پاکستان

کوئی شک نہیں کہ مہنگائی لوگوں کی برداشت سے باہر ہوگئی ہے،اسحق ڈار

اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کا ریفرنس کھل گیا

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف حکومتی اخراجات کم کرنے کا پلان جلد پیش کریں گے، پروازوں کے بزنس کلاس پر 75 ہزار سے ڈھائی لاکھ تک فکسڈ ٹیکس عائد کردیا ہے۔ضمنی مالیاتی بل پر بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بجلی چوری اور لائن لاسز اور بلوں کی عدم ادائیگی بڑے مسائل ہیں، 1450 ارب روپے وصول نہیں ہورہے تاہم کلیکشن کی اسپیڈ درست ہے، آئی ایم ایف کو بتادیا ہے کہ ضمنی بجٹ کا فیصلہ مجبوراً لینا پڑا، کوئی شک نہیں کہ مہنگائی لوگوں کی برداشت سے باہر ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ میں نے نہیں سابق حکومت نے کیا تھا، سابق حکومت نے سخت شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور پھر اس پر عمل نہیں کیا، اگر 170 ارب روپے کے ٹیکس لگا رہے ہیں تو کوشش کی ہے کہ غریب عوام کے لیے مذاکرات کرلیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ 360 ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے مختص کیے گئے تھے جن میں 40 ارب روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے، کفایت شعاری اور سادگی پانے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھائے گی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارے قرضے 70 فیصد سے زائد بڑھ گئے ہیں، ہم نے دس دن تک آئی ایم سے مذاکرت کیے، پاور سیکٹر میں لائن لاسز بجلی چوری سے چودہ سو ارب کا نقصان ہے، بجلی پیدا کرنے کی لاگت تین ہزار ارب ہے۔انہوں ں ے کہا کہ ایف بی آر اپنے ریونیو اہداف پورا کرے گا، آئی ایم ایف آٹھ سو ارب کے ٹیکسز کا کہہ رہا تھا لیکن وزارت خزانہ کی ٹیم آئی ایم ایف کو 170 ارب پر لائی، اس ایوان کو معاشی ٹیم کو مبارکباد دینی چاہیے، گزشتہ حکومت نے معاشی نظم و ضبط کو توڑا آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے توڑا اور عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوئی تو آئی ایم ایف معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے