اسلام آباد (نوابزادہ شاہ علی) پاکستان میں تعینات ازبکستان کے سفیر علی شیر تختایف نے کہا ہے کہ پاکستان ازبکستان کا ایک قابلِ اعتماد شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ وہ اسلام آباد میں ازبک سفارت خانے میں منعقدہ ایک اہم میڈیا بریفنگ سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تعلقات تاریخی، ثقافتی اور مذہبی بنیادوں پر استوار ہیں، اور اب یہ تعلقات باہمی اعتماد، اقتصادی تعاون اور خطے کی ترقی کے نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں۔
اعلیٰ سطحی سیاسی روابط میں پیش رفت
سفیر تختایف کے مطابق، دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان اعلیٰ سطحی دوروں اور ملاقاتوں نے دوطرفہ تعاون کو نئی جہت دی ہے۔ فروری 2025 میں وزیر اعظم **شہباز شریف** نے ازبکستان کا سرکاری دورہ کیا، جہاں سائنس و ٹیکنالوجی، ویزا فری ڈپلومیٹک سفر، داخلہ امور، فنی تعلیم، نوجوانوں کی پالیسی اور میڈیا تعاون سمیت متعدد اہم معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
دونوں رہنماؤں نے ایک "اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے قیام پر اتفاق کیا، جس کے لیے مشترکہ روڈ میپ تیار کر لیا گیا ہے۔ سفیر نے یقین دہانی کرائی کہ اس روڈ میپ پر مؤثر عملدرآمد کے لیے دونوں ممالک پُرعزم ہیں۔
ٹرانس افغان ریلوے: خطے کا بدلتا منظرنامہ
انہوں نے بتایا کہ ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے وزرائے ٹرانسپورٹ و ریلوے نے ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کے فیزیبلٹی اسٹڈی کے لیے فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ منصوبہ وسطی اور جنوبی ایشیا کے درمیان تجارت، نقل و حمل اور علاقائی انضمام کے لیے ایک "گیم چینجر” ثابت ہو گا۔
دوطرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ
سفیر کے مطابق، 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 400 ملین ڈالرسے تجاوز کر گیا، جب کہ 2025 کے پہلے چھ ماہ میں تجارت 253.7 ملین ڈالر تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کی نسبت 123 فیصد اضافہ ہے۔
اس وقت ازبکستان میں 130 پاکستانی مشترکہ منصوبےکامیابی سے کام کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کو 2 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
نمائشیں، میلوں اور تجارتی سرگرمیوں کی کامیابی
2025 میں میڈ اِن ازبکستان نمائشیں لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں منعقد ہوئیں، جن میں سینکڑوں ازبک تاجر شریک ہوئے۔ ان نمائشوں کے نتیجے میں **120 ملین ڈالر سے زائد کے تجارتی معاہدے طے پائے۔
اسلام آباد میں منعقدہ "فوڈ فیسٹ ازبکستان میں دو لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ اس کے ساتھ ساتھ، ازبکستان-پاکستان ٹریڈ ہاؤسز لاہور اور کراچی میں قائم کیے گئے ہیں تاکہ تجارت کو سہولت دی جا سکے۔
بینکاری شعبے میں تعاون
اپریل 2025 میں ازبکستان کے مرکزی اور تجارتی بینکوں کے وفد نے کراچی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر مالیاتی اداروں سے ملاقاتیں کیں۔ اس دوران، بین الاقوامی ادائیگیوں کے نظام کو بہتر بنانے پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
ترجیحی تجارتی معاہدہ (PTA) جلد متوقع
سفیر تختایف نے بتایا کہ ازبکستان اور پاکستان کے درمیان **ترجیحی تجارتی معاہدہ (PTA)** جلد طے پا جائے گا۔ ابتدائی طور پر اس میں **17 اشیاء** شامل ہوں گی، جن کی فہرست کو بتدریج **100 اشیاء** تک وسعت دی جائے گی۔
دوستی کا نیا دور
آخر میں، ازبک سفیر نے دوٹوک الفاظ میں کہا:
پاکستان ایک بااعتماد شراکت دار ہے، اور ہم اس شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے لیے پُرعزم ہیں۔”