وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے اپنے انٹرویوز میں پی ٹی آئی پر پابندی، فوج کی حکومت سازی میں مداخلت، حکومت کی تشکیل میں فوج کی آمادگی سمیت دیگر امور پر کھل کر بات کی ہے۔احسن اقبال نے امریکی نشریاتی ادارے کو دیے اپنے انٹرویو میں کہا کہ فوج نے فیصلہ کیا ہے کہ سیاست سے خود کو علیحدہ رکھنا ہے اس لیے فوج کو سیاست میں ملوث نہیں کرنا چاہیے جب کہ ادارے جب سمجھیں گے تب پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ لے لیں گے۔ انہوں نے فوج اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت پر کہا ہے کہ اس میں کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے کیونکہ فوج نے دو ٹوک کہا ہے کہ وہ سیاست سے علیحدہ رہنا چاہتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بتائیں فوج سے کس بات پر مذاکرات کرنے ہیں؟ بانی پی ٹی آئی فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دے رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی چاہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ اسے گھوڑے پر سوار کرکے وزیراعظم ہاس پہنچائے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی اپناطرز عمل بدلے اور قوم و اداروں سے معافی مانگے تو قومی دھارے میں شامل ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی اداروں سے معافی مانگے تاکہ قومی سیاست میں راستہ بن سکے، موجودہ طرز سیاست کے ساتھ پاکستان میں پی ٹی آئی کی گنجائش نہیں۔ ن لیگی رہنما نے پی ٹی پی پرپابندی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ کسی جماعت پر پابندی صرف حکومت کی خواہش پر نہیں ہوسکتی، حکومت کو پابندی کی اعلی عدالت سے توثیق بھی لینا ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پابندی کا فیصلہ بیرون ممالک مہم چلانے کے بعد لیا گیا ہے۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ عدلیہ اگر عدم استحکام لاتی ہے تو یہ پاکستان کی خدمت نہیں، ملک اس وقت تنا کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
پاکستان
پی ٹی آئی اقتدار میں نہیں آئیگی ، ادارے جب چاہیں پابندی کا فیصلہ کرینگے ، وفاقی وزرائ
- by Daily Pakistan
- اگست 1, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 513 Views
- 9 مہینے ago