بے یقینی اور شش و پنج کے اس پر آشوب وقت میں پاکستان امید اور خود انحصاری کے ایک روشن مینار کی طرح ابھرا ہے۔ گزشتہ برس کی دگر گوں حالت سے لے کر اب تک پاکستان نے معاشی بحالی اور سفارتی مراسم کے محاذوں پر بے مثال کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ عالمی مسائل و مشکلات کے باوجود پاکستان کی کامیابیوں کا یہ سفر وطن عزیز کے غیر متزلزل عزم و حوصلے اور ہمت و جرات کی دلیل ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کے متعدد دو طرفہ معاہدوں سے لے کر معیشت کی بحالی کے بصیرت افروز منصوبوں اور پالیسیوں کے اجراء تک اس ایک سال میں حاصل کی جانے والی ہر کامیابی اور پورا کیا جانے والا ہر ہدف پاکستان کے، بالخصوص اپنی عوام اور بالعموم اقوام عالم کے لیے، ایک روشن و پائیدار مستقبل کو پانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
اس دورانیے کی ایک اہم ترین پیش رفت ان پالیسیوں کو ازسر نو مرتب کرنے کی حکمت عملی رہی جن کا ہدف بیرونی سرمایہ کاری کو لانا اور ملک میں کاروبار کے لیے ماحول کو سازگار بنانا تھا ۔سپیشل انوسٹمنٹ فیسی لی ٹیشن کونسل یا ایس آئی ایف سی کا قیام اور پاکستان انوسٹمنٹ پالیسی ء2023 کو متعارف کرانا دراصل پاکستانی کی معاشی ترقی کے سفر کے اہم سنگ میل ثابت ہوئے۔ بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے جاری کیے گئے ان منصوبوں نے ملک بھر میں شہرت اور قبولیت حاصل کی۔
ان اقدامات اور پالیسیوں کا نفاذ دراصل معاشی بحالی کی فوری ضرورت کا ردعمل تھا اور اس سارے عمل کا مرکزی ہدف یہ تھا کہ افسر شاہی اور قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے ان مسائل و مشکلات پر قابو پایا جا سکے جو براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے تھے۔ ان معاشی پالیسیوں کا مقصد ، بین الصوبائی روابط و تعاون کو بڑھا کر ، ہر طرح کے شعبے جیسے کہ زراعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا تھا۔
معاشی افق پر ، نومبر 2023ء میں رواں کھاتے( کرنٹ اکاؤنٹ) میں 9 ملین ڈالر کا سرپلس مارچ 2024ء میں افراط زر میں کمی کا باعث بنا جس سے پالیسی میں نرمی کی امید پیدا ہوئی۔ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان مین مارچ 2024ء کے دوران افراط زر میں نمایا کمی دیکھنے میں آئی جو گزشتہ 23 ماہ کی کم ترین سطح پر تھی۔ کڑی اقصادی و مالیاتی نگرانی اور اقدامات کی اہمیت سے انکار نہیں لیکن موجودہ امید افزاء صورت حال کی ایک دوسری وجہ پاکستانی برآمدات کی منڈی میں ہر سال آنے والا بہتری اور تیزی کے رجحان اور حالات و واقعات بھی ہیں ۔
اس عرصے کے دوران ایک اور بڑی اہم پیش رفت ہوئی اور وہ Keyrney جیسے ادارے کی یہ پیش بینی ہے کہ پاکستان بہت جلد خطے کے ایک ڈیجیٹل مرکز یا گڑھ کی حیثیت سے بھی نمودار ہو رہا ہے جو اس شعبے میں معاشی استحکام کے حوالے سے فلپین، چین اور ہندوستان جیسے ممالک سے بھی آگے نکل جائے گا۔ مارچ 2024ء میں پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے نے ماہانہ آئی ٹی برآمدات کے حوالے سے آج تک کی سب سے بڑی کامیابی حاصل کی۔ اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2024ء میں آئی ٹی کے شعبے میں پاکستانی برآمدات میں سالانہ کے حساب سے 37 فیصد جبکہ ماہانہ کے حساب سے 19 فیصد اضافہ ہوا اور یوں اس ماہ میں یہ برآمدات 306 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اور اس طرح سے برآمدات کی یہ حد پیچھلے برس یعنی دسمبر 2023ء میں ہونے والی 303 ملین ڈالر کی برآمدات سے بھی تجاوز کر گئی۔
علاوہ ازیں پاکستان کو ڈیجیٹل کرنے کے سلسلے میں حکومت کے عزم کا اظہار "ڈیجیٹل پاکستان” جیسے منصوبوں کے لائحہ عمل کو دیکھ کر بھی ہوتا ہے۔ ٹیکنالوجی کی طاقت اور صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے مرتب کیا گیا یہ لائحہ عمل حکومت کی ان کوششوں اور اہداف کو ظاہر کرتا ہے جن کے تحت سن 2030ء تک متعدد پالیسیوں کے نفاذ اور اقدامات کے ذریعے معیشت کو اس قابل بنایا جائے گا کہ وہ 7•59 ارب ڈالر کا ہدف پورا کر لے۔
مارچ کے مہینے میں زرعی شعبے میں علاقائی سطح پر پاکستانی برآمدات میں 6•20 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا جبکہ چاول کی برامدات میں یہ اضافہ 7•89 فیصد کے ساتھ 545٫000 ٹن کی حد تک جا پہنچا۔ اس کے علاوہ مکئی کی برآمد میں بھی 195 فیصد تک کا بڑا ڈرامائی اضافہ سامنے آیا ہے۔ پاکستان جنوبی ایشیاء میں نسبتاً کم قیمت پر زرعی اجناس میں سے موٹا غلہ فروخت کرنے والا ملک بن کر سامنے آیا ہے جس سے عالمی منڈی میں ہندوستان کو اب اس شعبے میں بھی مقابلے کا سامنا ہے ۔
تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے پڑوسیوں اور کے خطے کے ممالک جیسے قازغستان ، ازبکستان، کرغیزستان ، روس اور چین کو کیلے، گوشت اور سمندری غذا کی برآمد و ترسیل میں بھی اہم اور نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں ۔ بفضل تعالیٰ پاکستان نے جغرافیائی مسائل و رکاوٹوں اور دوریوں کو عبور کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ ، سی پیک اور گوادر کے درمیان روابط کو نہ صرف قائم کر لیا ہے بلکہ پروان چڑھانا شروع کر دیا ہے۔
ایک اور مثبت ہیش رفت اور حوصلہ ادزاء خبر یہ بھی ہے کہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری مارچ 2024ء کے مہینے میں اکیس ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ایک امریکی کمپنی اور پاکستان کے درمیان ایک اور معاہدے پر بھی دستخط ہو چکے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ امریکی کمپنی پاکستان میں گلابی نمک کے شعبے میں کم و بیش 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ پاکستان نے آسیان اور گلف کوآپریٹو کونسل کے ساتھ آزادانہ تجارت کے جن معاہدوں پر دستخط کیے ہیں ان کی وجہ سے پاکستان کا عالمی معیشت میں متحرک طور پر شامل ہونے کا سلسلہ مزید تیز ہو چکا ہے دوسری طرف دونوں ممالک کے درمیان اشتراک و تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایرانی صدر نے پاکستان کے ساتھ تجارت کے حجم کو 10 ارب ڈالر سالانہ تک لے جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور اس باہمی تعاون و اشتراک کے لیے آٹھ مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط بھی کر دیے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اس دوران ایک اور خوش آئند امر یہ ہوا کہ کہ پاکستان اور چین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے طور پر پانچ نئے منصوبوں کے لیے اپنی کاوشیں تیز کر دی ہیں ۔ ان منصوبوں اور ایسی پیش رفت سے پاکستانی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لائحہ عمل کا پھر پور نقشہ سامنے اتا ہے۔ یہ اچھی خبر اس وقت مزید خوش کن ہو جاتی ہے جب یہ دیکھا جائے کہ سعودیہ بھی 1 ارب ڈالر کے بیرک پاکستان معاہدے کو تکمیل کے مراحل میں داخل کرنے کے قریب ہے ۔
اس عرصے کے دوران ملنے والی ایک اور خوش خبری یہ بھی ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ، پہلے کے تیار ہڑے معاہدے کے دوسرے اور آخری جائزے کے لیے جو 9 ماہ سے موجود تھا، اتفاق ہو گیا ہے۔ اس پیش رفت کے نتیجے میں معاشی نظم و ضبط اور اقتصادی اصلاحات کے لیے پاکستان کے عزم کو مزید تقویت ملے گی جس سے ملکی معیشت کے لیے استحکام اور ترقی کی راہ ہموار ہو گی۔
پاکستان میں سیاست کا انتخابی عمل مکمل ہو چکا ہے، وفاق اور صوبے اطمینان سے اپنا کام کر رہے ہیں ، سینٹ کے انتخابات بھی ہو چکے اور اب قوم ایک اچھے اور روشن مستقبل کی دہلیز پر کھڑی ہے ۔ یہ بہتری اور بحالی پاکستان کی صلاحیتوں ، عزم و حوصلے اور جمہوریت پسندی کی واضح دلیل ہے۔ ملک سیاسی قیادت اور ریاستی اداروں کی مشترکہ کوششوں کی وجہ سے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ وطن عزیز کا مستقبل روشن اور امید افزاء ہے جس میں عوام کے لیے ترقی، خوشحالی اور استحکام کی یقین دہانی ہے۔
اداریہ
پاکستانی معیشت کا معجزہ
- by Daily Pakistan
- مئی 6, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 634 Views
- 7 مہینے ago