ہائیڈرو گرافی کا عالمی دن (WHD) ہر سال 21 جون کو دنیا بھر میں ہائیڈروگرافی کی اہمیت اور سمندروں کے بارے میں ہمارے علم کو بہتر بنانے میں اس کے کردار کے بارے میں اگاہی کو فروغ دینے کے لیے منایا جاتا ہے۔ بین الاقوامی ہائیڈروگرافک آرگنائزیشن (IHO) کی طرف سے ہا ئیڈرو گرافی کے عالمی دن 2024 (WHD -24) کے لیے منتخب کردہ تھیم "ہائیڈروگرافک معلومات – سمندری سرگرمیوں میں حفاظت، کارکردگی اور پائیداری کا فروغ”ہے، جو عصری سمندری امور میں ہائیڈروگرافی کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ اس دن کا ہر سال منایا جانا ہائیڈروگرافی کی اہمیت پر زور دیتا ہے کیونکہ یہ سمندر سے منسلک تقریباً ہر سرگرمی میں مدد فراہم کرتی ہے جس میں نیویگیشن کی حفاظت، سیکورٹی اور دفاع ، ماحولیاتی تحفظ، بندرگاہوں کی حفاظت اور تعمیر، ساحلی زون/ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور سمندری حدود کی حد بندی وغیرہ شامل ہے۔
پاکستان کو 1000 کلومیٹر سے زیادہ ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ اس کے خصوصی اقتصادی زون (Exclusive Economic Zone) اور Continental Shelf کے اندر 290,000 مربع کلومیٹر سمندری رقبہ بھی حاصل ہے۔ پاکستان دیگر ساحلی ریاستوں کی طرح بحری جہازوں کو درست سمندری معلومات فراہم کرنے کے لیے ہائیڈرو گرافک سروے اور اپنے پانیوں کے ناٹیکل چارٹس/نقشے تیار کرنے کا ذمہ دار ہے۔ پاکستان کی جانب سے نیشنل ہائیڈروگرافک آفس (NHO) کو یہ کام سونپا گیا ہے۔ اس پس منظر میں، NHO جامع ہائیڈرو گرافک سروے کرتا ہے اور پاکستانی سمندری حدود سے گزرنے والے جہازوں کی بحری حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ سمندری مصنوعات کی باقاعدگی سے اپ ڈیٹنگ کو یقینی بناتا ہے۔ نیشنل ہائیڈروگرافک آفس 1976 سے نیویگیشن وارننگ جاری کرنے کے لیے کوآرڈینیٹر NAVAREA-IX (جو شمالی بحیرہ عرب، خلیج فارس، بحیرہ احمر پر مشتمل ہے) کی قومی ذمہ داری بھی نبھا رہا ہے۔ یہ ذمہ داری پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے، جو ہمارے ہائیڈرو گرافرز کی صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ مہارت پر عالمی برادری کے اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔ بین الاقوامی معیار کی ناٹیکل مصنوعات کی پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل لگن بھی عالمی میری ٹائم سیفٹی، کارکردگی اور سمندری سرگرمیوں کی پائیداری میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر پاکستان کے کردار کی تصدیق کرتی ہے۔ ہائیڈروگرافی میں بہترین کارکردگی کی یہ انتھک جستجو قومی بحری مفادات کے تحفظ اور قومی بحری شعبے کو فروغ دینے میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
ہائیڈرو گرافرز نے ہمیشہ سمندری حدود کے تعین اور 2015 میں اقوام متحدہ سے پاکستان کے 50,000 مربع کلومیٹر کے توسیعی کانٹینینٹل شیلف ایریا کی منظوری لینے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاک بحریہ اور نیشنل ہائڈروگرافک آفس نے چین کے ساتھ مل کر پہلی بار پاکستان کے مکمل EEZ کی منظم ہائیڈرو کاربن ریسورس میپنگ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ کوشش سمندر سے تیل اور گیس کی دریافتوں میں سہولت فراہم کرے گی جو قومی معیشت کو فروغ دے سکتی ہے۔
پاک بحریہ ہر سال اس دن کو مناتی ہے تاکہ تمام سمندری سرگرمیوں میں ہائیڈرو گرافی کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے جو بالآخر ہماری قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔آئیے آج کے دن، ہم مل کر ہائیڈروگرافی میں ہونے والی پیش رفت کا جشن منائیں اور اس اہم میدان میں علم اور اختراع کے جاری حصول کے لیے خود کو وقف کریں۔آئیے عزم اور دور اندیشی کے ذریعے آج کے چیلنجزسے نمٹیں اور پائیدار سمندروں ، بحری تجارت اور سمندری وسائل کے استعمال کے ذریعے قومی معیشت کی ترقی کے لیے ایک راستہ بنائیں۔