کالم

وزیراعلی پنجاب کے اہم فیصلے۔۔۔!

khalid-khan

محسن نقوی متحرک نگران وزیراعلیٰ پنجاب ہیں ، عوامی سطح پر ان کے اقدامات کو سراہا جارہا ہے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی عوامی مسائل کی جانکاری اور حل کےلئے رات کی تاریکیوں میں گشت کرتے ہیں، کھبی اچانک رات کو کسی تھانے میں پہنچ جاتے ہیں تو کھبی کسی پراجیکٹس کا جائزہ لینے کےلئے وزٹ کرلیتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت سکولوں میں تدریسی اور انتظامی امور کی بہتری کے لئے اجلاس میں سکولوں کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزیراعلی پنجاب نے سکولوں کی اپ گریڈیشن کے پروگرام کی منظوری بھی دی ہے ۔ اپ گریڈ سرکاری سکولوں کا نام "پنجاب پبلک سکولز” رکھا گیا۔اس پروگرام کے ذریعے ابتدائی طور پر ہر ڈویژن میں ایک گرلز اور ایک بوائز سکول کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور صوبہ پنجاب میں 216سرکاری سکولوں کا اپ گریڈ کیا جائے گا۔ان ماڈل سکولوں کے اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کےلئے لمز اور یو ایم ٹی میں ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ سرکاری سکولوں کا تدریسی و انتظامی معیار بہترین پرائیویٹ سکولوں کے برابر لایا جاسکے۔ ان ماڈل سکولوں کےلئے بہترین وزیٹنگ ٹیچرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی اور ان سکولوں کی عمارت ،کلاس روم اور لیبارٹریز کو سٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جائے گا۔ دانش سکول اتھارٹی کے تحت پنجاب پبلک سکولز کے انتظامی امور کےلئے الگ ونگ قائم کیا جائے گا، یہ تعلیم کے شعبے کےلئے اہم قدام ہے۔ بلاشبہ قوموں کی ترقی میں نمایاں کردار تعلیمی اداروں کا ہوتا ہے لیکن ہمارے تعلیمی اداروں سے ڈگریاں لینے کے بعدنوجوان نوکری کی تلاش میں دربدر ہوتے ہیں حالانکہ ڈگریوںکے حصول کے بعد نوجوانوں کو بے روزگار نہیں ہونا چاہیے۔المیہ یہ ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں بہترین پرائیویٹ تعلیمی اداروں میںہر بچہ داخلہ نہیں لے سکتا ہے، علاوہ ازیںگلی ،محلوں کے پرائیویٹ سکولوں کا معیار اچھا نہیں ہے کیونکہ ان سکولوں میں اساتذہ کو تنخواہیں بہت کم دیتے ہیں ، اس لئے ان کے پاس اچھے ٹیچرز زیادہ عرصہ نہیں رہتے۔ سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ ڈگری ہولڈر ز ہیں لیکن وہ پڑھانے میں کم دلچسپی لیتے ہیں، وہ دیگر سرگرمیوں میں محو ہوتے ہیں،جماعت نہم کے حالیہ رزلٹ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے،ضلع میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل کی نویں جماعت کا رزلٹ درج ذیل رہا، گورنمنٹ سکینڈری سکول کچہ بانگی خیل 9 فیصد ، GHS ناصری والا 10 فیصد ، GHS اعوانوالہ16فیصد، GHSعیسیٰ خیل نمبر2 20فیصد ، GHSٹولہ منگلی 21 فیصد ، ہائیر سکینڈری سکول کمر مشانی 23 فیصد، GHSبوڑھ کھوئی 23 فیصد ،GHSترگ سٹی24 فیصد ، GHSچاپری25 فیصد ، GHS کنڈل 25فیصد،GHSکلور شریف 27 فیصد GHS تبی سر29فیصد، GHSشیخ محمود والا 31فیصد، GHSدلہ میروالا33فی صد، GHS مکڑوال 33 فیصد ، GHS ملاخیل 33فیصد، GHS کالاباغ 37فیصد ، GHSٹولہ بانگی خیل 38 فیصد، GHS ترگ 38 فیصد، GHS عیسیٰ خیل42فیصد، GHS مندہ خیل 42 فیصد ،GHSادوھے والا44فیصد،GHSمیٹھا خٹک44فیصد، GHS و نجاری 47 فیصد ، GHS چھینہ پوڑہ47فیصد اورGHS جلال پورکا رزلٹ 48فی صد رہا۔اسی طرح صوبہ پنجاب کے دیگر اضلاع اور تحصیلوں کا رزلٹ مایوس کن رہا،ان تعلیمی اداروں پر ماہانہ کروڑوں اور سالانہ اربوں روپے خرچ ہورہے ہیں ۔لاہور پاکستان کا دل ہے لیکن سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اس جانب خصوصی توجہ دے اور سیکرٹری تعلیم کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دیںجس میں ان وجوہات کو اجاگر کریں جس کے باعث سرکاری تعلیمی اداروں کا رزلٹ مایوس کن آیاہے؟ اور بہتررزلٹ کےلئے سفارشات مراتب کریں ؟یہ بات بھی مشاہدہ میں آئی ہے کہ صوبہ پنجاب میں بڑی تعداد میں تعلیمی ادارے بغیر سربراہ کے چل رہے ہیں اور تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی بھی ہے،پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں اساتذہ صرف پڑھاتے ہیں اور تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں جبکہ سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ ڈینگی مچھرمار مہم، پولیو، خانہ شماری، مردم شماری،بھل صفائی ، امتحانی ڈیوٹیاں، الیکشن ڈیوٹیاں سمیت متعدد ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں،ایسی صورت میں اساتذہ دل جمعی سے نہیں پڑھا سکتے ہیں اور رزلٹ بہتر نہیں آسکتا ہے ۔ اساتذہ سے غیر تدریسی ڈیوٹی لینا تعلیم دشمنی کے مترادف ہے۔ خانہ شماری ، مردم شماری، الیکشن اورامتحانی سرگرمیاں کےلئے ریٹائرڈ ٹیچرز ، افواج پاکستان کے رےٹائرڈ ملازمین، این جی اوزکے خدمات حاصل کریں،اساتذہ صرف اور صرف درس وتدریس کے فرائض سرانجام دیں،ایسی صورت میں اساتذہ 100 فیصد رزلٹ دے سکیں گے۔ تعلیمی اداروں کے حوالے سے ایک اور مسئلہ سامنے آرہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کا ستعمال بڑھ رہا ہے ۔اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے صوبہ بھر میںمنشیات کی خریدو فروخت کرنےوالے مافیا کے خلاف کریک ڈاﺅن تیز کرنے کا حکم دیا ہے اور منشیات مافیا کی سرکوبی کےلئے پولیس بلا امتیاز کاروائی جاری رکھے، تعلیم اداروں میں منشیات کے مکروہ دھندے کو روکنے کےلئے جدید ٹیکنالوجی سے استعفادہ کیا جائے، اس سے نئی نسل کو منشیات سے محفوظ رکھا جاسکے گا ۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں کم سن بچے بھی منشیات کے بھینٹ چڑھ گئے ہیں ، ہمارے ملک کو پہلے کرپشن نے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور اب منشیات سے نئی نسل تباہ ہورہی ہے ۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور ایک فرض شناس اور متحرک آفیسر ہیں، ان کی کاوشوں سے صوبہ پنجاب منشیات سے پاک ہوجائےگا ۔ وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی ہر چیز کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور خود پراجیکٹس کا مشاہدہ کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے شاہدرہ فلائی اوورز پراجیکٹ کا دور کیا اور تعمیراتی کاموں کا جائز ہ لیا۔ ان کوبریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کا 80فیصد حصہ مکمل ہو گیا ہے اور ستمبر کے آخری عشرے تک پراجیکٹ مکمل ہوجائیگا۔وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے ویژن کے مطابق منصوبے پر برق رفتاری سے کام جاری ہے۔ قارئین کرام ! وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سکولوں کی اپ گریڈیشن ، منشیات فروشوں کےخلاف کریک ڈاﺅن اور شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ خوش آئند ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی صاحب کے خدمات اور اقدامات قابل تعریف اور قابل ستائش ہیں، عوامی سطح پر ان کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے