کالم

کرائے کے جھوٹے بیانےے کی موت

کسے علم نہےں کہ گزشتہ برس اپریل میں اپنی حکومت کے آئینی طور پر خاتمے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان نے مسلسل ایک ایسی فضا ءبنائی جس کے ذریعے یہ تاثر دیا گیا کہ ان کے خلاف امریکہ کی ایماءپر سازش رچی گئی تھی جس کے نتیجے میں انہےں اقتدار سے الگ ہونا پڑامگر اب موصوف امریکہ سے مسلسل درخواست کر رہے ہےں کہ ان کو حکومت دلائی جائے ۔اس حوالے سے بہت سی امریکی لابنگ فرموں کے ذریعے ایک مخصوص پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے خصوصا 9مئی کے سانحے کے تناظر میں زہر اگلا جا رہا ہے اور ایک خاص بیانیہ بنانے کی ناکام سعی کی جا رہی ہے ۔
اس صورتحال کے تناظر میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنر ل احمد شریف نے بجا طور پر کہا ہے کہ فوجی تنصیبات کی سکیورٹی برقرار رکھنے میں ناکامی پر لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 افسران کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے جبکہ سانحہ 9 مئی کو نہ بھلایا جائے گا اور نہ ہی ملوث افراد اور منصوبہ سازوں کو معاف کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات نے ثابت کیا کہ جو کام دشمن نہ کرسکا ان چند شرپسندوں نے کر دکھایا۔
9 مئی کا سانحہ پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش تھی اور اس سازش کےلئے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلایا گیا۔ اب تک کی تحقیقات میں بہت سے شواہد مل چکے اور مل رہے ہیں ،افواج پاکستان آئے روز عظیم شہدا کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردوں کی سرکوبی کی جارہی ہے۔اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ 9مئی کو شہدا پاکستان کے خاندانوں کی دل آزاری کی گئی اس حوالے سے شہدا کے خاندان آج کڑے سوال کر رہے ہیں کہ کیا ان کے پیاروں نے قوم کے لیے جانیں اس لیے دی تھیں۔ شہدا کے ورثا سوال کر رہے ہیں کہ ملوث افراد کب قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے ۔ ترجمان کے مطابق آرمی کے تمام رینکس سوال اٹھا رہے ہیں کہ ہمارے شہدا کے یادگاروں کی اسی طرح بے حرمتی ہو رہی ہے تو ہمیں جانیں قربان کرنےکی کیا ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ اسی پس منظر میں پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستانی عوام اور پاک افواج کےخلاف جس منظم ڈھنگ سے زہر اگلا گیا اسے محض غلطی یا اتفاق قرار نہےں دیا جا سکتا کیوں کہ اس امر سے ہر باشعور بخوبی آگاہ ہے عمران خان نے اپنے 55سے زائد جلسوں میں لگاتار لوگوں میں یہ زہر پھیلایا کہ وقت آگیا ہے کہ وہ پاک افواج کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ۔اسی تناظر میں نہ صرف حقیقی آزادی کا نعرہ گھڑ ا گیا بلکہ لوگوں سے ہٹلر کے انداز میں باقاعدہ حلف لیا جا تا تھا کہ وہ خوف کی زنجیریں توڑ دیں اور ملک کو حقیقی آزادی دلوائیں اور جو ان کو ڈرانے کی کوشش کریں وہ جواب میں اس کو ڈرائیں ۔واضح رہے کہ موصو ف روزانہ قوم سے سوشل میڈیا کے ذریعے ”خطاب “ فرماتے ہےں اور اہل وطن کو پوری طرح اکساتے ہےں کہ وہ اپنے اداروں کےخلاف میدان عمل میں نکلیں اور ملک کو غلامی سے نجات دلائیں۔اس حوالے سے بھارتی میڈیا بھی عمران خان کی بھرپور معاونت کر رہا ہے ۔اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سانحہ 9 مئی کے شواہد سے واضح ہواکہ اس کے پیچھے 3 سے 4 ماسٹر مائنڈز اور 10 سے 12 منصوبہ ساز تھے۔اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کا مقصد فوج کو اشتعال دلاکر فوری رد عمل پر مجبور کرنا تھا، منصوبہ سازچاہتے تھے کہ فوج شدید ردعمل دے اورملک میں انتشارپھیلے تاہم فوج نے 9 مئی کو انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا اورمیچور ریسپانس دیا۔ جب بھی کوئی نقصان ہوتا ہے فوج انکوائری کرتی ہے، جن افسران کی غفلت یا کوتائی ہوئی ان کو سزائیں دی گئیں، فوری رد عمل نہ دےکرفوج نے گھنا¶نی سازش کو پوری طرح ناکام بنایا۔ جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ فوج کے احتسابی عمل میں عہد ے یامعاشرتی حیثیت کی کوئی تفریق نہیں رکھی جاتی، جتنا بڑا عہدہ ہوتا ہے، اتنی ہی بڑی ذمہ داری کو بھی نبھانا ہوتا ہے تحقیقات سے ثابت ہوا سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی کئی مہینوں سے چل رہی تھی۔ اس معاملے کی مزید تفصیل بتاتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ سانحہ 9 مئی کے شواہد سے واضح ہواکہ اس کے پیچھے 3 سے 4 ماسٹر مائنڈز اور 10 سے 12 منصوبہ ساز تھے۔
سنجیدہ حلقوں نے اس تمام صورتحال کا جائزہ لیتے کہا ہے کہ اس عمل میںکوئی شبہ نہےں کہ پاکستان اور پاک افواج کےخلاف یہ بہت بڑی سازش تھی اور کوشش کی گئی تھی کہ عوام اور مسلح افواج کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کر دیا جائے مگر اس امر کو اطمینان بخش ہی قرار دیا جانا چاہےے کہ یہ گھناونا منصوبہ پوری طرح ناکامی سے دوچار ہوا ۔البتہ اس امر کو یقینی بنایا جانا چاہےے کہ اس معاملے کے تمام کرداروں کو سامنے لا کر کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے