سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ آپ کی حکومت میں رکاوٹ تھے تو حکومت چھوڑ دیتے، اس کے بعد بھی آپ کو 8 سے 9 مہینے ملے، کام کرلیتے۔نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ مسلم لیگ ن کی سیاست سے مطمئن نہیں ہوں، راستے کا تعین کریں پھر الیکشن میں جائیں ورنہ الیکشن انتشار کے علاوہ کچھ نہیں دے گا، پارٹی کا عہدیدار نہیں ہوں کسی مشاورت میں شامل نہیں ہوں ، نواز شریف وزیراعظم بنے تو میں خود کو وزیر نہیں دیکھتا۔ان کا کہنا تھاکہ اگر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ آپ کی حکومت میں رکاوٹ تھے تو حکومت چھوڑ دیتے، اس کے بعد بھی آپ کو 8 سے 9 مہینے ملے، کام کرلیتے، آپ اتنے وقت میں بہت فیصلے کرسکتے تھے،کارکردگی بہتر ہوسکتی تھی۔شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے 3 سال 8 مہینے میں ایک پیسے کا کام نہیں کیا، ہم نے کیا کام کیے، ذرا اس کی فہرست بھی چیک کرلیں لیکن مجھے وہ فیصلے ہوتے نظر نہیں آئے جو ہونے چاہیے تھے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز حکومت میں فیصلہ کرنے کی صلاحیت اور اسپیڈ نظر نہیں آئی جو ہونی چاہیے تھی، پچھلی حکومت نے بھی ساڑھے تین سال فیصلےنہیں کیے آپ کرلیتے آپ نےبھی نہیں کیے، قصور وار صرف شہباز شریف نہیں ہم سب ہیں۔
پاکستان
ن لیگ کی سیاست سے مطمئن نہیں، باجوہ رکاوٹ تھے تو حکومت چھوڑ دیتے: شاہد خاقان
- by Daily Pakistan
- ستمبر 26, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 497 Views
- 2 سال ago