ءپلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر ہونے والے حملے کے وقت ستیہ پال مقبوضہ کشمیر کے گورنر تھے،اور تمام پس وپیش سے اچھی طرح آگاہ تھے۔ان کے تازہ انٹرویو نے مودی حکومت کے پلوامہ حملے کے سارے بیانیہ کے بخیئے ادھیڑ کر رکھ دیئے ہیں۔ معروف صحافی کرن تھاپرکو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ مودی سرکار کی جانب سے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا ، وزیر اعظم مودی کو اس کارروائی کی پیشگی اطلاع تھی لیکن انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی خاطر انہوں نے متوقع حملے کو ناکام بنانے کے لیے کسی بھی اقدام سے گریز کیا ،ستیہ پال نے یہ بھی بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم اور قومی سلامتی کے مشیرنے انھیں اس بارے میں زبان بند رکھنے کی تاکیدکی تھی جس سے انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ مودی اس حملے کا الزام پاکستان پر لگاکر الیکشن میں فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔پاکستان کا بھی یہی موقف تھا کہ مودی حکومت سیاسی مفاد کی خاطرپاکستان کو مورد الزم ٹھہرا رہا ہے۔ستی پال کے انکشافات نے پاکستانی موقف کی تائید کردی ہے۔اس ضمن میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی گزشتہ روزبھارت کو پلوامہ حملہ سیاسی فائدے کےلئے استعمال کرنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر کے انکشافات نے پاکستان کا موقف درست ثابت کر دیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کی حکومت کے اقدامات کا نوٹس لے جس کے خطے پر تباہ کن اثرات پڑسکتے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مقبوضہ جموں اور کشمیر کے سابق گورنر کے پلوامہ حملے کی حقیقت اور بھارتی حکومت کی جانب سے سیاسی فائدے کےلئے صورت حال کا استعمال کرنے سے متعلق انکشافات سے پاکستان کی پوزیشن کی تائید ہوئی ہے۔دو جوہری طاقت کی حامل ریاستوں کو جنگ کے دہانے پر لانے کا باعث بننے والے حملے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو بھارت کی خطرناک بدمعاشی کا نوٹس لینا چاہیے، جس کے خطے پر خطرناک اثرات ہوسکتے ہیں۔ قبل ازیںدفترخارجہ نے کہا تھا کہ انکشافات سے واضح ہوتا ہے کہ کس طرح بھارتی قیادت نے متاثرہ فریق ہونے کا اپنا بیانیہ مضبوط کرنے اور ہندو توا ایجنڈے کے فروغ کےلئے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا۔ صحافی کرن تھاپرکو دیے گئے انٹرویو میں ستیہ پال کا انکشاف مودی حکومت کی سفاکانہ سیاست کوبے نقاب کرتا ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا ،مودی کی ٹیم کو دہشت گردانہ حملے کی پیشگی اطلاع تھی لیکن انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی خاطر انہوں چشم پوشی سے کام لیا،ستیہ پال کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے فوجی قافلے کےلئے مطالبے کے باوجود ہوائی جہاز فراہم نہیں کیا۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کا یہ موقف حقائق کے عین مطابق ہے کہ ستیہ پال کے تازہ انکشافات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی قیادت کس طرح سیاسی فوائد کے لیے دہشت گردی کے بھوت کواستعمال کرتے ہوئے اپنے مظلوم ہونے کے شرمناک بیانیے اورہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتی چلی جا رہی ہے۔ جیسے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری کا فرض ہے کہ بھارت کی اس خودغرضانہ سیاست کا نوٹس لے اور کشمیریوں کے حق خود ارادی کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق وعدوں کی تکمیل کرے۔
سمگلروں کیخلاف گھیراتنگ
حکومت نے ملک سے اشیاءضروریہ بیرون ممالک اسمگل کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ، ابتدائی طور پر گندم، آٹا، چینی اور کھاد پر مشتمل چار اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کو بھاری جرمانوں اور دوسال قید کی سزائیں دینے کا اطلاق کردیا گیا ہے۔ایف بی آر نے ابتدائی طور پر گندم، آٹا، چینی اور کھاد پر مشتمل چار اشیاءکو اشیائے ضروریہ کے طور پر نوٹیفائی کردیا ہے۔ ایف بی آرکے جاری کردہ نوٹیفکیشن 945(I)/2023 میں بتایا گیا ہے کہ کسٹمز ایکٹ 1969ءکے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے ان چار اشیاءکو اشیائے ضروری قراردیا گیا ہے۔اس بارے میں جب ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر نے کسٹمز ایکٹ 1969ءکو 1977ءکے ایکٹ کے مطابق بنایا ہے جس کے ذریعے حکومت نے ابتدائی طور پر گندم، آٹا، چینی اور یوریا کو اشیائے ضروریہ ڈکلیئر کیا ہے ، اس اقدام سے اب ان اشیاءکی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جاسکے گی۔ ابھی چار اشیاءپر مشتمل اشیائے ضروریہ کی فہرست دی گئی ہے دوسرے مرحلے میں اشیائے ضروریہ کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا اور مزید اشیاءکو اشیائے ضروریہ قرار دیا جائےگا۔ ان اشیاءکو اشیائے ضروریہ نوٹیفائی کرنے کے بعد ان اشیاءکی اسمگلنگ پر کسٹمز ایکٹ کے تحت سخت سزائیں دی جائیں گی۔ سمگلرز اپنی ہوس زر کی خاطر انسانی زندگی سے کھلواڑ کر رہے ہیں اور انہیں ذرا سا بھی خوف خدا نہیں، لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ وہ اپنے سیاہ کرتوت کی سزا ضرور بھگتیں گے ۔ پہلے تووہ اپنی زندگی میں ہی اس کا خمیازہ بھگتیں گے اور آخرت میں تو اللہ تعالیٰ کی شدید پکڑ سے نہیں بچ سکیں گے، اب بھی وقت ہے کہ وہ اپنی ان حرکات سے باز آجائیں اور اپنے لیے جہنم نہ خریدیں۔
زائدکرایہ وصولی کیخلاف کارروائی کافیصلہ
عید الفطرکے موقع پر اپنے آبائی گاﺅں جانے والے شہریوں کی وجہ سے بس اسٹینڈز اور ویگن اڈوں پر کافی رش ہوتا ہے جس کا ناجائزفائدہ اٹھاتے ہوئے ڈرائیورز اور کنڈکٹرز شہریوں سے زائد کرایہ وصول کرتے ہیں ایسے بس ڈرائیورز اور کنڈکٹر ز کسی رعایت کے مستحق نہیں ان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔گزشتہ روز انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان کی خصوصی ہدایت پراسلام آباد کیپیٹل پولیس نے عید الفطرکے موقع پرشہریوں سے زائد کرایہ وصول کرنے والی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میںاسلام آباد کیپیٹل پولیس کے سپیشل سکواڈوفاقی دارلحکومت کے تمام بس اسٹینڈز،ویگن اڈوں پر تعینات کر دئیے گئے ہیں، جو اوورچارجنگ کرنے والی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں عمل میں لارہے ہیں اس کے علاوہ مختلف شاہراہوں پر خصوصی ناکہ جات بھی لگائے گئے ہیں جو اوورچارجنگ کے ساتھ اوولوڈنگ اور شہریوں سے بدتمیزی کرنے والے ڈرائیورز اور کنڈکٹرز کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لا رہے ہیں۔
کچہ آپریشن میں اہم کامیابی
کچہ کے علاقے میںضلعی پولیس اور ایلیٹ فورس کے افسران و جوان جرا¿ت، بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت سے آپریشن کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ پولیس کے تمام افسران و جوان جن کے ذمہ جو ٹارگٹ اور کام سونپا جا رہا ہے سو فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں یہ ایک بڑا ٹیم ورک ہے جو کہ کامیابی کی ضمانت ہے، کچہ کے آخری کریمینل اور ان کے ٹھکانے کا صفایا کردیا جائے اور جلد یہ آپریشن کامیابی کے ساتھ اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائے اب تک تین ڈاکو ہلاک، چودہ گرفتار ہو چکے ہیں جن سے بھاری تعداد میں گولی، اسلحہ بارود برآمد ہوا ہے، کچہ میں مستقل امن کچہ اور ضلع کے باسیوں کےلئے تحفہ ہو گا۔آئی جی پنجاب پولیس کی قیادت میں شروع ہونےوالا پولیس کا کچہ گرینڈ آپریشن نویں روز میں داخل ہوگیا، ڈی پی او رضوان عمر گوندل کی قیادت پولیس فورس جدید ٹیکنالوجی، بھاری ہتھیاروں اور جدت سے بھر پور مضبوط بکتر بند گاڑیوں کی مدد سے کچہ کریمینلز کیخلاف پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے، جس میں پولیس کامیابیوں سمیٹتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے۔مجموعی طور پر نویں دن کوکانی اور لاٹھانی گینگز کے 8کارندے گرفتار کر لیے گئے جن سے متعدد کلاشن کوفس اور سینکڑوں گولیاں بھی قبضہ پولیس میں لے لی گئیں اور ان کی کمین گاہوں اور خفیہ ٹھکانوں و بستیوں کا مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے پولیس نے کیمپنگ شروع کر دی، پولیس نے کچہ میں بھاری ہتھیاروں کے ساتھ پولیس افسران کو دھمکیاں دینے والے قابل سکھانی کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ۔
اداریہ
کالم
وزیراعظم کا عالمی برادری سے بھارتی سفاکانہ پالیسیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
- by Daily Pakistan
- اپریل 19, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 759 Views
- 2 سال ago