کالم

گیم پلان آگے کیا ہوگا؟

حسین شہید سہروردی سے لے کر عمران خان تک چھٹا وزیراعظم عدالتوں سے بھونڈے بیہودہ طریقے سے نااہل کروایا گیا عمران خان اب عدالتوں سے ایک کیس میں رہا اور دوسرے میں گرفتار ہوتا رہے گا عوام سڑتی مرتی اور کڑھتی رہے گی نگران سیٹ میں ٹنیکوکریٹس کی حکومت قائم ہوگی اور لمبی چلے گئی کبھی نئی مردم شماری کے نام پر اور کبھی سیکورٹی اور معاشی ایمرجنسی کا بہانہ بنے گا اور الیکشن التواءکا شکار ہونگے اور اب گیم سیاست دانوں پالشیوں مالیشوں کے ہاتھ سے نکل کر اس ملک کے مالکوں نے براہ راست اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے آج کے بعد مجھے نہ الیکشن جلد ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور نہ نواز شریف کی واپسی مستقبل قریب میں ممکن ہے دو باتیں پوری سند سے لکھ رہا ہوں پاکستان کے موجودہ حالات کے زمہ دار پاکستان کے خود بونے، نکمے، خودغرض، دولت اقتدار کے پجاری اور بھوکے حکمران اور سیاست دان ہیں عمران خان بھی ان میں شامل ہیں جنہوں نے اپنی مقبولیت اور پارٹی کو اس نہج تک پہنچایا تاہم عوام میں انہوں نے سب کو ایکسپوز تو کیا لیکن اس بھوکی ننگی قوم میں فلحال کسی انقلاب کی سکت نہیں عمران کو کچھ نہیں ہوگا اس کو زندہ رکھنا ہماری اسٹبلشمنٹ کی مجبوری ہے چونکہ اگر وہ خدانخوستہ زندہ نہ رہا تو آصف زرداری اور شریف بردران قابو میں نہیں رہیں گئے آج ہمارا ملک نہایت کمزور ہے سیاسی عدم استحکام اور معاشی بدحالی پہلے سے زیادہ ہو گئی اور اس میں بہتری کی کوئی امید نِظر نہیں اب پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی نکسیر پھوٹے گئی اور بھان متی کے کنبے کی دال جوتیوں میں بٹے گئی ہاتھوں کی لگائیں گریں دانتوں سے کھولنی ہونگیں یہاں ممبر اور میڈیا مالکان اپنی قیمت تو وصول کرچکے لیکن اب بھگتیں گئے خوب، صحافیوں پر پابندیاں اور سختیاں پہلے سے زیادہ ہونگئیں لیکن وعدہ کرتا ہوں ظلم کے خلاف آواز اٹھاتا رہونگا جمہوریت کا حسن انسانی حقوق کی پاسداری اور آئین کی بالادستی میں ہے افسوس لیڈرشپ میں ایک دو بندوں کی انا ضد انتقام اور فیصلوں نے پاک فوج کے خلاف لوگوں کے دلوں میں خلیچ پیدا کردی جس کو خود فوج نے ہی ٹھیک کرنا ہے اور اس کا ایک ہی طریقہ ہے عوام کو اس کا حق حکمرانی لوٹایا جائے اور صاف اور شفاف الیکشن کروائے جائیں اور عوام پر چھوڑ دیا جائے کہ وہ اپنی حق رائے دہی استمال آزادانہ طور پر کرے وگرنہ ہمارے ملک میں استحکام نہیں آئے سقوط ڈھاکہ کے بعد ہمارے ملک میں سیکورٹی اور معیشت کا جو بحران شروع ہوا تھا اس نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے