پاکستان

پختونخوا؛ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت مقدمات اور گرفتاریوں سے دُور، کارکن حیران

پختونخوا؛ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت مقدمات اور گرفتاریوں سے دُور، کارکن حیران

پشاور: خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت ملک کے دیگر صوبوں کے برعکس مقدمات اور گرفتاریوں سے تاحال دُور ہے۔پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک پر نوشہرہ میں کوئی مقدمہ درج نہیں جب کہ ان کے بیٹے ابراہیم خٹک اور عمران خٹک بھی پُرتشدد مظاہروں میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے بچ گئے۔سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان بھی ایف آئی آر سے آزاد ہیں، ان پر بھی صوبے کے کسی تھانے میں مقدمے کا اندراج نہیں ۔9، 10 مئی کو ملاکنڈ میں درج مقدمات میں ان کا نام شامل نہیں ۔صوابی میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے گرفتاری سے قبل عدالت سے ضمانت لے لی ہے اور تاحال روپوش ہیں ۔ شہرام ترکئی پر صوابی میں مقدمہ درج ہے مگر ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔مردان میں عاطف خان پر تا حال کوئی ایف آئی آر درج نہیں ۔حکام کے مطابق عاطف خان حالیہ پُرتشدد مظاہروں اور جلاؤ گھیراؤ میں نظر نہیں آئے ۔سوات میں پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر مراد سعید پر اداروں کے خلاف شر انگیز تقاریر کرنے کا مقدمہ درج ہے۔ ان کی رہائش گاہوں پر کئی بار چھاپے مارے گئے۔ سوات اور اسلام آباد میں چھاپوں کے باوجود ان کی گرفتاری نہیں ہو سکی ۔ ان کی بیرون ملک جانے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں ۔حکام کے مطابق پشاور میں دہشت گردی کی ایف آئی آر میں نامزد سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کے گھر پر چمکنی اور کینٹ میں 11 مرتبہ چھاپے مارے گئے لیکن ان کی گرفتاری عمل میں لائی نہ جا سکی ۔تیمور جھگڑا کی حیات آباد میں واقع رہائش گاہ پر بھی 4 مرتبہ پولیس جاچکی ہے لیکن ان کی گرفتاری بھی عمل میں نہیں لائی جا سکی ۔ سابق ایم پی اے آصف خان کے پیٹرول پمپ اور گھر پر 7 مرتبہ پولیس جا چکی ہے لیکن انہیں بھی گرفتار نہیں کیا جا سکا ۔پولیس حکام کے مطابق کوہاٹ میں پی ٹی آئی کی ضلعی قیادت اور سابق صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ چارسدہ میں پی ٹی آئی کے ایم این اے ملک انور تاج نے بھی گرفتاری سے قبل ضمانت لے رکھی ہے جب کہ وہ بھی روپوش ہیں ۔تحریک انصاف کے پشاور کے ایم پی اے ارباب جہاں داد نے بھی چمکنی میں درج ایف آئی آر میں ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے تاہم انہیں دوسرے کیس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔حکام کے مطابق دِیر سے پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر کی گرفتاری ہو چکی ہے۔ انسداد دہشت گردی کے مقدمات میں مطلوب سابق اراکین اسمبلی اور قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ وزرا کی گرفتاری کے لیے وفاقی تحقیقاتی اداروں کی مدد لے لی گئی ہے تاہم اعلیٰ پی ٹی آئی قیادت کی عدم گرفتاری اور مقدمات کا اندراج نہ ہونا بھی تحریک انصاف کے دیرینہ کارکنوں کے لیے حیران کن ہے، جسے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri