خاص خبریں

چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی

ٹرائل 2 سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حق دار ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ دور حکومت میں تعیناتی سے متعلق ایک مقدمے کی سماعت کے دوران گڈ ٹو سی کہہ کر درخواست نمٹادی۔عمران خان دور میں وزیراعظم کے معاونین کی تعیناتی کے خلاف درخواست کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی، جہاں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔عدالت نے غیر مؤثر ہونے پر درخواست نمٹا دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے جن معاونین کی تعیناتی چیلنج کی ہے، وہ چلے گئے۔ اب اگر ہم اس درخواست پر کچھ کریں گے تو وہ محض اکیڈمک ہو گا۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے معاونین کی تعیناتی سے متعلق رولز آف بزنس کو بھی چیلنج کیا تھا، جس پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ پہلے ہی طے کر چکی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کا اس بنیاد پر اعتراض مسترد کیا جاتاہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے درخواست گزار کے وکیل کو ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر درخواست نمٹا دی۔واضح رہے کہ فرخ نواز بھٹی نے عمران خان دور میں معاونین خصوصی کی تعیناتی چیلنج کی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri