جب سے پاکستان سے غیرقانونی مقیم غیرملکیوں اور افغانیوں کے انخلاءکے فیصلے پر عملدرآمد شروع ہوا ہے کابل انتظامیہ کی پاکستان کیخلاف دشمنی کھل کر سامنے آچکی ہے اور وہ کالعدم تنظیموں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کئے ہوئے ہے اوراس کے بعد سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ کابل انتظامیہ اپنے ایجنٹوں سہولت کاروں بالخصوص تحریک طالبان پاکستان اور دوسری کالعدم تنظیموں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کئے ہوئے ہے اسکے دہشت گرد پاکستان کی سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 11اور 12 دسمبر کی درمیانی شب ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں بڑے پیمانے پر مشکوک سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں جس پر سیکیورٹی فورسز نے مختلف کارروائیاں کیں جن میں کل 27دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر جنرل ایریا درازندہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا جہاں دہشت گردوں کے ٹھکانے کو تباہ کرتے ہوئے 17دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔اسی طرح جنرل ایریا کلاچی میں انٹیلی جنس پر مبنی ایک اور آپریشن کیا گیا جس میں دہشت گردوں کا ٹھکانہ تباہ کیا گیا اور چار دہشت گرد مارے گئے تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے۔اسی طرح بارہ دسمبر کو ہی چھ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے عام علاقے درابن میں سیکورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا تاہم فوجی جوانوں نے چوکی میں داخل ہونے کی کوشش کو موثر طریقے سے ناکام بنا دیا گیا۔دہشتگردوں کو بارود سے بھری گاڑی چوکی میں گھسنے پر روکنے پر انہوں نے خود کش حملہ کیا، خودکش حملے کے نتیجے میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں عمارت گر گئی، جس سے متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ حملے کے دوران مقابلہ کرتے ہوئے 23 بہادر سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ تمام چھ دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ دہشت گردی کے تسلسل سے یہی عندیہ ملتا ہے کہ سکیورٹی فورسز کے جاری آپریشنز کے باوجود دہشت گرد اور انکے سہولت کار اب بھی موجود ہیں جن سے نمٹنے کیلئے موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی کی ہونیوالی نئی وارداتیں لمحہ فکریہ ہیں۔ بیشک ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں اور ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمہ کیلئے پُرعزم ہیں جس کیلئے وہ اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کر رہے ہیں۔بلاشبہ پاکستان میں دہشتگردی اور انتشار کے سب سے بڑے سہولت کار بھارت اور افغانستان ہیں ۔پاکستان کی سول اور عسکری قیادتیں دہشت گردی کیخلاف ہروقت لڑنے کا عزم رکھتی ہیں اور اس پر عمل پیرا بھی ہیں۔ مگر دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے اور ملک کو انتشار کی کیفیت سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ افغانستان اور بھارت کی مکارسازشوں اور کارروائیوں اوران کے سہولت کاروں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کےلئے پُرعزم ہیں، بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔بعد ازاں درابن کے علاقے میں دہشت گردوں کے حملے کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونےوالے 23بہادر جوانوں کی نماز جنازہ ڈیرہ اسماعیل خان گیریژن میں ادا کردی گئی ۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردحملے کے بعد سیکرٹری خارجہ نے افغان عبوری حکومت کے ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ ایک دہشت گرد گروپ تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی ہے ۔ سیکرٹری خارجہ نے افغان ناظم الامور سے دہشت گردانہ حملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر افغان عبوری حکومت کو آگاہ کریں کہ حملے کے مرتکب افراد اور افغانستان میں ٹی ٹی پی کی قیادت کو پکڑ کر حکومت پاکستان کے حوالے کیا جائے۔ افغان حکومت پاکستان کیخلاف دہشت گردی کےلئے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال کو روکنے کےلئے تمام ضروری اقدامات کرے ۔اس لعنت کو شکست دینے کیلئے تمام تر اجتماعی طاقت کے ساتھ عزم سے کام لینا چاہیے۔ پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔
سعودی اورپاکستان کی آئل کمپنیوں کے درمیان معاہدہ
سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو پاکستانی نجی آئل کمپنی گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ (گو) کے ساتھ تیل وگیس شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے40 فیصد شیئرزحاصل کرےگی۔ سعودی آئل کمپنی آرامکو نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے نجی آئل کمپنی گو کیساتھ معاہدہ پر دستخط کر دیئے ہیں ۔ آرامکو کمپنی پاکستانی فیول ریٹیل مارکیٹ میں پہلی بار داخل ہورہی ہے سعودی کمپنی آرامکو اور پاکستان کی نجی کمپنی کے درمیان معاہدے پردستخط کردیئے گئے۔آرامکو کمپنی کے صدمحمد القیطانی نے کہااس سال ہمارا دوسرا منصوبہ آرامکوکی ڈاون اسٹریم حکمت عملی کے ساتھ جوڑا ہوا ہے جس میں دنیا بھر میں ایک بہترین ریفائننگ، مارکیٹنگ، لبریکنٹس، ٹریڈنگ اور کیمیکل پورٹ فیول کو فروغ دینے کےلئے ایک راستہ ہے۔ پاکستانی نجی کمپنی کے پاس ذخیرہ کرنے کی قابل قدر گنجائش، اعلیٰ معیار کے اثاثے اور ترقی کی صلاحیت ہے، جو پاکستان میں آرامکو برانڈ کو شروع کرنے میں مدد کرے گی کمپنی سٹریٹجک گوادر پورٹ پر 10بلین ڈالر کی گرین فیلڈ ریفائنری کے قیام کےلئے چار پاکستانی تیل کمپنیوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے 2019میں اسلام آباد کے دورے کے دوران طے پایا تھا۔معاہدے میں ایک ریفائنری پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کا کام کرتی ہے جس میں کم از کم 300,000بیرل یومیہ خام تیل کی پروسیسنگ کی گنجائش ہے۔ یہ تعاون سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان گہرے ہوتے اقتصادی تعلقات کی نشاندہی کرتا ہے اور توقع ہے کہ اس سے پاکستانی معیشت کیلئے خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں گے۔انٹیگریٹڈ ریفائنری پیٹرو کیمیکل کمپلیکس کئی اجزا پر مشتمل ہوگا، بشمول سمندری انفراسٹرکچر، پیٹرو کیمیکل کمپلیکس، خام تیل اور صاف شدہ مصنوعات کےلئے ذخیرہ کرنے کی سہولیات، ریفائننگ یوٹیلیٹیز، اور پائپ لائن کنیکٹیویٹی کا نیٹ ورک شامل ہے ۔یہ منصوبہ پاکستان کی ریفائننگ کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور درآمدی ایندھن کا بوجھ کم کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
مودی کے اوچھے ہتھکنڈے بے نقاب
مودی سرکار کی تنقیدی آوازوں کو دبانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر واشنگٹن پوسٹ کی چشم کشا رپورٹ سامنے آگئی۔معروف امریکی جریدے نے مودی کی ذاتی تشہیر اور تنقیدی آوازوں کو بدنام کرنے کے خفیہ آپریشن کو بے نقاب کر دیا،واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق مودی نے خود کی تشہیر اور مخالف آوازوں کو بدنام کرنے کیلئے ڈس انفو لیب کے نام سے امریکہ میں تنظیم بنائی، ڈس انفو لیب مودی پر تنقید کرنے والے ہر شخص اور تنظیم کا تعلق کسی نہ کسی اسلامی یا سازشی گروہ سے ظاہر کرتی ہے اور تنقیدی آوازوں کو مودی کے خلاف عالمی سازش قرار دیا جاتا ہے۔میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں مودی پر تنقید کرنے والے امریکی ارب پتی جارج سوروز کا تعلق اخوان المسلمین اور پاکستانی خفیہ ایجنسیوں سے بھی ظاہر کر دیا گیا، ڈس انفو لیب یہ ظاہر کرتی ہے کہ عالمی دنیا مودی کے زیر حکومت ہندوستان کی ترقی سے خائف اور تنقیدی آوازیں عالمی سازش کا حصہ ہیں۔ مودی کے تنخواہ دار صحافی ان جھوٹی تحقیقاتی رپورٹوں کو نیوز چینلز اور عالمی میڈیا پر ذرائع کے طور پر استعمال کرتی ہے، ٹوئٹر پر ڈس انفو لیب کی رپورٹس کو پھیلانے والے 250اکاﺅنٹس میں 35مودی کے وزرا، 14سرکاری اہلکار اور 61مودی کے تنخواہ دار صحافی ہیں۔ڈس انفو لیب بھارتی خفیہ ایجنسی را کے افسر لیفٹیننٹ کرنل ستپاٹھی نے 2020میں بنائی ہے ڈس انفو لیب نے اب تک 28رپورٹس شائع کیں، سب کی سب پاکستان مخالف اور مودی کے حق میں ہیں،کرنل ستپاٹھی شکتی کے جعلی نام سے عالمی نشریاتی اداروں کو ہندوستان کے حق میں اور پاکستان اور چین کے خلاف مواد نشر کرنے پر لابنگ کرتا رہا۔ ”را“ کے ایسے اقدامات سرد جنگ کے دوران کے جی بی کے اقدامات سے مماثلت رکھتے ہیں۔ماضی قریب میں ہونے والے اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ مودی سرکار کو بھارت کے اندر یا باہر کہیں بھی تنقید پسند نہیں۔
کالم
ڈی آئی خان میں دہشتگردی کاافسوسناک واقعہ
- by web desk
- دسمبر 14, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 654 Views
- 1 سال ago