خاص خبریں

پارلیمانی خصوصی کمیٹی اجلاس ختم، جے یو آئی نے آئینی ترامیم کیلئے اپنا مسودہ پیش کردیا

پارلیمانی خصوصی کمیٹی اجلاس ختم، جے یو آئی نے آئینی ترامیم کیلئے اپنا مسودہ پیش کردیا

اسلام آباد:آئینی ترامیم پر مشاورت کے لیے چیئرمین خورشید شاہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس اختتام پذیر ہوگیا،جس میں پی ٹی آئی کی طرف سے بیرسٹر گوہر، علی ظفر، عمر ایوب جبکہ اسد قیصر ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ پارلیمانی خصوصی کمیٹی اجلاس میں جے یو آئی نے مجوزہ مسودہ پیش کردیا۔ اجلاس میں فاروق ستار، امین الحق، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، شیری رحمان، اعجاز الحق، اعظم نذیر تارڑ اور عرفان صدیقی سمیت دیگر سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔جے یو آئی(ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمان اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹوزرداری آج کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔آئینی ترامیم سے متعلق مسودوں پر غور کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، یہ ذیلی کمیٹی مخصوص کمیٹی کو رپورٹ دے گی۔ اجلاس میں جے یو آئی نے بھی مجوزہ ڈرافٹ کمیٹی میں پیش کردیا ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے مشترکہ ڈرافٹ پر اجلاس زرداری ہاس میں ہو گا۔کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ہمارے ڈرافٹ میں صرف آئینی عدالت اور کمیشن کا فرق ہے، پیپلز پارٹی کے باقی ڈرافٹ پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، امید ہے جلد دونوں جماعتیں مشترکہ ڈرافٹ پر اتفاق کر لیں گی۔ شیری رحمن نے کہا کہ ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کمیٹی کا اجلاس ان کیمرہ ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی آئینی عدالت کو ترجیح سمجھا، یہ آئینی ترمیم عدالت پر حملہ ہر گز نہیں ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہر پارٹی کا حق ہے وہ کس سے بات کرنا چاہتے ہیں، جے یو آئی نے ہمیں تو آئینی ترمیمی مسودے پر تحفظات کا ابھی تک نہیں کہا، جب وہ کہیں گے تو دیکھیں گے۔ اعظم نذیر کا کہنا تھا کہ گفت و شنید سے معاملات حل ہوتے ہیں، آئین کے فریم ورک میں مذاکرات ایک ماہ سے چل رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے