یوں توپاکستان اور آذربائیجان کے تاریخی تعلقات ہیں اور ہمیشہ دونوں نے ایک دوسرے کے موقف کی عالمی پلیٹ فارم پر بھرپورحمایت بھی کی خصوصاً آذربائیجان نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہمیشہ پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کی اورکھل کرمظلوم کشمیریوں کے حق خودارادیت کا اظہار کیا۔ دونوںممالک کے مابین دیرینہ بھائی چارے کا رشتہ ہے جس کی بنیاد مشترکہ اقدار اور مشترکہ منزلیں ہیں۔خصوصاًگزشتہ سال آذربائیجان کے صدر کے دورہ پاکستان پر دونوں راہنماﺅں نے آپسی تعلقات کومزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیااوراِسی موقع پر دی گئی دعوت پر گزشتہ روزوزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف آذربائیجان پہنچے۔گزشتہ سال ہی دورہ آستانہ کے موقع پر بھی ترکیہ کے صدراور پاکستان کے عظیم دوست عزت مآب رجب طیب ایردوان ،وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف نے سہ فریقی ملاقات میں تعلقات کومزید مضبوط بنانے کیساتھ ساتھ سہ فریقی تجارت کے حوالے سے بھی اتفاق کیا تھا۔ اس موقع پربھی وزیراعظم شہباز شریف نے تینوں ممالک کے مابین معیشت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں سی فریقی تعاون کو فروغ دینے کےلئے حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت پر بھرپور زور دیاتھا۔ خصوصاًپاکستان ترکیہ اور آذر بائیجان میں معیشت، توانائی، سیاحت، موسمیات، ثقافت،تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سہ فریقی تعاون کے فروغ کے حوالے سے بھی پاکستان کا موقف اورآمادگی ظاہر کی تھی۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کی کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت ہی گزشتہ روزوزیر اعظم اپنے دوروزہ سرکاری دورہ پر آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچے توحیدر علیوف بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آذربائیجان کے اول نائب وزیر اعظم یعقوب عبداللہ اوعلو ایوبوف، نائب وزیر خارجہ یالچین رفائیف، پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرخادوف، آذربائیجان میں پاکستان کے سفیر قاسم محی الدین، اور دیگر سینئر حکام نے وزیرِ اعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے آذربائیجان پہنچتے ہی قاراباخ جنگ (44 روزہ جنگ) کی یاد میں حال ہی میں تعمیر کردہ ”یادگار فتح” کا دورہ کیا، جو آذربائیجان کی اپنی علاقائی سالمیت کو بحال کرنے کے حوالے سے تاریخی فتح تھی۔ وزیر اعظم نے یادگار پر پھولوں کا گلدستہ رکھا اور آذربائیجان کے قومی ہیروز کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے 2020 نگورنو قاراباخ تنازعہ کے دوران بہادری سے اپنے وطن کی حفاظت کی۔آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے زگلبا پیلس میں پہنچنے پروزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کابھرپور استقبال کیا۔ دونوں راہمنماﺅں نے تفصیلی بات چیت کے دوران باہمی دلچسپی کے شعبوں، دو طرفہ تعاون اور متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ آذربائیجان کے صدر نے مختلف اہم معاہدوں پر دستخط کے لیے وزیراعظم کی اپریل 2025 میں دورہ پاکستان کی دعوت بھی قبول کرلی۔ملاقات میں دونوں رہنما¶ں نے دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کے عزم اور مضبوط دوستی کی مستحکم ترقی اور استحکام پر اطمینان کابھی اظہار کیااوردوطرفہ تجارت،سرمایہ کاری کو مزید بڑھانے اور توانائی، انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری اور رابطے کے شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں کی تلاش کی اہمیت پر بھی زور دیا۔بعد ازاں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا جمہوریہ آذربائیجان کی ایکسپورٹ اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن ایجنسی کے تعاون سے منعقدہ پاکستان آذربائیجان بزنس فورم کی تقریب میں پہنچنے پر بھرپو راستقبال کیا گیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اخلاص، باہمی اعتماد اور احترام اور عوام کی سطح پر محبت پر مبنی دیرینہ تعلقات ہیں، آذری قیادت کے ساتھ ملاقات کے دوران وسیع تناظر میں تعمیری بات چیت ہوئی، ہم نے آگے بڑھنے پر دوٹوک اتفاق کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے کاروباری طبقہ سے خطاب کرکے خوشی ہوئی، ہماری دوطرفہ تجارت 14 ملین ڈالر ہے، ہم اسے جلد 2 ارب ڈالر تک لے جائیں گے، اس بارے میں معاہدوں کو ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا ہے، پاکستان سے باسمتی چاول برآمد کئے جائیں گے، آذربائیجان کے صدر نے درآمدی ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا ہے، اس طرح ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، ان شعبوں کا جائزہ لیں گے جن میں ٹیرف کم ہے تاکہ درآمدات اور برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایل این جی بھی تجارتی اشیاءمیں شامل ہے، اگر ہم مل کر کوشش کریں گے تو 2 ارب ڈالر تجارتی ہدف کا حصول ممکن ہو گا۔عصر حاضر میں بدلتے عالمی حالات اور عالمی معیشت کے حوالے سے اگر دیکھاجائے تووزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کادورہ آذربائیجان انتہائی کامیاب ہے اور اِس دورے سے جہاں پاکستان سینٹرل ایشیائی ممالک سے اپنے تعلقات مزید مضبوط بنارہاہے وہیں وقت کا تقاضا بھی ہے کہ پاکستان بین الاقوامی تجارت میں دوست ممالک کیساتھ اپنی تجارت مزید مضبوط کرے۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی جانب سے صدرآذربائیجان کودورے کی دعوت اور مزید نئے معاہدوں سے نہ صرف دونوں ممالک میں برادرانہ اور معاشی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے بلکہ دونوں ممالک کی عوام بھی اِن ثمرات سے مستفید ہوں گی۔