پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف نے جی بی کے لیے 100 میگاواٹ بجلی دینے کا اعلان کر دیا۔

گلگت: وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کو فوری طور پر 100 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بدھ کے روز گلگت میں گلگت بلتستان کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے میرٹ پر بلتستان اور قراقرم یونیورسٹیوں کے ہونہار طلباء کے لیے ایک ارب روپے کے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

وزیر اعظم نے 2022 کے سیلاب متاثرین کے لیے خاص طور پر ضلع غذر کے گاؤں بوبر میں تعمیر کیے گئے مکانات کی بروقت تکمیل اور اعلیٰ معیار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے گلگت بلتستان انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ضلع غذر میں تعلیمی اداروں، کھیل کے میدان، بجلی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ شہباز شریف نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تعلیمی شعبے کی ترقی کے لیے دانش سکولز متعارف کرائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت علاقے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے دن رات کوشاں ہے۔ یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر گلگت بلتستان روانہ وزیراعظم نے یاد دلایا کہ ماضی میں بطور وزیراعلیٰ پنجاب انہوں نے گلگت بلتستان کے تعلیمی شعبے کو ایک ارب روپے کا تحفہ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے تمام شعبوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے حالیہ معاشی استحکام میں وفاقی حکومت کے ساتھ تمام صوبوں کے تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سٹاک ایکسچینج 92000 پوائنٹس کی تاریخی حد عبور کر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر اور ٹیکس فائلرز میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی قومی معیشت کے لیے مثبت اشارے ہیں۔ ملکی ترقی کے سفر میں تمام صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کا تعاون ناگزیر ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ضم شدہ اضلاع کے عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود پر پوری توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قطری سرمایہ کاروں نے گلگت بلتستان کے سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم کو گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، عطاء اللہ تارڑ، امیر مقام، خالد مقبول صدیقی، گلگت بلتستان کابینہ کے ارکان اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے