میں یہ بات بیٹھ چکی ہے کہ صرف غریب اورکمزورطبقات پر قانون کی عملداری کی جاتی ہے جبکہ اعلیٰ اوربالادست طبقات کو کہیں کہیں رعایت دیدی جاتی ہے ۔سابقہ دور حکومت میں جب سابق وزیراعظم نوازشریف اور ا ن کی صاحبزادی وان کے اہلخانہ جیلوں میں پاپندسلاسل تھے اوراپنے ناکردہ گناہوں کی سزائیں بھگت رہے تھے تو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان ببانگ دہل یہ کہاکرتے تھے کہ وہ نوازشریف ،ان کے خاندان کے جیلوں میں ایئرکنڈیشنڈاتروائیں گے ۔اس وقت پی ٹی آئی کے وزراءاکثرطنزیہ طورپریہ کہاکرتے کہ جب پیپلزپارٹی اورنون لیگ کے رہنماجیلوں میں بندکئے جاتے ہیں توان کی ساری بیماریاں ظاہر ہوجاتی ہیں اور وہ بیماریوں کو بہانے کے طورپراستعمال کرتے ہیں اور ان کی آڑ میں سہولتیں لینے کی کوشش کرتے ہیں ۔اب جب پی ٹی آئی کے چیئرمین ایک مقدمے میں سزاپاکرجیل گئے ہیں تو وہ خودوہی سہولتیں مانگنے کے لئے حکومت سے اورعدالتوں سے درخواست کرتے پھرتے ہیں کہ جن کے حوالے سے وہ اپنے مخالفین کو طنز کانشانہ بنایاکرتے ۔سانحہ نومئی صرف دفاعی اداروں پرحملے کادن نہیں بلکہ یہ ریاست پرحملہ تھا کہ جس روز پی ٹی آئی کے کارکنان نے اپنے قائد کے اشارے پر پاکستان کی مسلح افواج کو توڑنے کی کوشش کی اور ان کی حیثیت کو چیلنج کرنے کی کوشش کرکے عوامی قوت کامظاہرہ کرنے کی کوشش اورریڈلائن عبورکرگئے ۔حالانکہ افواج پاکستان اور عوام ایک ہی سکے کے دورخ ہیں دونوں ایک دوسرے کی مدد،تائید کے باعث اپنے ازلی دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرکھڑے رہتے ہیں اور بائیس کروڑ عوام کو سکھ اورسکون کی نیند سونے کی سہولت مہیاکرتے ہیں ۔نومئی کو پی ٹی آئی کے کارکنا ن شاید یہ بات بھول گئے تھے کہ یہ وہ فوج ہے جس نے سوویت یونین جیسی بڑی فوج کو ناکوں چنے چبواکرافغانستان سے دم دباکربھاگنے پرمجبورکیاتھا اور یہ وہی فوج ہے جس کی تائید ،حمایت اورغیرجانبداری کے باعث وہ لوگ اقتدار میں آئے مگر نومئی کو یہ سارے واقعات فراموش کرکے انہوں نے افواج پاکستان کے مراکز پر حملے کئے ۔شہداءکی یادگاروں کونقصان پہنچایا ا ن کی بیحرمتی کی اور وہ کام کردکھایا جو ہماراازلی دشمن گزشتہ چھہترسالوں سے نہیں کرپایا۔اس لئے ایسے قانون شکن افراد کے ساتھ سخت ترین کارروائی کرکے اسے ایک مثال بناناازحدضروری ہے۔گزشتہ روزوزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا پہلااجلاس ہوا،اجلاس میں نگراں وزراءمشیروں اور دیگر حکام نے شرکت کی،اجلاس میں نگراںوزیراعظم کو بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے خصوصی سرمایہ کاری کونسل نے بریفنگ دی، اجلاس میں نگراں وزیراعظم کو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پیداکرنے کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا،نگراں وزیراعظم کو سرمایہ بڑھانے اور سرمایہ کاری کی سہولت کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا،بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس حکمت عملی کے تحت سرمایہ کاروں کو منصوبوں کیلئے ون ونڈوسہولت فراہم کی جائے گی،وزیراعظم نے جہانزیب خان اور جمیل احمد قریشی کی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کوششوں کو سراہا۔ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے9 مئی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی کو ریاستی نظام پرحملہ کیا گیا اور نظام سبوتاژکرنےکی کوشش کی گئی۔ اس دن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا اور بغیر کسی رعایت کارروائی ہوگی ۔ ہم یہاں مخصوص مدت کیلئے ہیں، کوشش کریں گے ملک کی ترقی کیلئے بنیاد رکھیں، انتشار ہوتوکسی قسم کا حکومتی نظام نہیں چل سکتا۔ یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی صورت میں رول آف آرڈ پرسمجھوتا نہ کیا جائے۔ رول آف آرڈر سے ہی قانون کی حکمرانی ہوگی۔ پاکستان مختلف مذاہب اور زبانیں بولنے والے شہریوں کا ملک ہے، ملک میں اقلیتوں کا تحفظ کیا جائیگا، ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں۔ کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں،کسی کی یکطرفہ حمایت نہیں کی جائیگی، مسئلہ کشمیر کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، قائد اعظم اور علامہ اقبال کے وژن کے مطابق پاکستان کی ترقی کیلئے کردار ادا کرینگے۔ وزرا سے امید ہے اپنی اپنی وزارتوں میں بہترین کام کرینگے، ہم کام کر کے دکھائیں گے، ہم اقلیتوں کی حفاظت کریں گے۔نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے خصوصی سرمایہ کاری کونسل کلیدی کردار اداکرے گی ، سیاحت اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں بھی بیرونی سرمایہ کاری کی بے شمار استعداد ہے،کونسل کی چھتری سے ان شعبوں کی ترقی پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی،بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے عالمی معیار کا انفراسٹرکچر اہمیت رکھتا ہے،نگراں حکومت سرمایہ کاری کونسل کے فورم کا بھرپور استعمال یقینی بنائے گی ، مختصر دور حکومت میں تمام توانائیاں معیشت کے استحکام اور ترقی میں صرف کرینگے۔ پاکستان ایک زرعی اور قدرتی وسائل سے مالامال ملک ہے، ملکی اور غیر ملکی سطح پر کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے، معاشی مسائل کے حل، ملکی اور غیر ملکی سطح پر کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے بہترین اقدامات کرینگے۔ ایک تجربہ کار اور بہترین ٹیم ہے، وفاقی کابینہ کو ملک کو درپیش مسائل کا ادراک ہے، یقین ہے اللہ تعالی ہمیں سرخرو کریں گے۔مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے، ملکی اور غیر ملکی سطح پر کئے گئے وعدوں کو پورا کیا جائیگا، معاشی مسائل کے حل کیلئے بہترین اقدامات کرینگے۔ ملک بھر خصوصا بلوچستان کے پاس بہترین معدنی ذخائر ہیں، ملک میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائیگا، قانون کی حکمرانی پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔
اسلا م آبادہائی کورٹ کالائق تحسین فیصلہ
وفاقی دارالحکومت کے اطراف میں لینڈمافیاعوام کو اسلام آبادکاجھانسہ دیکرلوٹنے میں مصروف ہے ،بعض ہاﺅسنگ سوسائٹیاں کے پی کے کے بارڈرپرواقع ہیں مگر وہ اپنے اشتہارات میں شہریوں کو یہ جھانسہ دینے میں مصروف ہیں کہ مجوزہ ہاﺅسنگ سوسائٹیز اسلام آباد کی حدود کے اندر واقع ہے ایسی سوسائٹیز کانشانہ زیادہ تر وہ افراد بن رہے ہیں جو بیرون ملک مقیم ہیں اور اپنی زندگی کی کمائی کو محفوظ بنانے کے لئے اوراپنے گھرکاخواب پوراکرنے کے لئے وہ اسلا م آباد میں رہائش پذیر ہونے کے خواہشمندہیں ۔ایسے تمام افراد کے جھوٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے اور ان کاراستہ روکنے کے لئے اسلام آبادہائی کورٹ نے جو تازہ ترین حکم دیاہے وہ عدالتی تاریخ کا ایک بہترین فیصلہ ہے جس کی بدولت غریب عوام اپنے برسوں کی کمائی لٹنے سے محفوظ رہ سکیں گے ۔ گزشتہ روزاسلام آبادہائیکورٹ نے دارالحکومت کی حدود سے باہر واقع ہاﺅسنگ سوسائٹیز کو اسلام آباد کا نام استعمال نہ کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے ہاﺅسنگ سوسائٹیز کو اپنے ناموں میں سے اسلام آبادہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد نام کی تبدیلی سے یہ تاثر ختم ہو گا کہ سوسائٹیز اسلام آباد کی حدود میں واقع ہیں ،عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سوسائٹیز کے خرچ پر قومی اخبارات میں اشتہار دیے جائیں کہ یہ سوسائٹیز اسلام آباد کی حدود میں نہیں ہیں۔ عوامی آگاہی کےلئے اشتہارات مستقل ہاﺅسنگ سوسائٹیز کی مرکزی جگہوں پر چسپاں رہیں گے۔ اسلام آباد نام استعمال کرکے چالاکی سے عوام کو تاثر دیا جارہا ہے کہ سوسائٹیز اسلام آباد میں واقع ہیں ،جسٹس ارباب محمد طاہر نے ہاﺅسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن منسوخی کے خلاف کیس کا فیصلہ جاری کر دیا ۔ واضح رہے کہ اسلام آباد میں رجسٹرڈ لیکن اسلام آباد کی حدود سے باہر واقع سوسائٹیز کی رجسٹریشن ڈی سی نے منسوخ کردی تھی، جس پر عدالت نے رجسٹریشن منسوخی کا گزشتہ سال 23 ستمبر کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا ۔
اداریہ
کالم
نگران حکومت کے اہم فیصلے
- by web desk
- اگست 20, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 293 Views
- 1 سال ago